الیکشن کمشن کی جانب سے ملک بھر میں ضمنی انتخابات میں ای ایم ایس کے استعمال کی تیاریاں مکمل اور عملے کی ٹریننگ کا عمل جاری ہے۔ کسی بھی ملک میں سیاسی استحکام انتخابات کی شفافیت سے مشروط ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے وطن عزیز میں 71کے انتخابات کے بعد الیکشن کمشن شفاف اور غیرمتنازعہ انتخابات کروانے میں ہمیشہ ناکام رہا ہے جبکہ ملکی اور غیر ملکی مبصرین 8 فروری کے حالیہ انتخابات کو ملکی تاریخ کے متنازعہ ترین الیکشنز قرار دے رہے ہیں۔جس کی بنیادی وجہ الیکشن سے قبل الیکشن کمشن اور نگران حکومت کا ایک جماعت سے متعصبانہ رویہ اور انتخابی نتائج میں غیر معمولی تاخیر بتائی جاتی ہے۔ قابل توجہ امر یہ بھی ہے کہ فروری 2024ء کے الیکشنز پر تنقید ای ایم ایس سسٹم کے خراب ہونے سے بڑھی۔انتخابی نتائج آر اوز کے بجائے الیکشن کمشن سے جاری ہونے میں غیر معمولی تاخیر اور فارم 45اور فارم 47 میں نتائج کا فرق تنازع بنا ۔جنرل الیکشن کے بعد عوام اور عالمی میڈیا کی نظریںاب ایک بار پھر ضمنی انتخابات پر ہیں خوش آئند بات یہ ہے کہ اس بار عوام میں کسی ایک جماعت کے امیدواروں کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے کا تاثر نہیں۔ بہتر ہوگا الیکشن کمشن ضمنی انتخابات میں فول پروف انتظامات کے ساتھ انتخابی عمل کی شفافیت اور آر اوز آفسزسے بروقت نتائج کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ کسی کو انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھانے کا موقع نا ملے اور ملک میں سیاسی استحکام کی راہ ہموار ہو سکے۔