جاتلاں آزاد کشمیر ضلع میرپور کا ایک نہایت خوبصورت قصبہ ہے۔ یہاں کے زندہ دل لوگ اور لہلہاتے کھیت، نہر اپر جہلم اور دریائے جہلم اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔ عارف کامل حضرت میاں محمد بخش رحمتہ اللّہ علیہ اور برصغیر کے معروف روحانی پیشوا بابا پیرا شاہ غازی المعروف دمڑی والی سرکار رحمتہ اللّہ علیہ کی دھرتی میں جاتلاں ایک بہت بڑا کاروباری مرکز ہے۔ سینکڑوں دکانوں پر مشتمل اس کاروباری مرکز میں ہزاروں خاندانوں کو روزگار کی سہولت میسر ہے۔ نہر اپر جہلم کے کنارے آباد جاتلاں بازار کھڑی شریف کے دل کی حیثیت رکھتا ہے۔ کسی زمانے میں جاتلاں ،جس کو جاتلی بھی کہتے ہیں ،میں سرکاری گیسٹ ھاوس کی خوبصورت عمارت میں مہمانوں کا قیام ہوتا تھا اور بڑے بڑے پروگرام اسی ریسٹ ھاوس کے وسیع و عریض خوبصورت لان میں ہوا کرتے تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ریسٹ ھاوس کی عمارت عدم توجہی اور ارباب اختیار کی بے حسی کی بدولت خستہ حالی کا شکار ہو کر ایک کھنڈر بن چکی ہے۔ وسیع و عریض رقبہ قابضین کی نذر ہو چکا ہے۔ بدقسمتی ہے کہ جاتلاں میں کوئی بڑا منصوبہ ہمارے حکمران نہ دے سکے۔ واضح رہے کہ یہاں سے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ایک بڑے قد کاٹھ کے سیاستدان وزیراعظم آزاد کشمیر اور صدر ریاست کے عہدے پر بھی متمکن رہے ہیں۔وہ بھی کھڑی یا جاتلاں کو کوئی قومی منصوبہ نہیں دے سکے لیکن اللہ تعالٰی کی ذات نے معروف و ممتاز سماجی شخصیت چوہدری اختر حسین چیئرمین کشمیر ارفن ریلیف ٹرسٹ (کورٹ ) کو فرشتہ بنا کر پھر اس جاتلاں کی تاریخی اور قدیمی حیثیت و اہمیت کو بحال کرنے کا سبب بنایا ۔ جاتلاں میں جہاں تعلیمی سہولیات کا فقدان تھا، وہاں لوگوں کو علاج و معالجہ کی بہترین سہولیات میسر نہ تھیں ۔کسی حد تک 2004 میں مخیر حضرات کے تعاون سے کشمیر انٹرنیشنل ریلیف فنڈ کمیونٹی ہسپتال کے قیام کی صورت میں لوگوں کو ریلیف دیا گیا۔ آج بھی جاتلاں میں سب سے بڑا منصوبہ جو kirf کے تحت عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کر رہا ہے کمیونٹی ہسپتال و فری کڈنی ڈائیلائسز سنٹر جاتلاں ہے۔ جس سے ہر ماہ ہزاروں افراد استفادہ کر رہے ہیں۔چوہدری اختر حسین نہایت مہربان ، شفیق اور سادہ انسان ہیں ۔ اللہ تعالٰی کی ذات نے خدمت انسانیت کے لیے آج سے ٹھیک 18 سال قبل چن لیا تھا جب 8 اکتوبر 2005 کو چند سیکنڈ کے قیامت خیز زلزلے نے تباہی مچائی۔ ہزاروں افراد اس میں شہید ہوئے۔ مظفرآباد اور ایبٹ آباد سب سے زیادہ متاثر ہوئے ۔سینکڑوں بچے یتیم ہو کر لاوارث ہوئے۔ تب چوہدری اختر جو پاکستان نژاد برطانوی شہری ہیں یہاں وطن کی مٹی انہیں اپنوں کی محبت میں کھینچ لائی۔ چوہدری اختر نے جب ننھے منے معصوم بچوں کو بے چارگی، بے بسی کی حالت میں دیکھا تو ان کا خوبصورت دل پھر انہی کا ہو کر رہ گیا ۔ آزاد کشمیر کے ایدھی چوہدری اختر حسین نے جب یہاں پر صحت کی سہولتوں کا فقدان دیکھا تو انہوں نے ایک خواب دیکھا کہ کورٹ کے زیر اہتمام ایک سٹیٹ آف دی آرٹ جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ بہترین طبی سہولیات کے ساتھ ہسپتال یہاں کے لوگوں کی سخت ضرورت ہے ۔ انہوں نے اس خواب کو حقیقت بنانے کے لیے بسم اللہ کر دی ۔یہاں بھی جذبہ صادق اور لگن سچی ہونے،دل میں خوف خدا اور خدمت انسانیت کی بدولت اللہ تعالٰی نے انہیں سرخرو کیا اور پھربالآخر07 اکتوبر2023ء کی خوبصورت صبح سورج کی نرم روشنیوں طلوع ہوئی جو جاتلاں کو ایک بار پھر دنیا کی توجہ کا مرکز بنا گئی۔ایک بار پھر جاتلاں دنیا کی توجہ کا مرکز بنا۔ دنیا میں افراد آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں لیکن ادارے قائم رہتے ہیں اور خدمت انسانیت کے لیے ادارے قائم کرنے والے لوگ دلوں اور تاریخ میں زندہ رہتے ہیں۔ جاتلاں میرپور میں کورٹ ہسپتال بھی کار خیر منصوبہ ثابت ہو گا ، لیفٹیننٹ جنرل شاہد امتیاز جرال کور کمانڈر 10 کور راولپنڈی نے اپنے دست مبارک سے کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ میرپور کے زیر ا ہتمام 560 بستروں پر مشتمل اسٹیٹ آف آرٹ" کورٹ ہسپتال جاتلاں "کا سنگِ بنیاد رکھا۔اس منصوبہ پر 10 ارب روپے کے اخراجات ہونگے اور یہ ہسپتال 3 سال کی قلیل مدت میں تعمیر ہوگا۔ اس منصوبے کے لئے سردار تنویر الیاس کی حکومت نے کورٹ کو جوڑیاں جاتلاں میں 100 کنال اراضی عطیہ/ گفٹ کی تھی ۔اس جدید اسٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال کے ساتھ ایک میڈیکل، ایک ڈینٹل کالج، نرسنگ ٹریننگ کالج اور ٹیچنگ کالج، بہترین لیب کے ساتھ آڈیٹوریم،سٹاف اور سٹوڈنٹس کے لیے ہاسٹل،ہوٹل،مسجد سمیت پارکنگ پلازہ اور دیگربھی تعمیراتی کام میں شامل ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل شاہد امتیاز جرال نے اپنے ہاتھوں اس کار خیر کے منصوبے میں بیلچہ اٹھاکر کنکریٹ سے اس کا سنگ بنیاد رکھا۔اس موقع پر جنرل آفیسر کمانڈنگ منگلا میجر جنرل عمر فرید،ریٹائرڈ ڈی جی ایس پی میجر جنرل محمد امتیاز، بریگیڈئیر محمد خرم، آزادکشمیر کے کسٹوڈین جسٹس خالد یوسف، کورٹ کے چیئرمین چوہدری محمد اختر،ڈپٹی کمشنر چوہدری امجد اقبال،چیئرمین ضلع کونسل راجہ نوید اختر گوگا،مئیر میونسپل کارپوریشن عثمان علی خالد، ایس پی راجہ اظہر اقبال، سابق اسٹیشن ڈائریکٹر محمد شکیل،چوہدری محمد عارف، رورل سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزیکٹو عمر شہزاد جرال،سابق چیئرمین ایم ڈی اے چوہدری محمد حنیف،سابق بینکار راجہ ممتاز خان،سابق ڈپٹی کمشنر چوہدری محمد ایوب،سابق ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن غلام رسول عوامی، اوورسیز راہنماؤں،مخیر حضرات کے علاوہ میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے۔ اس موقع پر چیئرمین کورٹ چوہدری محمد اختر نے اس منصوبے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس منصوبے پر 10 ارب روپے کی لاگت آئے گی اس منصوبے کی تکمیل سے ضلع میرپور،بھمبر، کوٹلی، جہلم،کھاریاں گجرات اور گردونواح کے لوگوں کو صحت کی جدید ترین سہولیات میسر ہوں گی۔یہ ہسپتال آنے والی نسلوں کی صحت کے لیے ایک شاہکار ہو گا۔۔