Common frontend top

سعدیہ قریشی


ایک کرپشن ہزار داستانیں


آج 9 دسمبر ہے دنیا میں اینٹی کرپشن کا دن منایا جارہا ہے۔لغت میں کرپشن کا مطلب بدعنوانی ہے ۔پبلک آفس کے اختیار کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرنا ،اپنے اختیارات میں تجاوز کرنا بددیانتی کرنا . اپنے مفاد کے لیے دوسروں کو ان کے جائز حق سے محروم کرتے جانا اور عدل اور انصاف کو روندتے چلے جانا یہی کرپشن ہے۔گذشتہ 70 برس سے اگر اس ملک میں کچھ پوری توجہ اور تسلسل سے ہوا ہے تو وہ کرپشن ہے ،حکومتوں کی بدترین کارکردگی دراصل کرپشن کی حکمرانی کی کہانی ہے۔ یہاں کے اہل اختیار اور اہل
جمعه 09 دسمبر 2022ء مزید پڑھیے

اداسی کا علاج۔۔۔

بدھ 07 دسمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
دسمبر کا آغاز ہوتے ہی اداسی ایک قومی مزاج کی طرح پر ہم پر چھا جاتی ہے۔زندگی کی بے ثباتی ،دوستوں کی بے وفائی ، درد ، جدائی اور ہجر سے متعلق اقوال اور اشعار ایک آبشار طرح سوشل میڈیا کی دیواروں پر بہنے لگتے ہیں ۔عرش صدیقی کی بہت ہی خوبصورت اور مکمل نظم ’اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے‘ کی دسمبر آتے ہی وہ درگت بنتی ہے کہ الاماں! چند روز پیشتر معاصر اخبار میں ایک کالم پڑھا جو دسمبر کے آغاز کے دنوں میں شائع ہوا اس میں کالم نگار نے زندگی کی خوفناک اور تاریک تصویر پیش
مزید پڑھیے


صرف ا ک کاغذ پہ لکھا لفظ ماں رہنے دیا۔۔۔!!

اتوار 04 دسمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
محمد حامد سراج میانوالی سے تعلق رکھنے والے باکمال افسانہ نگار تھے۔ آج بھی ان کا تعارف ماں پر لکھی ہوئی ان کی ایک شاہکار ۔تحریر ہے۔ اپنی ماں کی شدید بیماری لمحہ لمحہ رخصتی اور پھر وفات کو انہوں نے خود کلامی کے سے انداز میں ایک طویل افسانے کا روپ دیا۔میں پڑھتے ہوئے آنکھیں باربار آنسوؤں سے دھندلا جاتی ہیں۔ حکیم الامت علامہ اقبال نے اپنی والدہ ماجدہ کی وفات پر اپنے انداز میں ایک نظم کہی جس میں ماں کی جدائی کو کھو جانے والی فردوس سے تعبیر کیا۔حکیم الامت امت نے اعتراف کیا کہ بڑے
مزید پڑھیے


ادب اور صحافت

جمعه 02 دسمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
صحافی اور ادیب دونوں ہی لفظوں کے دروبست سے کھیلتے ہیں۔ لیکن صحافت اور ادب میں طرز اظہار کا فرق ہے اور ان کے بیان کرنے کی ٹریٹمنٹ الگ ہے۔پاکستان میں بہت سے صحافی ایسے گزرے جو شعرو ادب میں بھی بڑے نام تھے۔ منو بھائی، ابراہیم جلیس ، ابن انشائ، تمام عمر ادب اور صحافت کو ساتھ لے کر چلتے رہے۔ مشہور ناول نگار چارلز ڈکنز بھی ایک صحافی تھا۔ امریکی ناول نگار ،ارنسٹ ہیمنگوئے جنگی رپورٹر تھا ، اس نے بطور رپورٹر اپنے مشاہدات کو اپنے شاہکار ناولوں کا حصہ بنایا۔ اس کے مشہور ناول’ فئیر ویل ٹو
مزید پڑھیے


عمران خان اب کیا سوچتے ہیں

بدھ 30 نومبر 2022ء
سعدیہ قریشی
عمران خان مزاحمتی سیاست کے گرو ہیں۔مخالف سامنے ہوتو ان کا لہو جوش میں آتا ہے ،وہ مخالف کو ہر قیمت پر زیر کرنے کے جذبے سے ہمہ وقت سر شار رہتے ہیں۔بنیادی طور پر عمران خان کا مزاج اس شعر کے عین مطابق ہے پلٹنا جھپٹنا ،پلٹ کر جھپٹنا لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانا میری ناقص رائے میں عمران خان اپنی بے پناہ توانائیوں اور قابل رشک عوامی حمایت کو جارحانہ طرز سیاست کی نذر کرکے اپنے لیے امکانات کے بہت سے دروازے بند کر رہے ہیں۔ عمران خان کو سیاست میں کم وبیش چھبیس برس ہونے کو
مزید پڑھیے



تخلیقی ذہانت کی قیمت؟

اتوار 27 نومبر 2022ء
سعدیہ قریشی
مستنصر حسین تارڑ کہتے ہیں:ہر بڑا تخلیق کار کسی حد تک پاگل ضرور ہوتا ہے ،یہ کیفیت اگر اس پر طاری نہ ہو تو شاید وہ تخلیق نہ کر سکے۔سب تو نہیں لیکن بہت سے ایسے بڑے تخلیق کار اور نامور لوگ گزرے ہیں، جو اپنی زندگی میں شدید ذہنی بیماریوں کا شکار بھی رہے اور اپنے میدان میں بے مثال کامیابیاں بھی سمٹتے رہے۔ ورجینیا وولف عظیم برطانوی ناول نگار، جس نے انسانی نفسیات اور مرد عورت کے درمیان تعلق اور زندگی سے وابستہ مسائل کو بہت باریک بین نگاہ سے دیکھا اور اسے اپنی تحریروں میں بیان کیا،نوعمری
مزید پڑھیے


الوداعی کلمات کی روایت !!

جمعه 25 نومبر 2022ء
سعدیہ قریشی
رخصت ہوتے ہوئے موقع محل کی مناسبت سے الوداعی کلمات کہنے کی اہمیت پر مضمون میں نے اپنے کالج کے دور میں ریڈرز ڈائجسٹ میں پڑھا تھا۔میرے لیے یہ نیا موضوع تھا جو ایک پرانے ریڈرز ڈائجسٹ میں پڑھنے کو ملا۔ میں جس شہر میں رہتی تھی وہاں باہر سے آنے والے انگریزی رسالوںکا ملنا محال تھا ۔خانپور میں ہمارے ہاں لاہور سے پرانے ریڈرز ڈائجسٹ آیا کرتے۔ جسے ہم سب بہن بھائی پڑھتے تھے مجھے خاص طور پر یہ رسالہ بہت پسند تھا۔ایسے ہی ایک سال خوردہ میگرین
مزید پڑھیے


پروین رحمان: غریبوں کی محسن، عظیم پاکستانی

بدھ 23 نومبر 2022ء
سعدیہ قریشی
پروین رحمان اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر اختر حمید خان کی وراثت سنبھالنے والی ان کے سب سے قابل اور بہادر شاگرد ، پاکستانیوں پر اپنی جان نچھاور کرنے والی ایک عظیم خاتون تھیں۔وہ پاکستان کی محسن تھی اور ہم نے ان کے ساتھ وہی سلوک کیا جو ہم اپنے محسنوں کے ساتھ کرتے ہیں۔محمود شام کا ایک شعر ہمارے اسی سماجی زوال کی طرف اشارہ ہے جتنے محسن تھے سبھی راندہ درگاہ کیے ہم سے احسان کسی کے بھی اٹھائے نہ گئے سندھ ہائی کورٹ نے غریبوں کی محسنہ محترمہ پروین
مزید پڑھیے


صبح کا خزانہ۔۔

اتوار 20 نومبر 2022ء
سعدیہ قریشی
میں ان دنوں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ایم اے انگریزی کررہی تھی ۔ہوسٹل میں رہا کرتی ، چھٹیوں کے بعد گھر سے ہوسٹل کے لیے جانا ہوتا تو نماز سے بھی پہلے گھر سے نکلنا پڑتا تاکہ ہوسٹل میں سامان رکھ کے کچھ تازہ دم ہوکے کیمپس پہنچ کر پہلی کلاس لی جاسکے۔یہ اور بات کہ پہلی کلاس ہم نے ویسے ہی کم کم لیں۔ سفر کبھی ٹرین پر ہوتا اور کبھی اپنی گاڑی پر روانگی ہوتی۔۔۔ خان پور سے بہاولپور تک کا یہ سفر اس طرح کٹتا کہ رات کی تاریکی سے صبح کی روشنی
مزید پڑھیے


ایک مشکل "گھڑی "

جمعه 18 نومبر 2022ء
سعدیہ قریشی
آج کل میڈیا میں ایک بیش قیمت گھڑی کا بہت چرچا ہے تو کیوں نہ آپ کو گھڑیوں کے بارے کچھ دلچسپ حقائق کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔ کلائی پر باندھنے والی دنیا کی پہلی گھڑی سولہویں صدی میں جرمنی کے ایک ہنر مند نے بنائی تھی یہ پہلی لیڈیز گھڑی تھی کیونکہ اس دور میں خواتین کے لیے گھڑی کو ایک فیشن سمجھ کر کلائی پر بطور کڑا، کنگن یا بریسلیٹ کے پہنا جاتا تھا جبکہ مرد حضرات کلائی پر گھڑی کا استعمال نہیں کرتے تھے۔مرد حضرات وقت دیکھنے کے لیے گھڑی کو اپنی جیب میں رکھا
مزید پڑھیے








اہم خبریں