Common frontend top

سعدیہ قریشی


خانہ داری لڑکیوں کو پھر سے کیوں مرغوب ہے ؟


مسائل در مسائل اور ایشو در ایشو اس پر مستزاد سیاسی حالات کی گرد میں سوچ کا پنچھی کسی نئے موضوع کا رزق تلاشنے میں ادھر ادھر اڑتا پھرتا تھا کہ فیس بک پر زارا مظہر کی تحریر میری نظر سے گزری۔زارا مظہر سوشل میڈیا پر مقبول لکھاری ہیں۔ گھر،گھرداری ،باغبانی ، خانگی مسائل پر مبنی افسانے ان کا میدان ہیں ۔تحریر بنی سنوری چمکتی ہوئی سوشل میڈیا قارئین سے خوب داد پاتی ہے۔زارا مظہر نے اپنی تحریروں کے ایک کردار سوسن کا پس منظر بتایا کہ یہ ایک اولڈ فیشنڈ کردار ہے جسے گھر داری سے محبت ہے۔سوسن کے
جمعه 05  اگست 2022ء مزید پڑھیے

سیلابی قیامت اہم خبر کیوں نہ بن سکی؟

بدھ 03  اگست 2022ء
سعدیہ قریشی
افسوس کے سیلابی پانیوں کے تند و تیز ریلوں میں رڑجانے والی زندگیوں کا سانحہ سیاسی حالات کی گرما گرمی میں اہم خبر نہیں بن سکا۔بلوچستان کے دور دراز پہاڑوں پر بسنے والے باسیوں پر مون سون کی۔ غیر معمولی بارشوں نے قیامت ڈھادی ،کچھ علاقے اتنے دور افتادہ تھے کہ جہاں موبائل نیٹ ورک بھی کام نہیں کرتا تھا۔ امدادی کام تاخیر سے شروع ہوئے اوراس تاخیر میں جانی اور مالی نقصان بہت زیادہ ہوا ۔ صرف بلوچستان میں 14 ہزار مکان سیلاب کی نذر ہو چکے ہیں۔سیکڑوں افراد سیلابی پانیوں میں بہہ گئے۔ جنوبی
مزید پڑھیے


سوشل میڈیا نے ادب آداب بدل دئیے !

اتوار 31 جولائی 2022ء
سعدیہ قریشی
مجھے گلیاں شہر راستے دروازے اجنبی مکان ایسے ہی اپنی طرف کھینچتے ہیں جیسی کتاب خانوں کے شوکیسوں میں رکھی ان پڑھی ہوئی کتابیں اپنی طرف بلاتی ہیں،اجنبی گھروں کی قطاریں پراسراریت کی دھند میں لپٹی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔اور اگر شہر میرے لیے اجنبی ہو تو پھر پراسراریت کی یہ دھند اور دبیز ہو جاتی ہے۔ یہ عجیب سی خواہش میرے اندر پیدا ہوتی کہ میں گھروں کے اندر بنتی بگڑتی کہانیوں کو جان سکوں۔ان کہانیوں کے کرداروں کو دیکھ سکوں۔یہ جانتے ہوئے بھی کہ ایک طبقے کا رہن سہن کم وبیش ایک ہی طور پر آراستہ ہوتا ہے لیکن
مزید پڑھیے


150فیصد اضافہ ،ظلم کی کھلی واردات

بدھ 27 جولائی 2022ء
سعدیہ قریشی
کالم نگار کے ذمہ بھی کیا کام لگا ہے کہ تاریخ کی رہ گزر پر بیٹھ کر اہل اقتدار کی ناانصافیوں اور اہلاختیار کی بے حسی اور ظلم پر واویلا مچاتا رہے۔ جس ملک میں ظلم اور عدم مساوات ہی نظام کا دوسرا نام ہو وہاں نوحہ پڑھنے کو بہت کچھ میسر رہتا ہے۔ شاید کالم نگار کا رزق اسی سے وابستہ ہے۔ظلم کی تازہ ترین واردات یہ ہے کہ موجودہ اتحادی حکومت نے اسلام آباد ٹریٹری میں شامل گریڈ سترہ سے گریڈ بائیس کے تمام سول سرونٹس کی تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔ یہ
مزید پڑھیے


سیاسی لانگ پلے

اتوار 24 جولائی 2022ء
سعدیہ قریشی
پاکستانیوں کو اب تفریح کیلئے سنسنی خیزی سے بھرپور ڈرامے دیکھنے کی ضرورت نہیں آئے روز کے یہ سیاسی پلے، لانگ پلے تفریح طبع کے لیے کافی ہیں۔ ان سیاسی دھینگا مشتیوںمیں ٹی وی چینلوں کا بھی فائدہ ہی فائدہ ہے ورنہ اپنے مسائل میں پھنسے مہنگائی کے مارے ہوئے عوام کیلئے حالات حاضرہ کی سن گن رکھنے میں بھلا کون سی بشارتیں چھپی ہیں۔ سو ایک ہنگامے پے گھر کی رونق کا موقوف ہونا اب سمجھ میں آتا ہے۔ایک طرف لوگ اپنے اپنے سیاسی موقف کی جیت کی خوشخبری سناتی بریکنگ نیوز کے انتظار میں رہتے ہیں دوسری طرف سوشل
مزید پڑھیے



اداسی کی بازگشت۔۔۔!

جمعه 22 جولائی 2022ء
سعدیہ قریشی
ڈاکٹر خالدہ انور سلیقے کے ہنر سے آراستہ تخلیق کار ہیں، سلیقے کی یہ چھب میں نے ان کی زندگی ہر تصویر میں دیکھی ہے۔وہ گھر گرہستی ہو یا ان کے خالص تخلیقی جوہر شعر و شاعری کا بیان یا پھر دوستی نبھانے کا محاذ، وہ ہر جگہ اپنے خلوص بھرے سلیقے اور سچائی کے ساتھ منفرد نظر آتی ہیں۔’’کہاں گمان میں تھا‘‘ ان کا پہلا شعری مجموعہ ہے جو معروف ادبی ماہنامہ بیاض کے پلیٹ فارم سے چھپا ہے۔ بلا شبہ خالدہ کی شاعری تمام تر فنی اور تخلیقی جمالیات سے مزین ہے۔ادب کے دو
مزید پڑھیے


عمران خان کا اصل کمال۔۔!

بدھ 20 جولائی 2022ء
سعدیہ قریشی
سیاسی حرکیات پر تبصرہ میرا مرغوب موضوع نہیں ہے۔مگر سیاسی حرکیات اور بڑے حجم کی سیاسی ڈویلپمنٹ سے ایک عام آدمی کی زندگی پر کیا اثر پڑتا ہے اس سماج میں کیا تبدیلی آتی ہے یہ میرا موضوع ضرور ہے۔ دنیا بھر میں سیاسی انتخابات اب کوئی سستا کھیل نہیں یہ اربوں روپے کی ایک ہیل آف بگ گیم ہے۔ جس قسم کا ہمہ جہت اثرورسوخ پاکستان میں سیاست کرنے کے لیے درکار ہے، اس میں کوئی متوسط طبقے کا آدمی سیاست میں آنے کا سوچ بھی نہیں سکتا کیونکہ سیاست وہ داشتہ ہے جس
مزید پڑھیے


دنیا بدلنے کا نسخہ!

اتوار 17 جولائی 2022ء
سعدیہ قریشی
زندگی کو بہتر گزارنے کا فلسفہ بہت سادہ ہے مگر ہم نے اسے اتنا الجھا دیا گویا ریشمی دھاگوں کا ایک گولا الجھا پڑا ہے اور دل اس الجھن میں پڑا ہے کہ اب بتا کون سے دھاگے کو جدا کس سے کروں۔ طرح طرح کے نظریات، فلسفوں اور نت نئی سیاسی سماجی تحریکوں کے تصورات نے سماج میں پیچیدگی پیدا کر دی ہے ہم دنیا کو بدلنے اور دنیا کو خوبصورت بنانے کا خواب دیکھتے ہیں یہ جانے بغیر کہ ہماری دنیا سب سے پہلے ہمارا گھر ہے۔ ہمارے گھروں میں ہمارے رشتے ناطے آپس میں الجھے ہوئے ہیں ہمارے نوکیلے
مزید پڑھیے


گیارہ برس بھی کوئی عمر ہوتی ہے!

جمعه 15 جولائی 2022ء
سعدیہ قریشی
اس کی عمر بھی گیارہ برس تھی وہ بہاولپور کے ایک پسماندہ گاؤں سے لاہور جیسے بڑے شہر میں کام پر بھیج دیا گیا۔کام کرتے کرتے بھوک بھی تو لگتی ہے اسے بھوک لگی اس نے فرج کھول کر کچھ کھالیا اور وہ اس جرم کی پاداش میں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔۔ غربت ،،بھوک ،بیگار ظلم، تشدد اور موت۔۔۔ اذیت اور کرب کے یہ صحرا اس نے صرف گیارہ سال کی عمر میں پار کرلیے۔ گیارہ سال بھی کیا عمر ہوتی ہے یہ سوال میری سوچ کو میرے بیٹے کی طرف لے جاتا ہے جس
مزید پڑھیے


بڑی عید کا دن ہے بڑے دل سے گزاریں !

اتوار 10 جولائی 2022ء
سعدیہ قریشی
اگر آپ کو عید کی مصروفیت سے کچھ فراغت ملی ہے اور آپ اخبار میں میرا کالم پڑھ رہے ہیں تو آپ سے یہی کہنا ہے کہ آج بڑی عید کا دن ہے تو اس کو بڑے دل کے ساتھ گزاریں۔یہ بڑے دل کے ساتھ اس کو گزارنا کیا ہوتا ہے چلیے اس پہ بات کرتے ہیں۔ ہمارے ہاں یہ مشق رائج ہے کہ عید الاضحی میں قربانی کے بعد گوشت کا بہترین حصہ ڈیپ فریزر میں خود رکھ لیا جاتا ہے اور باقی کا حصہ غریبوں میں بانٹا جاتا ہے یا پھر آپس میں خوشحال خاندانوں یا عزیز و
مزید پڑھیے








اہم خبریں