پاکستان نے خلائی تحقیق کی دوڑ میں اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے چاند کے لئے اپنا پہلا سیٹلائٹ مشن جمعہ کے روز 2بجکر 27منٹ پر روانہ کر دیا۔ سیٹلائٹ انسٹی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی اسلام آباد کا تیار کردہ7کلو گرام وزنی سیٹلائٹ آئی کیوب- قمر 2سال میں تیار ہوا۔ سیٹلائٹ 5روز میں چاند کے مدار میں پہنچ کر 6ماہ تک اپنا کام مکمل کرے گا اور چاند کے جنوبی قطب سے گرد کے ذرات اور چاند کی تصاویرلے گا۔ خلا میں کرہ ارض کا سب سے قریبی ہمسایہ چاند ہے۔ زمین سے چاند کا فاصلہ 3لاکھ 85ہزار کلو میٹر ہے۔ جولائی 1969 میںامریکی خلا نورد نیل آرم سٹرانگ نے چاند پر قدم ر کھنے والے پہلے انسان کا اعزازحاصل کیا۔ اس وقت امریکہ ، روس، چین، بھارت خلائی دوڑ میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کے لئے کوشاں ہیں ۔خلا کی وسعتوں میں پاکستان کا یہ پہلا قدم ہی سہی لیکن چاند کے لئے سیٹلائٹ مشن بھیج کر پاکستانی سائنس دانوں ‘ انجینئرز اور ہنر مندوں نے نئی تاریخ رقم کی ہے جس پر وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ اس خلائی مشن کے ذریعے چاند کی تصاویر اور اس کی گرد کے ذرات سے حاصل ہونے والی معلومات سے یقیناََ خلائی تحقیق کے نئے در وا ہونگے۔خلائی ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبے میں ترقی اور اس میں برتری کیلئے ضروری ہے کہ اس جانب مائل با سفر رہا جائے اور قومی بجٹ کا ایک بڑا حصہ اس کے لئے مختص کیا جائے۔