شہدا کا تعلق کسی بھی جگہ، یا علاقے سے ہو کسی بھی صوبہ سے ہو، شہید پوری قوم کا ہوتا ہے اور یہ پوری قوم کا فخر ہوتے ہیں ۔یوں بھی یہ بات حقیقت ہے کہ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔ شہداء کی قربانیاں لازوال اور سنہری حروف میں لکھے جانے کے قابل ہیں۔ قیام پاکستان سے لیکر آج تک پاک فوج میںآزاد کشمیر کے شہدا کی تعداد ساڑھے پانچ ہزار سے زائد ہے۔ ان میں 600 کے قریب شہدا کا تعلق ضلع بھمبر سے اور 200 کے قریب شہدا کا تعلق ضلع میرپور سے ہے۔ ضلع بھمبر کے ان شہدا میں سے 100 کے قریب شہداء کا تعلق ضلع بھمبر کی نیابت کلری اکبر آباد کی تین یونین کونسلوں کلری /پنجیڑی اور کسگمہ سے ہے ۔ان شہدا کی قربانیاں قابل فخر، بے مثال اور لازوال ہیں جب تک نہ جلے دیپ شہیدوں کے لہو سے کہتے ہیں کہ جنت میں چراغاں نہیں ہوتا ان شہداء کے پاک لہو کی بدولت دشمن اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ جب بھی وطن پر کوئی مشکل آئی ہمارے جوانوں اور افسروں نے عوام کی حمایت سے دشمن کے دانت کھٹے کئے، ہمارے شہداء نے قیام پاکستان، تحریک آزادی کشمیر کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے پاکستان کا مضبوط دفاعی حصار بن کر ایک تاریخ رقم کی، ان کی وجہ سے دشمن ہمیشہ اپنے زخم چاٹنے پر مجبور ہوا۔ جو قومیں اپنے اسلاف کی جدوجہد اور شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھتی ہیں وہ ہر زمانے میں اور تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں ،جس گھرانے کا چشم و چراغ قوم کی خاطر جام شہادت نوش کرتا ہے اس گھرانے کو اپنے پیارے کی جدائی کا دکھ سہنا پڑتا ھے ۔باپ کی کمر ٹوٹ جاتی ہے ماں کی ممتا تڑپ جاتی ہے، سہاگنوں کے سہاگ اجڑ جاتے ہیں، بچے یتیم ہو جاتے ہیں لیکن اس گھرانے کی آنے والی نسلیں بھی اپنے اس شہید کی شہادت پر فخر کرتی ہیں۔ آزاد کشمیر کے عوام نے تحریک آزادی کشمیر میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ آزاد کشمیر کے ضلع بھمبر کی تاریخ میں یہاں کے رہنے والوں خاص طور پر پنجیڑی اور کلری راجگان کی عسکری جدوجہد اور خدمات کی تاریخ بہت تابناک ہے۔ یہاں کے جوان ایک لیفٹیننٹ سے لیکر لیفٹیننٹ جنرل تک پاک فوج میں مثالی خدمات سرانجام دے کر بہترین کار ہائے نمایاں انجام دے چکے ہیں۔ یہاں کے غیور و بہادر عوام نے پاک فوج کے شانہ بشانہ دشمن کے خلاف لڑائی میں فرنٹ لائن پر لڑ کر شہادتیں پائیں۔ فوجی اور سویلین شہدا کی قربانیوں کی وجہ سے آزاد کشمیر کا خطہ سٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے۔ اس خطے میں عالمی اور علاقائی شہرت کی حامل چوٹیاں (پہاڑ) پاکستان کا حصہ ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل (ر) شیر افگن نے اپنی بے پناہ عسکری مصروفیات کو بھی اپنے لوگوں کے ساتھ رابطے میں حائل نہیں ہونے دیا ۔ اپنے دوستوں ،لوگوں اور علاقے سے جڑے رہنا صرف ان کا طرہ امتیاز رہا ہے۔ میں ان باتوں کا چشم دید گواہ ہوں۔اللہ تعالٰی نے انہیں بے پناہ عزت سے نوازا ہے۔ان کو پاک فوج کے سب سے بڑے عہدے سے نوازا ،8 مئی 2023 کا دن یادگار دن تھا ۔ اس دن نہ صرف ضلع بھمبر بلکہ آزاد کشمیر کی تاریخ میں اس کو ایک یادگار دن قرار دیا جائے گا کیونکہ 8 مئی کو کلری اکبر آباد ضلع بھمبر میں یادگار شہدا جو اپنی نوعیت کی پہلی یادگار ہو گی، کا سنگ بنیاد لیفٹیننٹ جنرل شاہد امتیاز کمانڈر 10 کور راولپنڈی نے ہمراہ جنرل شیر افگن، رکھا ۔ اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل شاہد امتیاز نے کہا کہ آزاد کشمیر واحد خطہ ہیجہاں پاک فوج اور سویلین ہر جگہ ایک دوسرے کا دست و بازو بنے ہوئے ہیں۔ بازاروں میں، مساجد میں، دیہات میں، پہاڑوں پر آزاد کشمیر کے لوگ پاک فوج کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف پاک فوج آزاد کشمیر کے لوگوں کا دفاع کرتی ہے تو دوسری طرف پاک فوج کا دفاع سویلین آبادی بھی کرتی ہے۔ جنرل شاہد امتیاز نے کہا کہ آزاد کشمیر کی 40 لاکھ سے زائد آبادی میں سے ایک لاکھ سے زائد کشمیری فوج کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ ہر گھرانے میں سے ایک ایک فرد فوج کا حصہ ہے۔ کلری اکبر آباد ضلع بھمبر میں یادگار شہداء ضلع بھمبر /میرپور کا سنگ بنیاد رکھنے کا اعزاز مجھے حاصل ہوا، جو میرے لیے باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل شیر افگن سے میں بے حد متاثر ہوں کہ یہ اپنے لوگوں کے ساتھ جڑے رہتے ہیں اور ان کے مسائل کے حل کیلئے بھی مصروف عمل رہتے ہیں۔ جنرل شاہد امتیاز نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میرا تعلق ایسے خطے سے ہے جہاں کے لوگوں کے پاک فوج کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں اور میں اس کا گواہ ہوں کہ اس خطے کے لوگ پاک فوج سے دلی لگاو رکھتے ہیں۔ عنقریب وہ خواب شرمندہ تعبیر ہونے کو ہے جب یاد گار شہداء ضلع بھمبر /میرپور کا باقاعدہ افتتاح کیا جائے گا ۔ضلع بھمبر اور ضلع میرپور کے سات سو کے قریب شہداء کے اسمائے گرامی یہاں درج ہوں گے جن سے نئی نسل کو اپنے شہداء کی تاریخ یاد رکھنے اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کے جذبے کو تحریک ملتی رہے گی۔ ٭٭٭٭٭