اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ مسلح اقدام صرف ریاست کا استحقاق ہے ‘ خودکش حملے شریعت کے منافی ہیں، جائز حقوق کے لئے پر امن احتجاج کا راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے مگر کسی کو تکلیف پہنچانے کی اجازت نہیں۔ اجلاس کے بعد جاری اسلامی نظریاتی کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ انتخابات میں بے بنیاد الزامات ‘ گالیاں اور جھوٹ بولنا غیر شرعی ہے۔ کونسل نے ضابطہ اخلاق کی منظوری بھی دی کہ اسلامی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی حدود مملکت میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کرے،شہریوں کے حقوق کی ادائیگیوں کے تحفظ اور ان کے جان و مال اور آبرو کی حفاظت کرے۔ اسلامی مملکت میں تمام احکامات مجلس شوریٰ کی جانب سے جاری کئے جاتے ہیں اور ہر شہری پر ان کی پابندی لازم ہے خواہ وہ کسی مسلح اقدام کا معاملہ ہی کیوں نہ ہو۔ خلافت راشدہ کے مبارک ادوار میںمکمل تحفظ کے ساتھ ساتھ مستحق شہریوں کے وظائف بھی لگائے گئے۔ اسلامی ریاست شہریوں کے جائز مطالبات منظور کرتے ہوئے ان کے لئے زندگی گزارنے کے راستے آسا ن بنائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ان کو اپنے حق کے حصول کے لئے احتجاج کا راستہ اختیار کرناپڑے ۔ لہذا کوئی بھی ریاست جو اسلامی ہونے کی دعویدار ہو اس پر لازم ہے کہ وہ خلفائے راشدین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے شہریوں کے وہ تمام حقوق ادا کرے جو دین نے انہیں عطا کئے ہیں اور شہریوں پر بھی لازم ہے کہ وہ اسلامی مملکت کے استحکام و ترقی کے لئے اپنے فرائض دلجمعی سے ادا کریں۔