سعودی ولی عہد نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کے اعزاز میں افطار ڈنر دیا، الصفا پیلس آمد پر وزیراعظم اور ان کے وفد کا استقبال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور باہمی امور پر تبادلہ خیال ہوا، ملاقات میں پاک سعودی تجارت اور سرمایہ کاری کے امور پر بھی گفتگو ہوئی۔پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مثالی ہیں ،دونوں ملک اسلامی رشتے میں جڑے ہوئے ہیں ۔یہی وجہ کہ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد سعودی عرب کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں ۔وزیر اعظم میاں شہباز شریف کا کابینہ کے کئی وزراء کے ہمراہ سعودی عرب کا دورہ بظاہر تو صرف عمرے تک محدود نظر آتا ہے کیونکہ اس دورے میں کسی قسم کے کوئی مالی معاہدے ہوئے ہیں نہ ہی سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا کوئی اعلان کیا ہے ۔لیکن اس کے باوجود حکومتی حلقوں کی جانب سے یہ کہا جا رہا ہے کہ وزیراعظم نے ان ملاقاتوں میں ولی عہد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی ہے اور ولی عہد جلدہی پاکستان کا دورہ کریں گے جس میں باقاعدہ طور پر پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا جائے گا ۔اس وقت پاکستان کے معاشی حالات کافی گھمبیر ہو چکے ہیں ،امید ہے کہ سعودی عرب کی سرمایہ کاری کے بعد اس میں کافی حد تک بہتری آئے اور پاکستان اپنے پائوں پر کھڑا ہونا شروع ہو جائے گا ۔