جی ایچ کیو راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج( ڈی جی آئی ایس پی آر ) میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن اس پر بنتا ہے جس میں کوئی ابہام ہو‘9مئی فوج نہیںپورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے۔ ہم 9مئی پر جوڈیشل کمیشن کے لئے تیار ہیں لیکن پھر پوری تہہ تک جا ئیں۔وہ 2014 کے دھرنے کی تحقیقات بھی کرے کہ اس کے مقاصد کیا تھے ۔ مذاکرات یا بات چیت فوج یا اداروں کو نہیں سیاسی جماعتوں کو زیب دیتی ہے۔اس میں شبہ نہیں کہ گزشتہ سال 9مئی کو ملک میں جو کچھ ہوا اسے کسی طور بھی سراہا نہیں جا سکتا۔ یہ ملک بھی ہمارا ہے،اس کے ادارے بھی ہمارے ہیں‘اس کے سیاستدان بھی اپنے ہیں، ملک کا نفع نقصان ہمارا اپنانفع نقصان ہے۔اداروں کی مضبوطی اور سیاسی استحکام سے ہی ملک ترقی کیا کرتے ہیں ۔ترجمان پاک فوج نے سیاستدانوں کے رویئے غیر دانشمندانہ ہونے کی بات کی، ان کی اس رائے میں کوئی شبہ نہیں ۔ جب دوسرے معاملات پرجوڈیشل کمیشن بنائے جا سکتے ہیں تو جاری تنازعات پر جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا جا سکتا۔ اگر کوئی دوسرے معاملات وواقعات بھی تحقیقات کے متقاضی ہیں تو حقائق منظر عام پر لانے کے لئے ان پر بھی جوڈیشل کمیشن بنائے جانے چاہیئں۔تمام ادارے‘سیاستدان ‘ سیاسی جماعتیں اور تمام سٹیک ہولڈرزملکی صورتحال کی بہتری کے لئے مل بیٹھ کر وطن عزیزکو درپیش تمام مسائل کا حل تلاش کریں تاکہ ملک کو سیاسی گھمبیرتا سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔