مکرمی !اخبارات انسان کی مثبت ذہن سازی ، افادی وسیلہ کا کردار کرتے ہیں۔ معاشرے ملک کے لئے ایک ذمہ دار شخص تیار اور کردار سازی کرتا ہے ۔قوموں کے لئے ان کے سماجی ،معاشی ،اقتصادی ،طبیّ اور دیگر مسائل کے حل کے لئے نئی راہیں اور جہتیں پیدا کرتا ہے۔قیام پاکستان کی تحریک میں مسلمانانِ ہند کوسامراجیت کے چنگل سے نکالنے اور ایک آزاد خطہ کے حصول میں اخبارات کا کردار نہائت ہی نمایاں اور کلیدی ہے۔انسان کی انفرادی و اجتماعی زندگی میںباہمی ربط کا ضامن پرنٹ میڈیا ان تک وہ حقائق و معلومات پہنچاتا ہے جن کو انہیں جاننا چاہیے اور جاننا چاہتے ہیں۔سیاسی ترقی کے سوتے اخبارات کی کوکھ سے جنم لیتے ہیں۔کسی بھی ریاست کی سالمیت و امنِ عامہ کا سہرا اخبارات کے سر۔اخبارات حکومتی معاملات پر کڑی نظر رکھتے ہیں اور ایوانوں کی پالیسیاں اور منصوبے عوام تک پہنچاتے ہیں جن کے بارے عوام منتظر اور آگہی چاہتے ہوتے ہیں۔اخبارات حکومت اور عوام کے درمیان گہرے اور مربوط رابطے کو منظم کرنے کا بھی اہم ذریعہ ہے۔افراد میں ایثار کا جذبہ پیدا کرتا ہے اور امانت عامہ کا تحفظ کرتا ہے۔ثقافت کی ترویج اور متعارف کروانے کا روح رواں ہے۔یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ پرنٹ میڈیا سوشل میڈیا سمیت تمام ذرائع ابلاغ پر فوقیت رکھتا ہے اور اس کی اہمیت سے انکار مفر نہیں۔ (امتیاز یٰسین، لیہ)