مکرمی !پاکستان میں گذشتہ دو سال سے بڑھتی ہوئی مہنگائی، پٹرول کی قیمتوں میں عدم استحکام،روزمرہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں گرانی اس بات کی دلیل ہے کہ حکومت کے پاس اس ظلم بپا کرنے کی کوئی دلیل نہیں ہے۔صرف بجلی کے بلوںکی وجہ سے ہی پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہے۔شائد میرا ملک دنیا کا واحد ملک ہوگا جس میں عوام بجلی کے بلوں کی مد میں واپڈا اور حکومت پاکستان دونوں اداروں کو الگ الگ کوئی تیرہ اقسام کا ٹیکس ادا کرتے ہیں۔حیرت تو یہ ہے کہ آمدنی ٹیکس،جی ایس ٹی ،ودیگر بلوں کے علاوہ ہر اس اشیائے خوروش نوش پہ ادا کرتے ہیں جو روازنہ کھاتے ہیں۔گویا بلوں نے عوام کو بلبلاہٹ پر مجبور کردیا ہے۔حالیہ بجلی کے بلوں کے ردعمل میں اٹھنے والے شہر شہر،نگر نگر،چوک چوراہوں میں احتجاجات کو ہی لے لیں۔عوام سڑکوں پر نکلتی ہے بل جلاتی ہے،احتجاج کرتی ہے اور اپنے اپنے گھروں کی راہ لیتے رخصت ہو جاتے ہیں۔اس وقت حکومت سے استدعا ہی کی جاسکتی ہے کہ کوئی ایسی پالیسی بنائی جائے کہ مہنگائی کی چکی میں پستی عوام کو کچھ اور نہ سہی مستقل حکومت کے قیام تک سکھ کا سانس نصیب ہو۔(مرادعلی شاہدؔ دوحہ)