ملتان( کرائم رپورٹر)نیب ملتان نے ٹیچنگ ہسپتال ڈی جی خان میں کروڑوں روپے مالیت کی غیر معیاری ادویات کی خریداری کے معاملہ میں ہسپتال پر چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضہ میں لے لیا۔ ٹیچنگ ہسپتال میں منظور نظر افراد کو نوازنے کے لئے پیپرا رولز سمیت دیگر قوانین کو یکسر نظر انداز کیا گیا ۔ہسپتال کے سابق ایم ایس اور ڈپٹی ایم ایس نشتر ہسپتال ملتان ڈاکٹر عتیق الرحمن چشتی پر مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی بدعنوانیوں کا الزام ہے ۔سنئیر پرچیز آفیسر ڈاکٹر جواد ذکاء الدین, پرچیز آفیسر ڈاکٹر سہیل افغان اور اکاؤنٹنٹ نذر حسین بھی ملزمان کی فہرست میں شامل ہیں۔ ڈیرہ غازیخان(سہیل رضادرانی سے ) ڈرگ مافیا نے نیب کو ماموں بنا دیا، ٹیچنگ ہسپتال میں کرپشن کے ٹڈی دل قومی خزانہ کو سالہاسال سے بیدردی سے لوٹتے رہے ، نیب نے ادویات خریداری کا 2سالہ،مخصوص فرموں کو ادائیگیوں کا 5سالہ ریکارڈاور ڈاکٹر عتیق الرحمان چشتی کے دور میں کی جانیوالی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کیا، ہسپتال انتظامیہ نے کمال بھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12سے زائد بوریوں میں غیر مستند ریکارڈنیب کو بھیجا۔ سابق اکاؤنٹنٹ نذرحسین، سابق سٹور کیپر اطہر فرید رات گئے تک غیرقانونی طور پر اکاؤنٹ برانچ، پرچیز سیل اور ای برانچ میں ریکارڈ کی ٹمپرنگ کرتے رہے ۔نیب نے سرزنش کرتے ہوئے مصدقہ ریکارڈ کی تفصیلات مانگ لیں۔