مجھ سا کوئی جہان میں نادان بھی نہ ہو کر کے جو عشق کہتا ہے نقصان بھی نہ ہو کچھ بھی نہیں ہوں میں مگر اتنا ضرور ہے بن میرے شاید آپ کی پہچان بھی نہ ہو اور پھر ایک آخری بات یہ کہ رونا یہی تو ہے کہ اسے چاہتے ہیں ہم ۔اے سعد جس کے ملنے کا امکان بھی نہ ہو۔ بات یہ کہ وقت ایک سا نہیں رہتا کہ ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں۔وہی کہ ہم ہوئے کافر تو وہ کافر مسلمان ہو گیا ابھی کل کی بات ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ بڑی مشکلوں میں تھے جیسے انگریزی میں گرم پانیوں میں کہیں گے کیا کچھ نہیں ہوا۔ ان پر ہی نہیں ان کی اہلیہ پر انگلیاں اٹھیں۔ وہ بے چاری پشیاں بھگتی رہیں جب ریفرنس کا کچھ نہ بنا تو کھسیانی بلی کی طرح مخالف کھمبا نوچتے رہے اور خود اعتراف کرنے لگے کہ ریفرنس غلط تھا بلکہ ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہراتے رہے۔ پھر آج آسمان نے دیکھا کہ وہی قاضی فائز عیسیٰ حلف اٹھا رہے تھے اور ان کی اہلیہ ان کے ساتھ کھڑی تھیں کہ وہ آج بھی حق کے ساتھ کھڑی ہیں۔ قاضی فائز عیسیٰ نے 29 ویں چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا نگران وزیر اعظم گورنر اور آرمی چیف تک تقریب میں موجود تھے اور پتہ چل رہا تھا کہ سب ایک پیج پر آ کر پیغام دے رہے ہیں۔ دیکھا جائے تو قاضی فائز عیسیٰ کا کردار اب کھلے گا۔ فی الحال لوگ ان کی طرف دیکھ رہے ہیں جس طرح وہ ساری انویسٹی گیشن کے بعد سرخرو ہو کر نکلے ہیں تو ان سے توقعات بھی بڑھ چکی ہیں کہ وہ اپنے کہے کا پاس کریں گے۔ عدلیہ کو سیاست سے نکالیں گے اب انہوں نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کے لئے فل کورٹ تشکیل دیا تو ان کی نیت درست نظر آ رہی ہے کہ سب کچھ بہم مشاورت سے ہو۔ چلیے ہم اچھی امید رکھتے ہیں کہ اگر انصاف حقدار تک آ گیا تو وہی چرچل والی بات کہ اگر ملک میں انصاف مل رہا ہے تو کوئی بھی برطانیہ کو فتح نہیں کر سکتا۔ سوشل میڈیا پر کچھ نہ کچھ ہوا کی سمت کا اندازہ ہو جاتا ہے تمام نامساعد حالات کے باوجود میں نے لوگوں کے کمنٹس پر قاضی فائز عیسیٰ کے حق میں دیکھے ہیں کچھ دلچسپ کو منٹس شیخ رشید صاحب کی گرفتاری کے حوالے سے بھی ہیں بہرحال شیخ صاحب ہتھکڑی اور بیڑیوں کو زیور کہا کرتے تھے پتہ نہیں لوگ ان کی گرفتاری پرمذاق کرتے کیوں نظر آ رہے ہیں کہ ان کی گرفتاری مصلحت بھی توڑ سکتی ہے کہ تاثر یہی ہے کہ چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں۔ سب سے زیادہ دلچسپ بات میرے سامنے یہ آئی کہ راجہ ریاض نے نواز شریف صاحب سے ملاقات کی اور معلوم ہوا ہے کہ انہیں ٹکٹ دیا جا رہا ہے مگر اس میں بھی کوئی اچھنبے کی بات نہیں سوال کرنے والے کہتے ہیں کہ راجہ صاحب تو ن لیگ کے حوالے سے کیا کچھ کہتے رہے ہیں اس بات پر قہقہہ بے اختیار تھا کہ سوال کرنے والا کتنا معصوم ہے اور وہ اپنی شناخت سے نابلد ہے یہاں تو سب ہی ایسے بے حس اور چکنے گھڑے ہیں اب بتائیے کہ رانا ثناء اللہ میاں صاحب کے اہل و عیال پر کیا نچھاور کرتے رہے اور تو اور عظمیٰ بخاری کون سا کم تھی کہ شریف فیملی کو ان کا سب کچھ یاد کراتی رہیں ایک طویل فہرست ہے ایسے لوگوں کی مگر پارٹیاں ان کے بغیر نہیں چلتی۔ مگر یہ بات ذہن میں رہے کہ یہ سب لوگ انتہائی سچے لوگ ہیں مگر نہ لوگ سچ دوسری پارٹیوں کے خلاف بولتے ہیں کہ وہ تھالی کے بینگن کی طرح ہوتے ہیں اور وہ آقا کے غلام ہوتے بینگن کے نہیں: محبتوں میں تعصب تو در ہی آتا ہے ہم آئینہ نہ رہے تم کو روبرو کرتے تاہم سارے سیٹ اپ سے یہ ضرور نظر آنے لگا ہے کہ نواز شریف آ رہے ہیں اور مخالفین بھی اس کا تذکرہ کرنے لگے ہیں کہ ہماری شاعرہ عائشہ مسعود لکھتی ہیں کہ مہنگائی اس لئے کی جا رہی ہے کہ نواز شریف اسے آ کر کم کریں اور ہیرو بن جائیں ویسے یہ ان کی خوش گمانی ہے اگر وہ ایسا ہو گیا تولوگ ان کا دم تو بھریں گے کہ لوگوں کو اپنی دال روٹی سے ہے کاش یہ بات سچ ہو کہ لوگ بجلی کے بل دے سکیں اور پٹرول خرید سکیں۔ فی الحال تو سب ادھر ادھر دورے کر رہے ہیں نگران وزیر اعظم امریکہ روانہ ہو چکے ہیں جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے اور رہنمائوں سے ملاقات کریں گے وہ معروف تھینک ٹینکس کا بھی دورہ کریں گے۔ ظاہر ہے کہ کچھ نہ کچھ فکر و تدبر وہ خود بھی کریں گے دوسرا ہمارے محسن نقوی بھی بیجنگ پہنچے ہیں اور ان کا استقبال کیا گیا ہے بہرحال امریکہ اور چین کو ایک ساتھ خوش رکھنا کار دارد تو ہے تیسری جگہ روس بھی ہمارے لئے کارآمد ہے۔ اب میں سراج الحق کا تذکرہ بھی تو کروں گا کہ انہیں عوام کا دکھ ہے وہ فرماتے ہیں کہ اب خاموشی موت ہے وہ مہنگے پٹرول کے خلاف پشاور میں دھرنا دیں گے حکومت کو بہرحال سوچنا ہو گا کہ وہ عوام کو مطمئن کریں بات تو سراج الحق بھی موجودہ نگران کے حق ہی میں کر رہے ہیں کہ اس مہنگائی کے ذمہ دار پی ڈی ایم والے ہیں موجودہ سیٹ اپ تو معاہدے پورے کر رہا ہے انہوں نے بہت اچھی بات کی کہ وہ ایسی ریاست کے خواہش مند ہیں جہاں چیف جسٹس قرآن و سنت کے تحت فیصلے کریں بظاہر تو یہی لگ رہا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ کے آنے سے کام میں بہتری آئے گی۔ ان کی شہرت تو اچھی ہے وہ اسے داغدار نہیں کریں گے اس بات پر مجھے ہنسی ضرور آئی کہ ن لیگ کہہ رہی ہے کہ اب عدل کے ایوانوں میں عدل کا ڈنکا بجے گا کہ ان کی اپنی شہرت اس حوالے سے کچھ اچھی نہیں تاہم ڈنکا بجتا تو سب دیکھنا چاہتے ہیں ماضی میں تو ایسے ہی تھا کہ: منصف کو اپنے کام کا انعام کیا ملا جس جس نے سچ کہا وہی معزول ہو گیا