ہمارے ایک انکل ہیں فضلی صاحب ، رشتے میں دورپار کے اور تعلق میں بہت قریبی۔ انکل فضلی بیک وقت ایک قابلِ رشک اور اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں ۔ یہ ریٹائرڈ سرکاری افسر ہیں۔ان کا فارم ہائوس ٹائپ بڑا سا بنگلہ ہے جہاں یہ اپنی چھوٹی سی فیملی کے ساتھ رہائش پزیر ہیں ۔ اعلیٰ برینڈ کی دو تین نئی گاڑیاں ہیں ۔ بظاہر ہر آسائش ان کے سامنے ہاتھ باندھے کھڑی ہے لیکن ایک چیز جو اُن کی زندگی میں سِرے سے مفقود ہے وہ چین اور سکون ہے ۔ بظاہر وہ اس کا اظہار نہیں کرتے
بدھ 08 ستمبر 2021ء
مزید پڑھیے
ناصرمحمود ملک
عقدِ ثانی
جمعرات 02 ستمبر 2021ءناصرمحمود ملک
صاحب ! عرصہ پہلے ہم نے کسی دُکھیا فلاسفر کا یہ قول پڑھا تھا کہ انسان کے لیے بہترین چیز تو یہ ہے کہ وہ شادی نہ کرے لیکن اگر بدقسمتی سے اُس کی شادی ہوجائے تو اُس کے لیے اگلی بہترین چیز یہ ہے کہ وہ فوری طور پر علیحدگی اختیار کرلے۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ مرد حضرات ( شادی شدہ ) کی ایک قابلِ ذکر تعداد اسی خیال کی حامی ہے۔ یہ اور بات ہے کہ خوفِ فسادِ خلق کی بنا پر اس کے اظہار کی تاب ہر کسی میں نہیں ہوتی۔لیکن اس سے بھی حیرت کی
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
آنا گھر میں چھپکلیوں کا
منگل 24 اگست 2021ءناصرمحمود ملک
چھپکلی کو شاید اس کے بڑوں نے یہ نصیحت کی ہے کہ بچہ کہیں پھنس جائو اور کچھ نہ سوجھے تو جہاں ہو وہاں سے نیچے چھلانگ لگا دینا ایک دفعہ تھرتھلی مچ جائے گی۔ چھپکلی اس نصیحت پر پوری مستقل مزاجی سے عمل کرتی ہے ۔یا کم از کم ہمارا تجربہ تو یہی ہے کہ جب جب اس نحش مخلوق سے ہمارا واسطہ پڑا اس کا طرز عمل یہی رہا۔
اب کل ہی کی سنئے ! بیگم صاحبہ نے کچن سے آواز لگائی کہ، ’’ یہ بچوں کے کمرے میں چھپکلی ہے !! ذرا دیکھئے گا ‘‘۔اس مختصر ، معمولی
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
تحقیقی سفرنامے کی روایت
بدھ 18 اگست 2021ءناصرمحمود ملک
ہمارے ہاںکسی بھی ملک کا سفر نامہ لکھنے کے لیے دو بنیادی شرطیں رائج ہیں ۔ایک تو آپ کو انٹر نیٹ کا بھر پور استعمال آتا ہو اور دوسری آپ داستان گوئی کے ماہر ہوں۔۔بس یہی دو ضروری شرائط ہیں۔ اس کے ساتھ اگر اُس ملک کا سفر بھی کر لیا جائے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں لیکن بہرطور یہ کوئی بنیادی شرط نہیں ہے ۔
سفرنامہ نگاری کے حوالے سے جناب طاہر انوار پاشا صاحب نے البتہ دوسری روش اختیار کی ہے ۔ یہ جس ملک کا سفر نامہ لکھتے ہیںوہاں ناصرف خود جاتے ہیں بلکہ اس ملک
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
میرا سٹڈی روم
جمعرات 12 اگست 2021ءناصرمحمود ملک
ہر شریف آدمی کو ہر جگہ ایک پناہ گاہ کی تلاش ہوتی ہے بے شک وہ اپنے گھر میں ہی کیوں نہ ہو ۔ غالباً اسی غرض سے اس ناچیز نے اپنے گھر میں ایک سٹڈی روم بنوایا اور یقین کیجیے کہ ’’ زیست کا مزا پایا ‘‘۔ جب سے سٹڈی روم بنا ہے میری خواہش ہوتی ہے کہ میرا زیادہ وقت اسی میں گزرے اور سچ پوچھیے توگھر والوں کی بھی کم و بیش یہی خواہش ہوتی ہے ۔سٹڈی روم میں میری پسند کی دو تین کتابیں ہر وقت میرے زیرِ مطالعہ رہتی ہیں ۔کتابوں
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
خاکہ زنی : اِک ضربِ ظریفانہ
اتوار 08 اگست 2021ءناصرمحمود ملک
دوست احباب کی کتابوں کی تقاریب میں جانے کا اتفاق ہوتا رہتا ہے او سچی بات یہ ہے کہ بہت کم ہوتا ہے کہ کبھی کسی کتاب کو پڑھ کر کر اس کی تقریبِ میں گئے ہوں ۔ ہو تا یہ ہے کہ دوست نے کتاب بھیجی اورہم نے اپنی کم مائیگی اور کاہلی کی وجہ سے اس کو بڑی عقیدت سے چوما اور پھر سائیڈ پر رکھ دیا ۔ تقریب میں اُس کتاب پر اگر بات بھی کرنی ہو تو پھر کسی مشترکہ دوست نے اگر یہ کتاب پڑھ رکھی ہو تو اُس سے بات کر لیتے ہیں کہ
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
بکرے ، انسان اور ان کے کان
بدھ 21 جولائی 2021ءناصرمحمود ملک
قدرت کی تخلیقات یوں تو ہماری ناقص عقل سے باہر ہیں لیکن تھوڑاغور کریں تو بعض چیزوں کی شانِ تخلیق کسی قدر سمجھ آتی ہے۔ مثلاً ایک عرصہ تک ہمیں بالکل سمجھ نہیں آتا تھا کہ بکروں کے کان اتنے لمبے کیوں ہوتے ہیں ۔ لیکن اب ہمیں پتہ چل گیا ہے کہ بکرے کے کان بنیادی طور پر اسے پکڑنے اور قابو کرنے کے کام آتے ہیں ۔
اس عظیم تفہیم کی وجہ یہ ہے کہ ایک مدت سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ بکروں کو پکڑنا ہو، انہیں چہل قدمی کروانا مقصود ہو یا انہیں ان کی مرضی کے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
غالبؔ اور میں
بدھ 07 جولائی 2021ءناصرمحمود ملک
میں نویں دسویں میں ہوں گا جب مجھے غالب ؔ سے عشق ہوا۔اسی دوران دو ایک عشق اور بھی ہوئے لیکن انجام کے حوالے سے وہ اتنے خوشگوار نہیں رہے کہ انہیں اب تک یاد رکھا جائے۔ البتہ غالبؔ سے عشق تب سے لے کر اب تک روز بروز بڑھتا چلا گیا ۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ غالبؔ ہمیں سمجھ بھی آتا تھا ۔
استاد غالب ؔ ہمیں ، الحمدللہ ، نہ تب سمجھ آتا تھا نہ اب آتا ہے ۔ میرے خیال میں غالبؔ ایک ایسا شاعر ہے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
اک ہمدم دیرینہ سے ملاقات
جمعرات 01 جولائی 2021ءناصرمحمود ملک
کالج ہوسٹل میں داخلہ لئے مجھے تیسرا دن تھا۔یہ سردیوں کے آغاز کی بات ہے! شام کے دُھندلکے میں ہوسٹل کینٹین کے لان میں بیٹھا میں دودھ جلیبی سے لُطف اندوز ہو رہا تھا۔میں نے دیکھا کہ میرے پاس ہی ایک صاحب منٹوؔ کے سے انداز میںکُرسی پر آلتی پالتی مارے کافی دیر سے خاموش بیٹھے تھے۔وہ ’’ قِصّہ چہار درویش ‘‘ کا کوئی درویش لگ رہے تھے۔ بظاہر وہ بڑے پریشان دکھائی دے رہے تھے۔’ میں ان درویش کی جانب مُتوجّہ ہوا۔سلام دُعا کے بعد عرض کی،’’حضرت ! نومبر کی یہ خُنک شام واقعی بڑی اُداس کُن ہے،
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے
بابا بہشتی
اتوار 27 جون 2021ءناصرمحمود ملک
قدرت کے کاموںمیں کوئی دخیل نہیں ہو سکتا اورنہ کسی کی بعد والی زندگی کے بارے کوئی حتمی بات ہی کہی جاسکتی ہے تاہم اس بات پرہمارا پورا گائوں ’’ ایک پیج ‘‘ پر تھا کہ مر حوم بابا نادر ، حال مشہور ’’ بابابہشتی‘‘، بعد از مرگِ ناگہانی (مُسرّت سامانی) کہیں بھی تشریف لے گئے ہوں ، لیکن جنّت میں نہیں گئے ہوں گے۔یہ واحد نکتہ تھا جس پر پورا گائوں سو فیصد متفق تھا۔بابا ناد رہمارے گائوں کا تگڑا زمیندار تھا بلکہ واحد تگڑا زمیندار۔کئی مُربّے زمین، کئی نوکر چاکر،بیسیوں ڈھور ڈنگر،وسیع حویلی اورکُشادہ ڈیرہ۔۔لیکن اس کشادگی کے
مزید پڑھیے
مزید پڑھیے