فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(فیٹف) نے 27میں سے 2 6نکات پر عملدرآمد کے باوجود محض ایک شق کو جواز بنا کر پاکستان کو چار ماہ تک مزید گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیٹف حکومتوں کے باہمی اشتراک عمل سے تشکیل دیا گیا ہے جو یقینًا عالمی برادری کے مشترکہ مفاد میں بھی ہے۔ بدقسمتی ہے کہ خالصتاً مالیاتی شفافیت کے لئے بنائی جانے والی اس ٹاسک فورس کو سیاسی اہداف کے حصول کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ فیٹف کے جانبدارانہ رویہ کی وجہ سے عالمی برادری میں یہ تاثر پختہ ہوتا جا رہا ہے کہ طاقت ور ممالک بالخصوص امریکہ فیٹف کو اپنے اہداف کے حصول کے لئے کمزور ممالک پر دبائو کے لئے استعمال کر رہا ہے۔فیٹف نے پاکستان کو چار ماہ کے لئے مزید گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ ہی نہیں کیا بلکہ پاکستان کے امریکی جنگوں کا حصہ نہ بننے کے فیصلے اور امریکہ کو اڈے فراہم کرنے کے انکار کے بعد فیٹف کی ذیلی تنظیم ایشیا پیسفک گروپ نے پاکستان کو انہانسڈ فالو اپ لسٹ میں بھی ڈال دیا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ دہشت گردوں کی فنانسنگ کا تدارک پاکستان کے اپنے مفاد میں بھی ہے۔ بہتر ہو گا حکومت مالی شفافیت کو یقینی بنانے کے ساتھ فیٹف رکن ممالک سے بہتر سفارتکاری کے ذریعے معاملہ طے کرے تاکہ فیٹف کو عالمی طاقتوں کے ایما پر فیصلے کرنے کے بجائے خالصتاً تکنیکی انداز میں فیصلے سازی پر مجبور کیا جا سکے۔