وفاقی وزیرخزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب نے کہا ہے :پاکستان زراعت، ڈیری اور زرعی پیداوار میں نیدرلینڈز کی مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے جس سے پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن بدقسمتی کے ساتھ پاکستان نے زرعی شعبہ میں وہ ترقی نہیں کی ،جو اسے کرنی چاہیے تھی ۔اس کی وجہ پاکستانی کسانوں کے پاس جدید زرعی آلات کا نہ ہو نا اور دوسرا زراعت کے ساتھ وابستہ شعبوں میں جدید اصلاحات کا نہ ہونا بھی شامل ہے ۔ہالینڈ میں ایک گائے سالانہ 8,500لیٹر دودھ دیتی ہے، جبکہ کئی کسان اس مقدار کو بڑھا کر 12000لیٹر سالانہ تک لے جاتے ہیں۔اس کے مقابلے میں پاکستان میں ایک گائے کے دودھ کی اوسطا سالانہ پیداوار 1100 لیٹرز ہے۔ آسٹریلوی گائے اوسطا سالانہ 7000 لیٹرز جبکہ امریکی گائے 18000 لیٹرز دودھ دیتی ہے۔ لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ کے ماہرین نے کہا ہے کہ زیادہ دودھ دینے والی نسلوں کی گائے کی افزائش نسل کو فروغ دے کر دودھ کی قومی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ اس حوالہ سے جدید ٹیکنالوجی سے استفادے کی ضرورت ہے۔اسی لیے پاکستان نیدر لینڈ سے زرعی اور ڈیری ٹیکنالوجی کی منتقلی میں دلچسپی رکھتا ہے۔یہ صرف دلچسپی تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس پر عملی کام بھی ہونا چاہیے ۔ زراعت، ڈیری اور زرعی پیداوار میں نیدرلینڈز کی مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، جس سے پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہوگا اور پاکستان کی معیشت میں بہتری آئے گی۔