ممتاز پرسنل گروتھ ایکسپرٹ روبن شرما کہتا ہے کہ مائنڈ سیٹ کے علاوہ تین اور سیٹ ایسے ہیں جن پر توجہ دینا زندگی میں مکمل کامیابی کے لیے ضروری ہے ۔ روبن شرما نے انسانی ترقی ،خوشحالی، تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار اور زندگی میں آگے بڑھنے کیلئے انسان کے چار ذاتی اثاثوں کا شاندار اور ہمہ جہت نظریہ پیش کیا جسے وہ interior Empires Four کا نام دیتا ہے۔وہ کہتا ہے کہ آپ خواہ کوئی بھی ہوں ایک پروفیشنل ، کوئی طالب علم ہیں یا گھر میں بچوں کی دیکھ بھال کرتی ہوئی ہاوس وائف۔ اگر آپ اپنے ذاتی چار اثاثوں کی خوشحالی اور صحت کا خیال رکھیں گے تو آپ کی زندگی آپ کے اپنے دائرے کے حساب سے ایک شاندارڈھب میں ڈھل جائے گی۔یہ چار بنیادی سیٹ یہ ہیں: مائنڈ سیٹ‘ہارٹ سیٹ‘ہیلتھ سیٹ‘سُول سیٹ مائنڈ سیٹ ،ہماری ذہنی صحت ، ہماری نفسیات اور ہماری سوچ کا پورا نظام ہے۔ ہارٹ سیٹ ہماری جذباتی صحت ہے ہیلتھ سیٹ ہماری جسمانی صحت ہے سُول سیٹ ہماری روحانی صحت ہے۔ چار اندرونی اثاثے اگر بہترین حالت میں ہوں گے تو ہی ان میں مطابقت ہوگی پھر یہ چاروں مل کر ایک طاقتور ٹیم کی صورت آپ کی کامیابی اور خوشی کے لیے کام کریں گے۔ مائنڈ سیٹ ہماری نفسیات اور سوچ کا نظام ہے کہ آپ کس طرح سوچتے ہیں،, آپ کے رویے کیسے ہیں ،آپ کے ذہن کی نفسیاتی گرہیں کیا ہیں؟ بعض اوقات ہمارے پاس دنیا کی ہر نعمت موجود ہوتی ہے مگر ہمارے اندر کی نفسیاتی گر ہیں شکر گزار ہونے اور زندگی میں آگے بڑھنے سے روکتی ہیں۔ ہماری سوچ ہماری زندگی پر حکمرانی کرتی ہے ۔ہم جیسا سوچتے ہیں ہمیں اپنی زندگی ویسے ہی نظر آنے لگتی ہے اور حیران کن طور پر وہی سوچ ہم لوگوں تک بھی منتقل کرتے۔ مائنڈ پاور کی حقیقت سے انکار ممکن نہیں ہماری سوچ ہی ہماری وہ بگ باس ہے جس کے ہم غلام ہیں لیکن یہ اللہ کی طرف سے دیے ہوئے ہمارے اندرونی اثاثوں میں سے ایک اثاثے کا نام ہے۔ باقی تین اثاثوں کا خوشحال ہونا اور اس کا نمو پذیر رہنا اور اس میں بہتری کے امکانات نکلتے رہنا بھی انتہائی ضروری ہے۔ بہترین مائنڈ سیٹ یہ ہے کہ آپ ہمیشہ شکر گزار رہیں۔ اپنی نعمتوں کو شمار کرتے رہیں ، مسائل میں بھی پر امید رہیں۔ پریشانیوں کو اپنے اوپر حاوی نہ کریں۔شکوہ کم سے کم کریں دوسروں سے توقعات نہ رکھیں۔ روبن شرما کے مطابق ہمارا مائنڈ سیٹ اس ناکارہ ہو جاتا ہے جب ہم زندگی میں دوسرے اندرونی اثاثوں کو نظر انداز کیے رکھتے ہیں۔ہم ایسے لوگ بھی دیکھتے ہیں جو مثبت سوچ رکھتے ہیں، پرامید رہتے ہیں مگر جذباتی طور پر ان کی زندگیاں بہت تکلیف میں ہوتی ہیں۔وہ زندگی میں جذباتی بوجھ لے کر چل رہے ہوتے ہیں۔ یہ جذباتی بوجھ ان کی زندگیوں میں حقیقی خوشی اور سکون کی راہ میں رکاوٹ ہوتے ہیں۔ بظاہر پرامید اور خوش باش نظر آنے والے کئی لوگوں کو اپنی جسمانی صحت نظر انداز کرتے دیکھا ہے۔شوگر بلڈ پریشر کے مریض ہوں گے موٹاپا حد سے بڑھا ہوا ہے تو وزن کم کرنے کی طرف کوئی سنجیدہ کوشش نہیں ہوگی۔ فور انٹیرئیر امپائرز میں سے دوسری امپائر کا نام ہے۔ ہارٹ سیٹ ہے جس کا تعلق ہماری جذباتی زندگی سے ہے۔ ہمارے قریبی رشتوں سے ہمارا تعلق کیسا ہے میاں اور بیوی کے درمیان تعلقات کی نوعیت کیسی ہے۔ گفتگو کے درمیان کوئی خلیج حائل ہے یا آپ بآسانی اپنے شریک حیات سے گفتگو کرتے ہیں۔ایسا تو نہیںکہ پوری دنیا میں آپ خوش گفتار مشہور ہیں مگر آپ کا اپنے شریک حیات کے ساتھ ساتھ ایک کمیونیکیشن گیپ ہے۔ کیا اپنے شریک حیات کے ساتھ آپ کا تعلق بے وقت کے ساتھ بے ساختہ محبت اور خلوص کے اظہار سے نمو پارہا ہے یا تعلق کا یہ پودا بے توجہی کے باعث مرجھا رہا ہے۔ اپنے بہن بھائیوں سے آپ کا تعلق کیسا ہے۔ محبت پیار اور خلوص کا یہ احساس کسی مادی دائرے میں نہیں آتا لیکن اگر زندگی کا یہ حصہ توجہ سے محروم ہے تو اس کے اثرات محض ذہنی اور روحانی نہیں رہتے بلکہ آپ کو عوارض اور بیماریوں کی صورت دکھائی دینے لگتے ہیں۔یہ وہ اہم اثاثہ ہے جس کی نشوونما کی طرف عمومی طور پر توجہ نہیں دی جاتی۔ مدر ٹریسا کا یہ خوبصورت جملہ ہماری زندگی میں ہارٹ سیٹ کی اہمیت اجاگر کرتا ہے : تم دنیا کو بدلنا چاہتے ہو تو جاؤ اپنے خاندان سے محبت کرو۔ ہارٹ سیٹ ایمپائر اس وقت خطرے سے دوچار ہو جاتی ہے جب ہم اپنے دل کے اندر اداسی ،غصہ ،پچھتاوا اور انتقامی جذبات سنبھالے رکھتے ہیں۔ بلاشبہ یہ تمام انسانی جذبات ہیں اور زندگی کی اونچ نیچ میں ایسے جذبات کا پیدا ہونا فطری بات ہے۔ اداسی، پچھتاوا ، غم وغصہ ،ذہنی دباو،ٔ تنہائی کا احساس نفرت مایوسی ۔ہم سب اپنی زندگیوں میں احساسِ کی ان پگڈنڈیوں سے گزرتے رہتے ہیں۔ مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جب ہم ان راستوں میں پڑاؤ ڈال دیں اور آگے بڑھنے سے انکار کر دیں۔ اپنی جذباتی صحت کو شاداب رکھنا ہر حال میں ضروری ہے۔ بھول جانا اور معاف کرنا بعض اوقات اتنا آسان نہیں ہوتا ایسے میں اپنے رب سے مدد مانگیں۔آپ کسی سے سائیکالوجسٹ کی مدد لیں۔ روبن شرما بھی روزمرہ کے جذباتی بوجھ سے نجات کے لیے جرنلنگ تکنیک کا مشورہ دیتا ہے۔ جو آسان الفاظ میں یہ ہے کہ ایک قلم اور کاپی لے کر تنہا بیٹھیں اور اپنے دل کا جذباتی بوجھ اس پر اتار دیں۔ یہ صفحہ پھاڑ کر پھینک دیں۔ اپنے دل سے سارے بوجھ کھرچ دیں اور اس میں خوشی اور سکون کو آنے دیں اور خود کو ہر صورت تکلیف کے اس دائرے سے باہر نکالیں جو آپ کی جذباتی صحت کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ بہت دیر تک جذباتی بوجھ اٹھانا جسمانی عوارض کا باعث بنتا ہے۔تکلیف میں مبتلا دلوں کے لیے خوش کن پیغام یہ کہ اللہ کے ذکر سے دلوں کو اطمینان ملتا ہے۔ (جاری ہے)