Common frontend top

محمد عامر خاکوانی


سرفراز شاہ صاحب کے ساتھ چالیس علمی نشستیں


تصوف صدیوں سے مسلم تہذیب اور فکر کا بہت اہم حصہ رہا ہے۔ مسلم تاریخ کی بہت سی نامور شخصیات تصوف کے سکول آف تھاٹ سے وابستہ رہیں، بے شمار بہترین دماغ اور غیر معمولی زہدوتقویٰ کے حامل لوگوں نے اس حوالے سے لاکھوں لوگوں کی تربیت کی اورانسانی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کئے۔ تصوف کے حوالے سے خاصا کچھ لکھا گیا اورکئی کتابیں ایسی ہیں جو صدیوں سے روحانیت کے طلب گار افراد کی علمی ، روحانی تشنگی مٹا رہی ہیں۔ ان کتب کا ایک حصہ اردو میں ترجمہ ہوچکا ہے۔ اس حوالے سے ایک مشکل ہے کہ
هفته 01 اکتوبر 2022ء مزید پڑھیے

خواجہ سرا، ٹرانس جینڈر اور ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت کیوں ؟

جمعه 30  ستمبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
ٹرانس جینڈر ایکٹ اور اس میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے آج کل میڈیا پر بہت کچھ چل رہا ہے۔ ٹرانس جینڈرز ایکٹوسٹ بڑے ٹھسے سے چینلز سکرینوں پر براجمان ہیں ، وہ بڑے سٹائل سے اور روانی سے انگریزی بولتے ہوئے بہت کچھ وہ بول رہے ہیں جو خلاف واقعہ ، خلاف حقیقت ہے۔ پچھلے دو تین دنوں میں اس حوالے سے کچھ چیزیں پڑھنے، دیکھنے کا موقعہ ملا۔ ممتاز ماہر قانون، استاد ، مصنف اور دانشور ڈاکٹر مشتاق خان نے اس موضوع پر بڑی عمدگی اور مہارت سے اظہار خیال کیا ہے، ان کی فیس بک پوسٹوں، لیکچرز
مزید پڑھیے


کابل کہانی:افغانستان اور طالبان کو سمجھیں

بدھ 28  ستمبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
دورہ افغانستان میں خوش قسمتی سے ہمیں کئی طالبان رہنمائوں سے ملنے کا موقعہ ملا، گلبدین حکمت یار سے تفصیلی ملاقات سے بھی بہت کچھ سمجھنے میں مدد ملی۔ یونیورسٹی آف غرجستان میں سی پیک سیمینار میں شرکت کی، وہاں طالبان کے نائب وزیر کامرس ڈاکٹر عبدالطیف نظری سے ملاقات ہوئی،ان کا تعلق ہزارہ (شیعہ)سے ہے ، ڈاکٹر صاحب میرے ساتھ بیٹھے تھے تو ان سے گپ شپ بھی ہوئی اوربچیوں کی تعلیم کے بارے میں ان کے مثبت خیالات بھی سنے۔ پاکستانی سفارت خانہ نے چائے پر بلایا۔ سفیر منصور صاحب اب ریٹائر ہوچکے ہیں۔ آج کل چارج ڈی
مزید پڑھیے


کابل کہانی: حکمت یار سے ملاقات

هفته 24  ستمبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
کتابوں سے آراستہ ایک ہال میں ہم آٹھ دس صحافی بیٹھے افغانستان کے ممتاز گوریلا کمانڈر اور رہنما گلبدین حکمت یارکا انتظار کر رہے تھے۔ کابل کے جس علاقہ میں ان کا وسیع وعریض مگر سادہ گھر واقع ہے، وہاں پہنچنے سے پہلے چوک اور دیواروں پر حکمت یار کی تصویریں اور تعریف آمیز فقرے لکھے نظر آنے لگے۔کابل میں یہ بات نوٹ کی کہ وال چاکنگ کابڑے منظم اور بھرپور انداز میںاستعمال کیا جاتا ہے۔ شائد ہی کسی ملک میں ایسا دیکھا ہو کہ حکومت اور انتظامیہ اپنے مختلف اعلانات اور پبلک سروس میسجز کے لئے اتنے زور شور
مزید پڑھیے


کابل کہانی : گلبدین حکمت یار

جمعه 23  ستمبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
کابل میں حزب اسلامی کے لیڈر اور نامور کمانڈر گلبدین حکمت یار سے ملاقات کا پتہ چلا تو اشتیاق بڑھ گیا ۔ گلبدین حکمت یار کے بارے میں بہت کچھ لکھا گیا، کئی واقعات ان سے منسوب ہیں۔ سوویت یونین کے خلاف افغان تحریک مزاحمت میں حکمت یار بہت اہم اور نمایاں کمانڈر تھے۔ مجاہدین کا سات جماعتی اتحاد مشترکہ جدوجہد کر رہا تھا۔ ان میں سے چار جماعتیں زیادہ نمایاں تھیں، حزب اسلامی یونس خالص گروپ، حزب اسلامی حکمت یار گروپ، پروفیسر برہان الدین ربانی کی جمعیت اسلامی( تاجک کمانڈر احمد شاہ مسعود ربانی کی پارٹی کا حصہ تھے)
مزید پڑھیے



کابل کہانی ـ :ماحول، ثقافت ،عام زندگی

جمعرات 22  ستمبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
کابل مجموعی طور پر ایک خوبصورت شہر ہے، پہاڑوں میں بسا تاریخی، کلچرل۔، صدیوں کے ورثے اور روایتوں کا امین۔ کابل اگرچہ زیادہ بلند نہیں ، مگر یہاں موسم نسبتاً بہتر ہے،موسم گرما میں تپش رہتی ہے، مگر شام خنک ہوجاتی ، سردیوں میں برف باری عام ہے۔ کابل کے آس پاس کے پہاڑ خشک اور سنگلاخ ہیں، شہر سے باہر نکلیں توخالص دیہاتی علاقہ کا نقشہ نظر آتا ہے، میلوں دور تک کشادگی ۔ کابل سحر خیز شہر ہے، لوگ صبح جلدی اٹھ جاتے ہیں اور آٹھ نو بجے دفاتروغیرہ میں میٹنگز، سمینار بھی شروع ہوجاتے ہیں۔ ہم نے غرجستان
مزید پڑھیے


کابل کہانی : تین تنقیدی سوال

بدھ 21  ستمبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
افغانستان کے حوالے سے ہر ایک کے ذہن میں پہلاسوال یہی آتا ہے کہ کیا طالبان افغانستان میں مستحکم حکومت قائم کر چکے ہیں، ان کی گورننس کیسی ہے؟ اس پر اپنے پچھلے دونوں کالموں میں بات ہوئی۔ سروائیول کی جنگ کے بعد اگلے تین سوال بہت اہم اور بنیادی ہونے کے ساتھ تنقیدی نوعیت کے بھی ہیں۔ افغان طالبان پر ان تینوں حوالوں سے خاصی تنقید ہوتی ہے۔طالبان ترجمان کوشش کرتے ہیں کہ اس حوالے سے اپنا جامع بیانیہ دیں، مگر اس پرحرف زنی کی گنجائش باقی رہتی ہے۔ پہلا سوال کثیر القومی حکومت یعنی Inclusive Govt کا
مزید پڑھیے


کابل کہانی : کون کہاں کھڑا ہے ؟

منگل 20  ستمبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
افغانستان کے حوالے سے سب سے اہم سوال جو ذہن میں آتا ہے وہ وہاں طالبان کی پوزیشن کے بارے میں ہے۔ افغانستان میں قائم طالبان حکومت کس قدر مضبوط اور مستحکم ہے؟ اسے کیا خطرات لاحق ہیں؟ کیا طالبان مخالف اتحاد حکومت گرا کر خود قابض ہوسکتا ہے؟ طالبان کے ہمسایہ ممالک کا کیا رویہ ہے؟کیا طالبان کثیر القومی یا Inclusive حکومت بنائیں گے ؟طالبان کے اندر کس قدر اختلافات یا تنازعات موجود ہیں وغیرہ وغیرہ۔ ہم نے کابل میں قیام کے دوران ان سوالات کے جواب پانے کی ہرممکن کوشش کی۔ طالبان رہنمائوں سے انٹرویوز، غیر رسمی گفتگو،
مزید پڑھیے


کابل کہانی: کل اور آج میں فرق

اتوار 18  ستمبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
کابل کا میرا تیسرا سفر تھا، پچھلی دونوں بار حامد کرزئی اور اشرف غنی کے ادوار میں جانا ہوا۔ تب اور آج کے کابل میں بہت نمایاں فرق دیکھنے کو ملا۔ سب سے بڑا فرق تو سکیورٹی اور امن وامان کی صورتحال کا ہے ۔ چند سال سال افغانستان گئے تو کابل ائیرپورٹ پر غیر معمولی سکیورٹی کا سامنا کرنا پڑا۔ انتہائی سخت چیکنگ اور وہ بھی کئی جگہوں پر ہوئی، بیلٹ اور جوتے تک اتار کر چیک کرائے گئے اور جب سامان لے کر باہر نکلے تو کم وبیش آدھا کلومیٹر سامان گھسیٹ کر پیدل چلنا پڑا ۔ باہر
مزید پڑھیے


کابل کہانی

هفته 17  ستمبر 2022ء
محمد عامر خاکوانی
پچھلے پانچ روز کابل، افغانستان میں گزرے۔میرا افغانستان کا یہ تیسرا سفر تھا۔پچھلے دونوں سفر چند سال قبل حامد کرزئی اور اشرف غنی کے ادوار میں کئے ۔ طالبان کے افغانستان میں پہلی بار جانا ہوا۔ طالبان کے حوالے سے ماضی میں بہت کچھ لکھتا رہا ، امریکہ کے افغانستان سے نکلنے اور طالبان حکومت قائم ہونے پر بھی لکھا۔ ابتدائی دنوں میں وہاں جانے کا موقعہ بنا، مگر کسی ذاتی مصروفیت کی وجہ سے نہیں جا سکا۔ اب چونکہ پندرہ اگست کو طالبان حکومت کاایک سال مکمل ہوگیا، اس لئے ایک سال کے بعد یہ کہاں کھڑے ہیں، کیا
مزید پڑھیے








اہم خبریں