مکرمی ! 13سے زائد ٹیکسز لگا کر بجلی کا بل وصول کرنا عوام کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے ۔بجلی کے بلوں میں حالیہ اضافے اور مہنگائی غریب کا جینا اجیرن کر دیا ہے بجلی کے بلوں میں ناجائز اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا ۔ پرائیویٹ اسکولزاورکالجز اپنی مدد آپ کے تحت تعلیم کو عام کرنے میںحکومت کا ہاتھ بٹا تے ہوئے قوم کے نونہالوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کررہے ہیںجبکہ حکومت انہیں ریلیف اور فنڈز دینے کے بجائے انہیں مزید زیر بار کر رہی ہے بجلی کے بلوں کی وجہ سے بلبلا شہری اور نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان پریشان ہیںکیونکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے عوام کو جب بجلی بلا تعطل فراہم ہی نہیں کی جار ہی تو انہیں ناجائز بل کیوں بھیجے جا رہے ہیں تاجر اور عوام حکومت سے فوری طور KEکے لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ اگر اسی طرح KEکی جانب سے بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا جائے گا تو تعلیمی اداروں میں بجلی کا استعمال نا ممکن بن جائے گا حکومت بجلی کے قیمتوں میں مسلسل اضافے کو روکنے کیلئے فوری اقدامات کرے کیونکہ پہلے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے جنریٹرز اور دیگر اخراجات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے جس سے اسکول مالکان شدیدمشکلات کا شکار ہو رہے ہیں ۔ ترقی یافتہ ممالک کی طرح پاکستان میں بھی تعلیمی اداروں کو سبسڈی دی جائے تا کہ وہ تعلیم عام کرنے کے مشن کو جاری رکھا جا سکے۔ ( سید طارق شاہ)