پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان نئے قرض پروگرام پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے ، آئی ایم ایف نے پاکستان کی 6 سے 8 ارب ڈالر کے پیکیج کی درخواست منظور کر لی ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو 2 درخواستیں دی گئیں،ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی کی درخواست منظور ہوئی ، موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصان کی فنڈنگ کی درخواست پر آئی ایم ایف غور کرے گا۔آئی ایم ایف کا کام دنیا بھر کے ممالک کو قرض دینا ہوتا ہے ،وہ اپنی شرائط پر قرض دیتا ہے لیکن یہ اس ملک کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس قرض کو کس مقصد کے لیے خرچ کرتا ہے ۔پاکستان عموما جب کسی ملک سے قرض لیتا ہے تو اس کا مقصد پہلے سے موجود قرض کی ادائیگی ہوتا ہے ۔لیکن یہ سلسلہ درست نہیں ہے ۔پاکستان کو نیا قرض لیکر اسے اس جگہ خرچ کرنا چاہیے جہاں پر اس کا کوئی فائدہ بھی ہو تاکہ وہاں سے پیسہ کما کر قرض کی ادائیگی کی جا سکے ۔دو درخواستیں منظور ہونے کے بعد پاکستانی حکمران پھولے سما نہیں رہے لیکن سوال یہ پید اہوتا ہے کہ اس قرض کے بدلے مہنگائی کا جو طوفان آئے گا اسے کون روکے گا ؟ حکمران طبقہ اس پیسے کو ترقیاتی سکیموں پر خرچ کر کے اپنے ایم این اے او رایم پی ایز کو نوازے گا لیکن عوام کہاں جائیں گے ؟