بغداد ،انقرہ(آن لائن ،صباح نیوز) عراق میں ترک فضائیہ کی بمباری اور تحریر چوک میں مظاہرے کے قریب دھماکہ ہوا جس میں ،14ہلاک،درجنوں زخمی ہوگئے ۔ترک محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ شمالی عراق میں ترک فضائیہ کے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں پی کے کے کے7 دہشتگرد ہلاک ہو گئے ۔دریں اثنا بغداد میں حکومت مخالف مظاہرے کے مقام کے قریب کار بم دھماکہ کے نتیجے میں7 افراد ہلاک جبکہ 30 زخمی ہو گئے ،دھماکہ کار کے اگلے پہیوں کے درمیان نصب دیسی ساختہ بم پھٹنے سے ہوا،عراق نے ایران سے ملنے والی شلمچہ نامی سرحدی گزرگاہ عوام کے لیے بند کر دی۔عراقی دارالحکومت میں بغداد آپریشن کی کمان نے اعلان کیا ہے کہ شارع الجمہوریہ کی سمت الطیران اسکوائر اور الخلانی کے درمیان راستے کو کھول دیا گیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہفتے کی صبح جاری ایک بیان میں کمان نے التحریر اسکوائر اور اس کے اطراف پھیلے مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ احتجاج کو پْر امن رکھیں اور سرکاری اور نجی املاک کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔اس دوران مظاہرین کی بڑی تعداد نے السنک پْل پر کنٹرول حاصل کر لیا اور ہنگامہ آرائی کے انسداد کی فورس کو پْل کے آدھے حصے تک پیچھے ہٹ جانے پر مجبور کر دیا۔مظاہرین کے کنٹرول کے بعد ہفتے کے روز الخلانی اور السنک اسکوائر پر دکانیں اور تجارتی مراکز دوبارہ کھل گئے ۔نیٹ نیوز کے مطابق عراق نے ایران کے ساتھ ملنے والی اپنی جنوبی سرحد پر قائم گزرگاہ غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دی ہے ۔ سلامتی کے ذمے دار ملکی ذرائع کے مطابق ایران نے شَلمچہ نامی اس گزرگاہ کو بند کرنے کی درخواست کی تھی۔ ایران کی جانب سے یہ درخواست عراق میں بغداد حکومت کے خلاف جاری مظاہروں کے تناظر میں کی گئی تھی۔ یہ سرحدی گزرگاہ فی الحال سیاحوں کے لیے بند کی گئی ہے ۔ تاہم اس بندش سے تجارتی اور سفارتی سرگرمیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔