لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں صف اول جبکہ کراچی چھٹے نمبر پر آگیا ہے۔ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور دنیا کا پہلا اور کراچی چھٹا آلودہ ترین شہر قرار پایا ہے ۔فضائی آلودگی نے عوامی زندگیوں کو خطرے سے دو چار کر رکھاہے ،بیماریاں اس قدر پھیل رہی ہیں کہ علاج ہی نایاب ہو چکے ہیں ۔یہی وجہ کہ ماحولیاتی آلودگی کے باعث سالانہ لاکھوں افراد موت کے منہ میں جا رہے ہیں ،فضائی آلودگی کے اسباب پر پابندی عائد کی جائے ، کوئلہ، لکڑی، تیل یا قدرتی گیس جلانے سے نکلنے والا دھواں، جنگلات میں آگ لگنا ، اینٹوں کے بھٹّے، چمنیوں اور راکھ پیدا کرنے والی فیکٹریوں سے اٹھتا دھواں، ردّی، ناکارہ اشیاء جلانے، پْرانی عمارتیں گرانے اور نئی تعمیرات کا عمل وغیرہ۔ان سب کو باریک بینی سے مانیٹر کرنے کی ضرورت ہے ۔اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ کے مختلف ذرائع، اِن ڈور آلودگی مثلاً قالین، مچھر مار اسپرے، تمباکو نوشی اور وینٹی لیشن کا مناسب انتظام نہ ہونے جیسے عوامل بھی فضائی آلودگی میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔ادارہ صحت کے مطابق لاہور کی فضا میں آلودہ ذرات کی مقدار 320 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔ لاہور اور کراچی میں فضا شہریوں کے لیے انتہائی مضر صحت قرار پائی ہے۔یا د رہے کہ کراچی کی فضا میں آلودہ ذرات کی مقدار 169 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔حکومت وقت جب تک آلودگی کے اسباب کا خاتمہ نہیں کرتی تب مسائل جوں کے توں ہی رہیں گے ۔ضرورت اس امر کی کہ محکمہ ماحولیات کومتحرک کیا جائے ،تاکہ اس جان لیوا مسئلے پر قابو پایا جا سکے ۔