Common frontend top

محمد اظہارالحق


بھیڑیں!کالے رنگ کی بھیڑیں!


لیڈروں کو ناکامی سے دوچار کرنے والوں کے دوسر اور تین ٹانگیں نہیں ہوتیں۔ وہ اسد عمر جیسے ہی ہوتے ہیں۔ رئوف کلاسرہ نے جو کچھ بتایا ہے اگر وہ سچ ہے تو وزیر اعظم پر لازم تھا کہ اب تک اسد عمر سے اس ’’بندہ پروری‘‘ کا سبب پوچھ چکے ہوتے ۔اگر غلط ہے تو اسد عمر کو رئوف کلاسرہ کے خلاف عدالت میں جانا چاہیے تھا۔ اور غلط کیسے ہو سکتا ہے؟ ہر شے ریکارڈ پر ہے؟ سوئٹزر لینڈ پڑے ہوئے اربوں ڈالر کے ساتھ چوہے بلی کا جو کھیل سٹیٹ بنک کا گورنر کھیلتا رہا ہے اور کھیل رہا
جمعرات 25 اکتوبر 2018ء مزید پڑھیے

خوش خرامی یا برق رفتاری؟؟

منگل 23 اکتوبر 2018ء
محمد اظہارالحق
لڑکا بگڑا ہوا تھا۔ برسوں کا بگڑا ہوا، کھیل کود کا عادی، پڑھائی سے متنفر، کبھی گھر سے بھاگ جاتا، کبھی مکتب سے، کبھی کسی لڑائی میں ملوث، کبھی کسی کو پیٹ کر آتا، کبھی آتا تو سر پر پٹی بندھی ہوئی۔ ماں باپ کا بخت اچھا تھا۔ استاد وہ ملا جو حکومت پر نہیں حکمت پر یقین رکھتا تھا۔ اُس نے لڑکے پر رعب جمایا نہ کوئی سزا دی۔ اصلاح کا آغاز اُس نے لڑکے سے شطرنج کی بازی کھیل کر کیا۔ دوستی ہو گئی تو اس کے مشاغل کی تفصیل معلوم کرنے لگا۔ پھر وہ دن آیا کہ لڑکا
مزید پڑھیے


2082ء

اتوار 21 اکتوبر 2018ء
محمد اظہارالحق
وہ رات کروٹیں بدلتے گزری آنکھ لگتی تو ایک آنسو نظر آتا۔ آنکھ سے ٹکپتا ہوا‘ رخسار پر گرتا ہوا۔ کمپیوٹر پر فیس ٹائم لگا کر اُسے دیکھ رہا تھا۔ ناراض ہو کر جب بُت کی طرح بے حس و حرکت بیٹھ جاتی ہے تو ہم کہتے ہیں پکوڑا بنی ہوئی ہے۔اس وقت وہ پکوڑا بنی ہوئی تھی۔ ہزاروں میل دور بیٹھا‘ میں اسے ہنسانے کی کوشش کر رہا تھا۔ مشکل کے بعد وہ ایک ثانیے کے لیے ہنسی مگر عین اسی وقت آنسو اس کی آنکھ سے ٹپکا اور گال پر گرا۔ ایک ٹکڑا میرے کلیجے سے کٹ کر میرے
مزید پڑھیے


سال درکار ہیں یا نوری سال؟

هفته 20 اکتوبر 2018ء
محمد اظہارالحق
جرم کا علم اس کے گھر والوں کو دوسرے دن ہی ہو گیا تھا۔ قتل کے دوسرے دن ٹیلی ویژن چینلوں پر فوٹیج دکھائی جا رہی تھی۔ چھوٹے بھائی نے فوٹیج دیکھ کر اسے پہچان لیا، گھر والوں کو بھی بتا دیا۔ یہ انکار کرتا رہا اور کہتا رہا کہ اس کا کوئی ہم شکل ہے جو فوٹیج میں نظر آ رہا ہے، تاہم اس نے ماں کو دودن بعد ساری بات بتا دی۔ ماں نے ٹوپی اور جیکٹ اتروا کر چھپا دی۔ رفتہ رفتہ بات رشتہ داروں تک پہنچ گئی۔ کچھ کا خیال تھا کہ پکڑوا کر ایک کروڑ روپے کا
مزید پڑھیے


کیا اس زہر کا بھی کوئی علاج کرے گا؟

جمعرات 18 اکتوبر 2018ء
محمد اظہارالحق

پانی جو جھیلوں‘ دریائوں اور سمندر میں تھا۔ گلی کوچوں میں آ گیا ہے۔ سیوریج کا غلیظ بدبودار پانی بھی اس میں شامل ہو گیا ہے۔ کوڑے کے ڈھیر پانی میں تحلیل ہو رہے ہیں۔ گھروں سے باہر آنے والا متعفن پانی اس میں مزید شامل ہو رہا ہے۔ ہر لمحہْ ہر گھڑی! بدبو میں اضافہ ہو رہا ہے۔ عفونت سنڈاس میں بدل رہی ہے۔ یہی حال رہا تو وہ دن دور نہیں جب سانس لینا محال ہو جائے گا! گندے پانی میں کوڑے کرکٹ کے ساتھ انسانی لاشیں تیرتی ملیں گی!

مذہبی اختلافات آج سے نہیں‘ اس دن سے چلے
مزید پڑھیے



روشنی مقدر ہو چکی

منگل 16 اکتوبر 2018ء
محمد اظہارالحق
موسموں کا الٹ پھیر مقرر کردیا گیا ہے۔ گرما رخصت ہورہا ہے۔ سب کو معلوم ہے آنے والے مہینے سرد، تند ہوائوں کے ہیں۔ جھکڑ چلیں گے۔ درختوں کے پتے گریں گے۔ زرد خشک پتے! زرد خشک پتوں کے ڈھیروں پر چلنے سے کھڑکھڑانے کی آوازیں آئیں گی۔ پھول نہیں کھلیں گے۔ یہ وہ موسم ہیں جب برفانی وسط ایشیا کے باشندے چرم کے موزے پہنتے ہیں اور گھٹنوں کو چھونے والے لمبے جوتے۔ مگر خزاں ہمیشہ نہیں رہتی۔ خلاق عالم نے موسموں کا الٹ پھیر طے کر رکھا ہے تاکہ مخلوق اپنے آپ کو تبدیلی کے لیے تیار رکھے۔ باغوں
مزید پڑھیے


جیسی حکومت ویسے عوام‘ جیسے عوام ویسی حکومت

اتوار 14 اکتوبر 2018ء
محمد اظہارالحق
کل تیرہ اکتوبر کا واقعہ ہے۔ اسلام آباد کے ایک مرکزی سیکٹر کا رہائشی علاقہ ہے۔ دونوں طرف مکان ہیں۔ درمیان میں سڑک ہے۔ صبح آٹھ بجے ایک مکان کی گھنٹی بجتی ہے۔ مکین باہر نکلتا ہے۔ پولیس کا اہلکار گیٹ پر کھڑا ہے۔ ’’یہ گاڑیاں ہٹائیے! رُوٹ لگنے لگا ہے۔‘‘ گاڑیاں سڑک پر کھڑی تھیں نہ فٹ پاتھ پر! فٹ پاتھ اور مکان کے درمیان‘ خالی جگہ تھی جو مکان کا حصہ تھی۔ گاڑیاں وہاں پارک تھیں۔ ’’گاڑیاں سڑک پر ہیں نہ فٹ پاتھ پر‘‘۔ آپ کو ان سے کیا مسئلہ ہے؟‘‘ ’’بس حکم ہوا ہے کہ کوئی گاڑی سڑک پر نہ ہو‘‘ ’’گزرنا کس نے
مزید پڑھیے


ایک فقرے کی مار

هفته 13 اکتوبر 2018ء
محمد اظہارالحق

شہزادہ امریکہ میں سفیر مقرر ہوا تو سفارت کاری کی تاریخ میں تو کوئی معجزہ برپا نہ ہوا مگر خریداری کی دنیا میں انقلاب ضرور آ گیا۔

اٹھائیس برس کا نوجوان جو پائلٹ تھا امریکہ جیسے ملک میں سفیر مقرر ہوا۔ یہ وہ ملک ہے جس میں سفارت کاری کے لیے ان افراد کو تعینات کیا جاتا ہے جن کے سر کے بال اڑ چکے ہوتے ہیں۔ بھویں تک، سفارت کاری کے شعبے میں کام کرکے سفید ہو چکی ہوتی ہیں۔ جن کے بیسیوں سفیروں سے ذاتی تعلقات ہوتے ہیں، مگر آہ! اگر کوئی حکمران اعلیٰ کا بیٹا ہو تو پھر
مزید پڑھیے


ایک فیشن سٹار کا آخری پیغام

جمعرات 11 اکتوبر 2018ء
محمد اظہارالحق
کیوبا سے سبھی واقف ہیں۔ امریکی ریاست فلوریڈا کے جنوب میں واقع ملک، کیوبا، کیریبین جزائر کا حصہ ہے۔ یہاں اور ممالک بھی ہیں جو نسبتاً کم معروف ہیں۔ انہی میں ایک ملک ڈومینیکن ری پبلک ہے۔ ہسپانوی زبان بولنے والا یہ ملک کبھی ہسپانیہ کے قبضے میں رہا، کبھی اپنے پڑوسی ملک ہیٹی کے اور کبھی امریکہ کے! کیرزادہ روڈ۔ ری گوئز 1978ء میں یہیں پیدا ہوئی۔ پہلے ملازمت کرتی رہی۔ اس ملازمت کے دوران اس نے انٹرنیٹ پر اپنا بلاگ آغاز کیا۔ اس میں تازہ ترین فیشن کے حوالے ہوتے تھے۔ ساتھ ہی اس نے بوطیق شروع کر دی۔
مزید پڑھیے


خوشیاں منائو اے اہل پاکستان!

منگل 09 اکتوبر 2018ء
محمد اظہارالحق
شکیب جلالی نے کہا تھا: یہاں سے بارہا گزرا مگر خبر نہ ہوئی کہ زیر سنگ خنک پانیوں کا چشمہ تھا کیا معلوم تھا کہ بہشت صرف چند فرسنگ کے فاصلے پر ہے اے اہل پاکستان! تمہارے درد کے دن ختم ہونے کو ہیں، یہ جو تم اپنے بیٹوں، بھتیجوں، بھانجوں، بیٹیوں کے فراق میں تڑپتے رہتے ہو، یہ جو تم ہفتے میں کئی بار سکائپ پر اور وٹس ایپ پر اور فیس ٹائم پر اور میسنجر پر سمندر پار رہنے والے عزیزوں سے باتیں کر کے جدائی کی پیاس بھڑکاتے رہتے ہو، اب اس کی ضرورت نہیں۔ انہیں کہو واپس آ جائیں، ان کے
مزید پڑھیے








اہم خبریں