حسرت موہانی نے اپنی ایک معروف غزل کے مطلع میں '' مشقِ سخن '' اور چکی کی مشقت کے تسلط اور تواتر کا ذکر کر کے اپنی افتادِ طبع اور درپیش صورتحال کو ایک منفرد پیرایہ بخشتے ہوئے کہاتھا کہ: ہے مشقِ سخن جاری چکی کی مشقت بھی ایک طرفہ تماشا ہے حسرتؔ کی طبیعت بھی یقینا یہ ایک مشکل امر ہے، ذہنی دباؤ میں تخلیقی داعیے زیادہ موثر نہیں رہتے، لیکن یہ منفرد اعزاز پنجاب کے وزیر اعلیٰ سیّد محسن رضا نقوی کو میسر ہے کہ وہ بیک وقت: پل بنا، چاہ بنا مسجد و تالاب بنا کے مصداق، پنجاب میں ایک طرف شاہراہوں، خانقاہوں، مساجد و ہسپتالوں کی تعمیرات اور عام آدمی کے ریلیف کے اہتمامات کا سفر سْرعت اور تیز رفتار ی سے جاری رکھے ہوئے ہیں، تو دوسری طرف کلچر، ثقافت، تصوّف،لوک ورثہ اور لوگوں کو ذہنی آسودی اور حقیقی طمانیت و سچی خوشی کی فراہمی کو یقینی بنانے اور ان سب کو ایک ساتھ آگے بڑھانے کے لیے کامیابی کیساتھ، مسلسل کوشاں ہیں۔ ایک طرف تعمیرات اور ترقیات حتمی اور فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہونے کو ہیں اور دوسری طرف ''لہورلہوراے'' اپنی ہمہ رنگ اور ہمہ جہت رنگینیوں کے ساتھ جلوہ آرا۔ جس کا آغاز و افتتاح ہفتے کے روز دربار حضرت میاں میرؒ سے کردیا گیا، جس کی تفصیل الگ سے زیادہ موزوں ہوگی۔ ’’پنجاب کا ڈویلپمنٹ پروفائل‘‘ تاریخ سازبھی ہے اور یادگار بھی۔گزشتہ روز پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے کمیٹی روم میں '' priority ''Top پراجیکٹس، جن میں سرفہرست ہسپتالوں کی اَپ گریڈیشن، ذرائع مواصلات کی بہترین بہم رسانی، یعنی سڑکوں کا عمدہ نیٹ ورک، مزارات، مقابر و مساجد کی تجدید و تزئین، تعلیمی اداروں کی تجدید نو اور نئی یونیورسٹیوں کی تعمیر اور لوگوں کے لیے تفریح و زندگی کی آسانیوں کی تقسیم اور عام آدمی کے لیے ریلیف وزیر اعلیٰ پنجاب کے ترقیاتی ویژن کا اہم حصہ ہے، میٹنگ کیا ہے؟جوابدہی کا ایک عمل ہے جو کم و بیش 3گھنٹے جاری رہتا ہے، جس میں ان تعمیر اتی و ترقیاتی پراجیکٹس کے حامل محکمہ جات جنمیں تعمیر ات و مواصلات، سپیشلائزڈ ہیلتھ، اوقاف و مذہبی امور، لوکل گورنمنٹ، ہاؤسنگ وغیرہ بطور خاص شامل ، روبرو ہوتے ہیں۔پراگریس ریویو کے ساتھ ان پراجیکٹس کی ’’تاریخ تکمیل‘‘ کو ہمہ وقت نمایاں، پیش نظر بلکہ ذہن میں راسخ رکھا جاتا ہے کہ معیار اور رفتار ساتھ ساتھ چلیں گے۔ راولپنڈی رنگ روڈ پراجیکٹ جو گزشتہ عرصے سے مختلف مسائل میں الجھا ہوا تھا،اس کا وزیر اعلیٰ نے شافی علاج کردیا ہے،جمعہ کے روز پہلے اس کا دورہ کیا اور فضائی جائزہ لیا، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر بھی ان کے ہمراہ تھے، اس ضمن ہدایت صرف ایک ہے کہ منصوبے پر تیزی سے کام جاری رکھا اور بروقت مکمل کیا جائے۔ اس دورے کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کی پیشکش کردی گئی،اس کا مطلب ہے کہ ابھی اتنی انرجی، توانائی اور استعداد موجود ہے کہ جس سے ایک اور صوبہ بھی استفادہ کرسکتا ہے۔ اس کے بعد پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے کمیٹی روم میں، موجودہ جاری ترقیاتی منصوبوں کی بریفنگ کا اہتمام سپانسرنگ ڈیپارٹمنٹ اور Agency'' ''Executing کے روبرو ہوا، جب کے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے ممبران اپنے چیرمین کے ساتھ ، چیف سیکرٹری اور سی ایم سیکرٹریٹ کے متعلقہ افسران۔۔۔ہر منصوبہ اپنی مکمل تفصیل کے ساتھ پیش ہوا، اس کے ساتھ تاریخ میں پہلی پار، یہیں پر فارن فنڈڈ پراجیکٹس کی مشترکہ جائزہ کمیٹی کے اہم اجلاس وزیراعلی کی صدارت میں منعقد ہوا ،جس میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر ناجے بن حسن اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر یونگ لی اور دیگر ڈونر اداروں کے اعلیٰ عہدیداران موجودتھے۔ پنجاب میں عالمی بینک کے تعاون سے 2456 ملین ڈالر زکی لاگت سے 12 گراں قدر پراجیکٹس، جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے 849 ملین ڈالرز کے خرچ سے 8 پراجیکٹس لانچ ہونے کو ہیں، جس میں ٹرانسپورٹ اور ماحولیات وغیرہ کے شعبے بطور خاص شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ان منصوبوں کی بروقت تکمیل اور معیار کو یقینی بنانے کے احکام جاری کیے۔ اس موقع پر پنجاب کے چیف سیکرٹری اور چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی سعی کو خراج تحسین لازم، پنجاب کا ورکنگ انوائر منٹ بہترین ہے،وہ توانائیاں جو ایک دوسرے کو خراب کرنے پر صرف ہوتی تھیں، وہ، اب صرف تعمیر و ترقی کے لیے مختص ہیں۔ صوبے کے تمام نمائندہ ادارے ایک پیج پر ہیں، ایک بہترین ٹیم ورک اور عمدہ سپرٹ کے ساتھ متعلقہ محکمے اپنے اپنے اہداف کے لیے سرگرم عمل ہیں، پنجاب کی مختصر مگر جامع اور موثر کابینہ اور کیبنٹ سب کمیٹیاں مکمل طور پر فعال ہیں، ہر کوئی اپنی اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے کوشاں اور گرم جوش ہے۔ بہرحال،وزیراعلی مذکورہ اجلاس کے بعد سیدھے بند روڈ پر جاپہنچے جہاں کنٹرولڈ ایکسیس کوریڈور پراجیکٹ اور نیازی چوک تا بابو صابو تک بننے والے میگا پراجیکٹ کی پیش رفت اور سائٹ پر جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ بھی کیا۔اس سارے عمل میں تحسین اور سرزنش کا عمل بھی ساتھ ساتھ جاری رہتا ہے۔ معالج کو معلوم ہوتا ہے کہ کہاں کونسا نسخہ کارگر ہوگا۔ تاہم وہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے تیز ترین رسپانس کے خواہاں اور مضبوط ٹیم ورک پر یقین رکھتے ہیں۔ جس میں وہ پوری طرح کامیاب ہیں۔ ان کی ٹیم دن رات محنت اور لگن سے مصروف ِ عمل ہے۔ کنٹری ڈائریکٹر عالمی بینک نے پنجاب گورنمنٹ کی طرف سے ادارہ جاتی اصلاحات کی تحسین اور وزیر اعلیٰ کی لیڈ رشپ کی تعریف و ستائش کی۔ عالمی بینک اور ورلڈ بینک کے تعاون سے ایگر یکلچرل اینڈ رورل ٹرانسفارمیشن پروگرام،گرین ڈویلپمنٹ پروگرام اور سٹی پروگرام سمیت دیگر پراجیکٹس سمیت نیشنل ہیلتھ اور پنجاب ٹورازم برائے اکناک گروتھ پروگرام کی تکمیل بھی شامل ہے۔ اس اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب سیّد محسن رضا نقوی نے ڈرؤن فوٹیج کے ذریعے 43 منصوبوں پر ڈویلپمنٹ پراگریس کا مشاہدہ کیا،ہر پراجیکٹ کے انتظامی ومالیاتی امور کا جائزہ لیا،وزیر اعلیٰ صاحب نے جاری ترقیاتی منصوبوں کو ٹائم لائن کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی،شاہدرہ ملٹی گریڈ فلائی اوور منصوبے پر کام 92فیصد، امامیہ کالونی اوور ہیڈ برج پر 65فیصد مکمل ہوچکاہے۔اکبر چوک فلائی اوور اوربیدیاں انڈر پاس کی تعمیر 80فیصد مکمل ہوچکی ہے۔مین بلیوارڈ گلبرگ تا والٹن روڈ 80فیصد، گھوڑا چوک فلائی اوور34فیصد مکمل ہوچکاہے۔ فیصل آباد میں عبداللہ پور فلائی اوور اور جھنگ میں جناح پارک پر کام جلد شروع کرنے کی ہدایت کی،رنگ روڈ سدرن لوپ پر 31فیصد،واہنڈو انٹرچینج گوجرانوالہ پر 55 فیصد، گجومتہ تا قصور فیروز پور روڈ پر 51فیصد مکمل ہوچکا ہے۔ ملتان شجاع آبادفلائی اوور،ڈویڑنل لیول ای رجسٹریشن آفس اور نئے جی او آر کے منصوبوں اورسروسز ہسپتال،گنگارام ہسپتال، لیڈی ولینگٹن، میو ہسپتال،جنرل ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کا جائزہ لیا گیا،لاہور چڑیا گھر او رسفاری پارک کی اپ گریڈیشن اور تعمیر وبحالی پر رپورٹ پیش کی گئی،با با بلھے شاہ ، شاہ شمس تبریزؒ، بابا فریدؒ او ردربار بی بی پاکدامنؒ کی اپ گریڈیشن کو تیز کرنے کی ہدایت کی، فیصل آباد، راولپنڈی اورگوجرانوالہ کے سیف سٹی اتھارٹی کے منصوبوں کو جلد ازجلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حکم دیا، کیڈٹ کالج ملتان، گوجرانوالہ یونیورسٹی کے قیام اور ملتان کے قلعہ کہنہ قاسم باغ کی بحالی اور پارک کے قیام پر بھی رپورٹ پیش کی گئی،شرکاء اجلاس کو پی اے ایف ڈی اے لیبارٹری اور بائیو گیس پلانٹس کے بارے میں بھی بریف کیاگیا،پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے اجلاس میں صوبہ بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کاجائزہ کے زیر غور آئے، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ افتخار سہو نے 43 ترجیحی منصوبوں کی مانیٹرنگ اور اب تک ہونے والی پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ پیش کی۔اس موقع پرصوبائی وزراء بلال افضل، ڈاکٹر جاوید اکرم،منصور قادر، عامر میر،اظفر علی ناصر،ڈاکٹر جمال ناصر، ابراہیم مراد،چیف سیکرٹری، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی،پنجاب کے تمام متعلقہ محکمہ جات کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔