Common frontend top

قلب حیدر غوری


ناگوار فیصلے کرنے ہوںگے !


اگر آپ جدید عرب کو دیکھیں تو صرف چند سال میں وہ تقریباً یوٹرن لے چکے ہیں۔ عرب بہار جس کا نام تھا وہ اس سے گزر چکے۔ تمام اہم عرب حکمران بڑے بولڈ فیصلے کر رہے ہیں انہیں نظر آرہا تھا کہ قدرتی وسائل پر آخر کب تک انحصار کیا جائے گا۔ دنیا ان سے جان چھڑا رہی ہے ایک وقت تھا ان کا دارومدار صرف معدنی وسائل پر ہی تھا۔ دولت کی ریل پیل تیل کی بدولت تھی مگر اب دوسرے ذرائع پر بھی تیزی سے کام جاری ہے ۔ سعودی عرب کو ہی دیکھ لیں ان کے
پیر 07  اگست 2023ء مزید پڑھیے

نشہ اور جہالت کی تباہ کاریاں !!

پیر 31 جولائی 2023ء
قلب حیدر غوری
ایسا کرب جسے سپرد قلم کرتے کلیجہ منہ کو آرہا ہے کہ کیسے نشہ اور جہالت ہمارے معاشرے میں ناسور بن چکا ہے جس پر نہ مذہب اثرانداز ہو سکا اور بدقسمتی سے نہ ہی ریاست ۔گزشتہ ایک ماہ سے گھر میں ایک خاتون چار بچیوں سمیت قید تھی اور رہائش بھی شہر کے وسط میں یعنی مصروف اور مشہور ترین جگہ ساتھ ملحقہ، آمنے سامنے مارکیٹ اور مسجد۔ میں نے بچپن سے اس گلی کو مصروف ترین ہی دیکھا۔ گھر کے سربراہ کی مشہور دودھ کی دکان بھی وہیں ہے جو عرصہ دراز سے قائم ہے ۔ قاضی غلام
مزید پڑھیے


اب دیکھنے کو کیا رہ گیا ؟

منگل 25 جولائی 2023ء
قلب حیدر غوری
ابن خلدون کہتے ہیں معاشرہ ساکن نہیں ہوتا۔ انیس سو سینتالیس کو ہم نے ایسا معاشرہ چھوڑا جو آجکل سیکولر انڈیا کے نام سے مشہور ہے۔ 1947ء سے قبل بالکل حقیقی سیکولر تھا اگرچہ سیکولرازم کی تعریف یہ ہو کہ تمام مذاہب اور قومیں ایک ساتھ مشترکہ رسوم و رواجات پر متفق ہوں ۔کہتے ہیں کہ چالیس سال بعد انسانی عمر پختگی کی ہوتی اسی حساب سے ممالک بھی ہوتے ہونگے یعنی 14 اگست انیس سو ستاسی کو پاکستان چالیس سال کا ہوچکا تھا 88 میں سیاسی سفر شروع ہوا بڑا اہم وقت تھا آج ہمیں منزل حاصل ہو
مزید پڑھیے


تقسیم در تقسیم

منگل 18 جولائی 2023ء
قلب حیدر غوری
ہم کہاں کھڑے ہیں۔ بارڈرز کی تقسیم کے بعد دنیا کیسے سنبھلی کیسے کیسے حادثات سے گزری۔ کون سے فیصلوں نے انہیں ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا ۔ان کے حالات لیڈروں نے بدلے، نظام نے بدلے یا عوام نے خود کو تبدیل کر کے عزت کا مقام حاصل کیا۔ دنیا نے سب سے اہم ترین ترقی تعلیم اور شعور کے ذریعے حاصل کی اور ان کی دوسری کامیابی صحت کا شعبہ تھا اور شعور نے جھگڑے ختم کیے دشمنیاں ختم کیں۔ ترقی کے نئے ذرائع پیدا کیے۔ گائوں اور شہر کا فرق ختم کیا دن رات محنت کی
مزید پڑھیے


عالی جاہ رحم !

منگل 11 جولائی 2023ء
قلب حیدر غوری
عالیجاہ رحم شہری ریاست کی ملکیت ہوتا ہے یا ریاست شہری کی۔ ایک نظر سینتالیس میں بے سروسامان لٹتے پٹتے کٹتے ہوئے قافلوں پر بھی ڈالیں جو اپنے پیاروں کو بے گورو کفن چھوڑ آئے ہیں ،عالیجاہ اس ماں کا دکھ بھی سمجھیں جس نے روٹی اس لیے نہ کھائی کہ اس کا بیٹا ہجرت کے دوران روٹی روٹی کرتے مر گیا وہ تو روٹی کو دیکھ کر ہی رونے لگ جاتی تھی کوئی جائے اور اس ملک کی اشرافیہ کو کراچی سے لاہور یا لاہور سے کراچی ایسے ہی لے کر جائے جیسے وہ آئے تھے وہ جب یہاں
مزید پڑھیے



فیصلے کون کررہا ہے

منگل 04 جولائی 2023ء
قلب حیدر غوری
کیا ایسا پہلی دفعہ ہو رہا ہے کہ ہمارے فیصلے لندن دبئی میں ہو رہے ہیں مگر کافی عرصہ ہوا امریکہ میں نہیں ہو رہے ورنہ واشنگٹن اور اسلام آباد کی دوستی کے چرچے پوری دنیا میں ہوتے تھے۔ اب بیجنگ ریاض بھی میدان میں آ چکے ہیں میرا نہیں خیال کہ دنیا کے کسی بھی ملک نے اسلام آباد میں اپنے فیصلے کرنے کا سوچا بھی ہو کرنا تو بڑی دور کی بات ہے۔ ذرا تصورکریں وہاں کی حکومت اور عوام کیا سوچتے ہوں گے کہ یہ اپنے ملک کے فیصلے یہاں کیوں آ کر کرتے ہیں اپنے ملک
مزید پڑھیے


افلاس کے کرب !

منگل 27 جون 2023ء
قلب حیدر غوری
دنیا کا واحد ملک جہاں گوداموں میں پڑا ہوا مال راتوں رات ایک کروڑ سے دو کروڑ ہو جاتا ہے یہ کیسے ممکن ہے کبھی کسی نے غور کیا ہے اس میں ریاست کی نااہلی ہے یا واقعی اس تاجر کی خوش قسمتی، ان میں سب سے زیادہ ضروریات زندگی مثلا خوراک سے منسلک اجناس ہوتی ہیں۔ گندم چاول دالیں سبزیاں اور دوسری اشیا شامل ہیں موجودہ سال 68 لاکھ ٹن گندم کا تخمینہ تھا ۔ 90 لاکھ ایکڑ رقبے پر گندم کاشت ہوئی ہے اس کے باوجود ایک کلو آٹا ایک سو پچیس روپے یا 150 روپے تک مارکیٹ
مزید پڑھیے


مافیا کھربوں ڈالر کیسے کماتا!!

بدھ 21 جون 2023ء
قلب حیدر غوری
دنیا میں 76 سال میں کیا کچھ ہو گیا ہمارے ہاں کتنی انویسٹمنٹ آئی اور ہم نے کتنی کی۔ ہم کیا کچھ حاصل کر سکتے تھے اور ہم نے کیا کچھ کھو دیا۔ قوموں کے پاس حساب کتاب ہوتا ہے آپ چائنہ سے پوچھیں جب ہم آزاد ہوئے وہ کہاں کھڑے تھے اور آج کے دن تک وہ کیا کچھ حاصل کر سکے وہ بالکل بتائیں گے بلکہ دکھائیں گے بھی۔ آپ دبئی چلے جائیں وہ آپ کو بتائیں گے کہ یہاں ہر طرف ریت ہی ریت ہوتی تھی اور ہمارے پاس اونٹوں اور کھجوروں کے سوا کیا تھا مگر
مزید پڑھیے


سیاسی سراب۔۔۔

بدھ 14 جون 2023ء
قلب حیدر غوری
ایک زمانہ تھا نوابزادہ نصراللہ خان ہوا کرتے تھے۔ حد درجہ تلخی میں بھی خوب رونق لگا لیتے تھے حالانکہ اس وقت ایسے تیز ترین میڈیا کا دور بھی نہ تھا۔ ہر روز لاہور میں اجلاس جاری رہتا صحافی ہر وقت اندر کی خبروں تک رسائی میں مشغول رہتے سیاستدان بھی بڑے معنی خیز بیانات دیتے اور وہ اگلے دن اخبارات کی سرخیاں بنتے تبصرہ کرنے والے اپنے اپنے اندازے لگاتے۔ ان کا سب سے بڑا کارنامہ جنرل مشرف کے خلاف بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کو اکٹھا کرنا تھا جو کہ حیران کن امر تھا۔ ریلوے اسٹیشن
مزید پڑھیے


اب ہوگا کیا؟

منگل 06 جون 2023ء
قلب حیدر غوری
کچھ عرصہ بعد میدان سجے گا سبھی ایک جیسے ہی ہوں گے کیا ایسا ہی اتحادی نظام آگے چلے گا؟ مسلم لیگ میں اس وقت تین وزیراعظم ہیں نواز شریف شاہد خاقان عباسی جبکہ موجودہ وزیراعظم شہباز شریف پیپلز پارٹی میں آصف علی زرداری سابق صدر پاکستان سابق وزراء عظم یوسف رضا گیلانی راجہ پرویز اشرف قاف لیگ سے چوہدری شجاعت وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ بظاہر ابھی ایک دھندلی سی تصویر ہے۔ کیا اب بھی ان سب کا مقابلہ پی ٹی آئی سے ہوگا؟ کیا موجودہ صورتحال میں پی ٹی آئی اپنا وجود برقرار رکھ سکے گی؟ بظاہر پی ٹی
مزید پڑھیے








اہم خبریں