مکرمی! بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں نام نہاد انسداد دراندازی آپریشن کے نام پر کشمیریوں کو جعلی مقابلوں کے ذریعے شہید کیا جا رہا ہے۔ پاکستان نے حال دنوں میں بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں تین معصوم کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی عالمی نگرانی میں جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ عالمی برادری اس حقیقت سے آگاہ ہے کہ جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت اقدامات کے ذریعے گزشتہ سال کے دوران چھاپوں اور تلاشیوں کے نام پر اب تک 300 سے زائد کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کے خلاف ہونے والے ان جرائم کی براہ راست ذمہ دار ہے۔ جبکہ آرمڈ فورسز سپیشل پاور اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے غیر انسانی اور غیر قانونی قوانین کے سائے تلے ہونے والے ان جرائم کو دنیا بھر میں کہیں سے بھی کوئی استثنیٰ نہیں مل سکتا۔ بھارت کو اس حقیقت سے آگاہ ہونا چاہئے کہ فوجی بربریت ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں، زیر حراست تشدد، پیلٹ گنز کے استعمال، کشمیریوں کے گھروں کو تباہ کرنے اور جلائے جانے جیسے اقدامات کے ذریعے کشمیریوں کو ان کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کی جدوجہد سے نہیں ہٹایا جاسکتا۔ عالمی برادری کو 18 جولائی 2020ء کو مقبوضہ کشمیر میں اٹھائے گئے، اس سنگین اقدام کا فوری نوٹس لینا چاہئے۔ (شہزاد احمد، ملتان)
کشمیریوں کی جعلی مقابلوں میں شہادت
جمعرات 24 ستمبر 2020ء
مکرمی! بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں نام نہاد انسداد دراندازی آپریشن کے نام پر کشمیریوں کو جعلی مقابلوں کے ذریعے شہید کیا جا رہا ہے۔ پاکستان نے حال دنوں میں بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں تین معصوم کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی عالمی نگرانی میں جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ عالمی برادری اس حقیقت سے آگاہ ہے کہ جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت اقدامات کے ذریعے گزشتہ سال کے دوران چھاپوں اور تلاشیوں کے نام پر اب تک 300 سے زائد کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کے خلاف ہونے والے ان جرائم کی براہ راست ذمہ دار ہے۔ جبکہ آرمڈ فورسز سپیشل پاور اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے غیر انسانی اور غیر قانونی قوانین کے سائے تلے ہونے والے ان جرائم کو دنیا بھر میں کہیں سے بھی کوئی استثنیٰ نہیں مل سکتا۔ بھارت کو اس حقیقت سے آگاہ ہونا چاہئے کہ فوجی بربریت ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں، زیر حراست تشدد، پیلٹ گنز کے استعمال، کشمیریوں کے گھروں کو تباہ کرنے اور جلائے جانے جیسے اقدامات کے ذریعے کشمیریوں کو ان کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کی جدوجہد سے نہیں ہٹایا جاسکتا۔ عالمی برادری کو 18 جولائی 2020ء کو مقبوضہ کشمیر میں اٹھائے گئے، اس سنگین اقدام کا فوری نوٹس لینا چاہئے۔ (شہزاد احمد، ملتان)
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعرات 24 ستمبر 2020ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں