مکرمی! پنڈی بھٹیاںشہر کی آبادی کی اکثریت آلودہ پانی پینے پر مجبور ہے کیونکہ شہر میں جگہ جگہ گٹر کی بھر مار نالے،نالیاں بند اور گندے جوہڑ آلودہ پانی کا باعث بن رہے ہیں۔ ایسے محلے بستیاں جو گندے جوہڑوں اور سیم نالوں پر قائم ہوئیں ہیں ان میں پینے کا پانی اس قدرآلودہ ہے کہ لوگوں کو شفاف پانی میسر نہیں ۔ گندے پانی سے پیدا کی جانے والی سبزیاں ،آلودہ پانی والا گوشت اور مضر صحت اشیاء کی فروخت نے ہیپا ٹائٹس کے مرض کو اس قدر فروغ دیا ہے کہ اس مرض میں مبتلا مریض موت کے منہ میں جارہے ہیں محلہ انصر کالونی،جہانگیر پورہ، علی ٹائون،حمزہ ٹائون،قتل گڑھا،سمیت دیگر آبادیوں کے مکینوں کو اس پریشانی کا سامنا ہے جبکہ انصر کالونی کے مکینوں نے آلودہ پانی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ان محلوں میںبھی شفاف پانی کی فراہمی کی جائے ان علاقوں میںآلودہ پانی کی وجہ سے یرقان ،معدے کے امراض ،کینسر اور ٹی بی کو مسلسل فروغ مل رہا ہے۔ شہریوں کافوڈ اتھارٹی سے مطالبہ کیاہے نہرکے کنارے لگائے جانے والے ٹیوب ویلوں کا پانی آلودہ پلاسٹک ٹینکوں کانوٹس لیا جائے اور اس پانی کو لیبارٹری ٹیسٹ کروایا جائے اور آلودہ گندے پلاسٹک ٹینکوں میں فروخت بند کرائی جائے اور ان کو بھی متعلقہ محکمہ سے شفاف پانی کا تصدیق شدہ اجازت نامہ کا پابند کیا جائے تاکہ آبادی کو موذی امراض سے بچایا جائے۔ (نعمان فیصل ، پنڈی بھٹیاں)