پشاور (خبرنگار ،مانیٹرنگ ڈیسک،92نیوزرپورٹ) خیبرپختونخوا حکومت کی صوبائی کابینہ میں استعفیٰ دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا ، 2 مشیراورایک معاون خصوصی عہدے سے مستعفی ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق سب سے پہلے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے آئی ٹی ضیاء اللہ بنگش عہدے سے مستعفی ہوئے اور استعفیٰ وزیر اعلیٰ محمود خان کو بھجوا دیا ، ضیاء اللہ بنگش نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ میں بطور مشیر وزیراعلیٰ ٰخیبرپختونخوا عہدے سے مستعفی ہوتا ہوں،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کو استعفیٰ پیش کر دیا ،ضیاء اللہ بنگش کے بعد مشیر برائے توانائی حمایت اللہ خان نے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ،ضیاء اللہ بنگش اور حمایت اللہ کے بعد معاون خصوصی برائے ایکسائز غزن جمال نے بھی اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ محمود خان کو بھجوا دیا اور کہا کہ موجودہ صورتحال میں کام جاری رکھناممکن نہیں اس لئے استعفیٰ دیتاہوں، ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ اپنی ٹیم کے مذکورہ ارکان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے ،مزید دو سے تین وزراء کے استعفوں کابھی امکان ہے ۔تینوں نے اپنے استعفے وزیراعلیٰ محمود خان کو بھجوائے تھے جنہیں اب منظور کرلیا گیا ہے ۔ گورنرخیبر پختونخوا نے استعفوں کی منظوری سے متعلق سمری پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد صوبائی حکومت نے باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کر دیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق کئی وزراء کے قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان ہے اور کابینہ میں دو مزید مشیر بھی لئے جا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق کابینہ کے کئی اور ممبران سے بھی استعفے لئے جائیں گے جس پر وزیر اعلیٰ اوردیگر بڑوں کی آپس میں اتفاق ہوا ہے ،دیگر چہیتوں کو کھپانے کیلئے بھی ردوبدل ہورہا ہے ۔ اگلے مراحل میں دیگر وزراء سے استعفے لئے جائیں گے جو وزراء استعفے نہیں دینگے تو انہیں ڈی نوٹیفائی کردیاجائے گا۔