مکرمی !حکومت کے بجلی کے نرخ بڑھاتے ہی گھروں میں موصول ہونے والے بل غریب کے واسطے اک موت کا پروانہ بن کر آئے ۔ غریب نے مانگ تانگ کر یا اپنا کچھ نہ کچھ فروخت کر کے بل ادا کر دیا۔ اس سانحے سے غریب نکلا نہ تھا کہ حکومتی اعلان پانچ روپیہ بجلی قیمتوںمیں اضافہ مزیدکمرتوڑ گیا ۔مزید اس پر میٹر ریڈنگ لیٹ کرنے سے بلوں میں صرف چند یونٹ کے اضافے نے بل میں ہزاروں کا فرق ڈال دیا ۔ محکمہ بجلی یا گورنمنٹ کا پیٹ ہے یا شیطان کی آنت جو بھرنے کا نام ہی نہیں لیتی۔ حکومت جو اربوں ڈالر قرضہ لیتی ہے کیا کسی غریب کو اس میں سے چند ہزار ڈالر ہی دیا ہو ؟ ملک بھر میںبجلی قیمت کے اضافے پر عوام سراپا احتجاج ہیں۔ کیا اس حالت سے اشرافیہ پسی ہوئی عوام کو نکال پائے گی جو ان تمام سہولیات کا مزہ لیتی ہے۔ کیا اشرافیہ اس ملک میں ایسا فیصلہ کر پائے گی جو اس پسی ہوئی عوام کو آسانی سے پیٹ بھرنے کا موقع دے سکے ۔ ( حماد قادر، لاہور)