مکرمی !موٹر ویز قومی شاہراہوں کے سنگم پر پنڈی بھٹیاںتحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتال میںدن دو بجے سے لیکر صبح آٹھ بجے تک صر ف ایمر جنسی میں ایک میڈیکل آفیسر اور عملہ ڈیوٹی دیتا ہے جبکہ ان ڈور مریضوں کی بھی دیکھ بھال نہیں ہوتی حکومت پنجاب نے ایک معیاری بلڈنگ اور آپریشن تھیٹرمشینری لیب بچوں کے وارڈاور آلات ڈنٹیل سرجری اور سرجری کا سامان تو فراہم کر دیامگر بیس کے قریب ماہر ڈاکٹروں میڈیکل آفیسروں کی آسامیوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی کمی برقرارہے اس صورت حال پرعلاقہ بھر کے لوگوں کانگران وزیر اعلیٰ سے مطالبہ ہے کہ اہم پوئینٹ پر واقع ٹی ایچ کیومیں جو دوبجے دن کے بعد طبی سہولتوں کا فقدان کو دور کرائیں تاکہ اس تحصیل کی لاکھوں کی آبادی کو رات بھی ڈاکٹروں لیب کی سہولتیں میسر آسکیں اور ایمر جنسی کی شکایات کا ازالہ بھی ہو سکے اس ہسپتال میں جوبیس گھنٹوں کیلئے علاج ومعالج کی سہولتیں میسر آنی چاہیے کیونکہ ایمر جنسی کے اکثر مریضوں طبی امداد کے بعد ریفر کر دیا جاتا ہے حکومت کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کی جانب توجہ دینی چاہے اور ٹی ایچ کیو پنڈی بھٹیاںمیں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی کمی کو فی الفور تعنیاتیکی جائے تاکہ لوگ عطائیت سے بھی نجات پا سکیں عطائیت کو اس قدر فروغ چکا ہے گاؤں گاؤں گلی گلی میں یہ دھندہ جاری ہے اس کو سدا باب نہیں کیا جا سکا جو کہ کسی تشویش سے کم نہ ہے اور بیماریاں پھیلانے میں پیش پیش ہے۔ (عمران احمد پتن روڑ پنڈی بھٹیاں )