پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب کے اجلاس، جس میں حضرت داتا گنج بخشؒ کے مزارِ اقدس کے عظیم توسیعی منصوبہ کی منظوری بھی عمل آئی، کے اختتامی سیشن میں چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے مزاراتِ مقدسہ کی حالیہ تعمیر و ترقی اور گراں قدر توسیعی منصوبہ جات کی تحسین فرماتے ہوئے، اس عہد کو اوقاف کے تاریخ ساز دور سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں سیکرٹری اوقاف کا نام سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔ بہر حال اس کو چیئرمین پی اینڈ ڈی کی وسعت ِ ظرفی اور بڑاپن سمجھنا زیادہ موزوں ہوگا، دراصل یہ کریڈٹ پنجاب گورنمنٹ اور اس لیڈر و سربراہ سیّد محسن رضا نقوی اور ان کی پور ی ٹیم کا ہے، جنہوں نے اس مختصر سے عرصے کو اس قدر انقلاب آفریں اور عہد ساز بنا دیا۔ جہاں تک اوقاف ڈیپارٹمنٹ کا معاملہ ہے تو اس دورانیہ میں یقینا اس کی پروفارمنس خوب اجاگر ہوئی، لیکن اس کے ساتھ اس کا مقدمہ بھی ہر فورم پہ پیش ہوا،کہ اگر آپ خودانحصاری اور کفایت اشعاری کے حوالے سے کسی ماڈل کو دیکھنا چاہتے ہوں تو اس کے لیے یہ ایک بہترین ادارہ ہے، جو ’’سیلف ریونیوجنریٹو‘‘ ہے۔ وزیر اعلیٰ سیّد محسن رضا نقوی کے ویژن کی روشنی میں’’ماسٹر پلاننگ و ڈویلپمنٹ داتاؒ دربار کمپلیکس بشمول ٹریفک مینجمنٹ پراجیکٹ آف بھاٹی چوک‘‘ سے موسوم،داتاؒ دربار کے عظیم ترقیاتی منصوبے کی تعمیر و تشکیل اور تکمیل سے مزار شریف کاٹوٹل رقبہ 58 کنال سے بڑھ کر 85 کنال، مسجد و گیلری کا ایریا 16160مربع فٹ کے اضافے سے 25265 مربع فٹ،صحن 120000 مربع فٹ سے بڑھ کر 135390 فٹ، برآمدہ و داخلی راستہ 45000 مربع فٹ سے بڑھ کر 66701 مربع فٹ اور ٹوٹل کورڈ ایریا 65810مربع فٹ سے بڑھ کر 51163ہوجائے گا، مزید براں اس پراجیکٹ میں جامعہ ہجویریہ داتاؒ دربار کی تعمیر نو اور طلبہ کا ہاسٹل بھی شامل ہے، جس میں آڈیٹوریم، لائبریری،کلاس رومز، ڈائننگ ہال،کچن وغیرہ تعمیر ہوں گے، جس کے بعد مدرسہ جامعہ ہجویریہ 24700مربع فٹ سے بڑھ کر 28680 مربع فٹ، داتاؒ دربار پولیس اسٹیشن 8084 مربع سے بڑھ کر 10000 مربع فٹ، اوقاف دفاتر 16753 مربع فٹ سے بڑھ کر 17550 مربع فٹ،مرکزی دربار 4650 مربع فٹ،ایڈ من بلاک 6417 مربع فٹ، مرکزی ایوان 3200 مربع فٹ اورشو ریکس کا ایریا 3600 مربع فٹ تک پہنچ جا ئے گا،مزید براں مسجد و گیلری میں زائرین کی تعداد میں 1600 سے 2600، صحن میں 10000 سے 11335،برآمدہ و داخلی کے زائرین میں 3750 سے 5560، مردانہ لنگر خانے میں 570 سے 1070،سماع ہال میں 2735 سے 3780 تک اضافہ اورپارکنگ میں گاڑیاں پارک کرنے کی تعداد 260 سے بڑھ کر 340تک ہوجائے گی۔ مزید یہ کہ اسی منصوبے میں دفتر وزیر اوقاف، دفترزونل ایڈ منسٹریٹر اوقاف داتاؒ دربار، خطیب داتاؒ دربار آفس،دفتر چیئرمین امور مذہبیہ کمیٹی،لنگرہال، اعتکاف ہال، ایگزیکٹو دفاتر، دفتر شعبہ اکاؤنٹس، دفتر منیجر اوقاف، چائلڈ پروٹیکشن آفس،داتاؒ دربار ایس ڈی او دفاترز اور سٹاف آفسز کی تعمیرات عمل میں آئیں گی۔ بلا شبہ داتاؒ دربار برصغیر کا عظیم دینی اور روحانی مرکز ہے، اس کی شایان شان تو سیع و تعمیرات موجودہ حکومت کا عظیم کا رنامہ ہے۔ انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے صوفیاء کی تعلیمات کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔ یہاں پر اوقاف پنجاب کی سال 2023ء کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ کے کچھ نکات بھی ضرور دیکھنے کے لائق ہیں، جس کے مطابق محکمہ اوقاف کے لیے 2023ء تعمیروترقی کاخصوصی سال قرار پایا،آمدن اور محصولاتِ زَر میں ریکارڈ ساز اضافہ یعنی گذشتہ سالوں کی نسبت 43 فیصدآمدن اور محصولات زَر میں اضافہ،ترقیاتی امور کے حوالے سے سال 2023ء تاریخی نوعیت کا حامل رہا،برسوں سے معلق کمرشل پالیسی منظورہوئی،جس کے مطابق کمرشل سکیمیں متعارف ہوں گی،اوقاف ایسٹس مینجمنٹ پروگرام زیر کارروائی ہوا، وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے خصوصی طور پردربار حضرت داتا گنج بخشؒ کے ساتھ عالمگیری بادشاہی مسجد،دربار حضرت بی بی پاکدامنؒ،مزار حضرت علامہ محمداقبالؒ ،دربار حضرت بابا بلھے شاہؒ قصور،دربار حضرت بابافریدالدین مسعودگنج شکرؒ پاکپتن، دربار حضرت شاہ شمسؒ ملتان،دربارحضرت موسیٰ پاکؒ شہیدملتان اوردربار حضرت جلال الدین بخاری اوچ شریف مبارکؒ کے ترقیاتی پروگرامز کے لیے 4.5بلین رقم کی منظوری عمل میں آئی،مزارات پر آن لائن نذرانہ جات کی وصولی،داتاؒ دربار کی عرصہ دراز سے بند کارپارکنگ کی کشادگی،کارپارکنگ میں انٹری گیٹ اور ایگزٹ پر سپیشل سیکورٹی کاؤنٹر کاقیام،پنجاب ہولی قرآن(پرنٹنگ اور ریکارڈنگ) رولز 2011 میں ضروری ترمیم،محکمہ ہیومن رائٹس اور میناڑٹی آفیسرز کی Interfaith Harmony Policy 2023 کے ڈرافٹ پر معاونت،کمرشل پالیسی کی منظوری وگزٹ نوٹیفکیشن،30سال بعد اوقاف سروس رولز میں ترامیم،پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ مختلف ضروری آسامیوں کے محاذ تقرریاں،داتاؒ دربارہسپتال سے پارکنگ کو علیحدہ کیاگیا،ملازمین کی اگلے سکیلوں میں ترقی،106غیر ضروری آسامیوں کا خاتمہ،گورنمنٹ کی سطح پر EFOAsکو فعال کیاگیا،گورنمنٹ کی سطح پر تمام ملازمین کا ڈیٹا کمپیوٹرائز کیا گیا،تمام وقف پراپرٹیز کی جیومیپنگ کے ذریعے مانیٹرنگ،اوقاف اربن پراپرٹیز کی ڈی تھری ویڑنلائزیشن،تمام ڈائریکٹوریٹ کے ڈیٹا کو ڈیجٹیلائزڈکرنے کی منصوبہ بندی،داتاؒدربار ہسپتال میں ملازمین کی بائیو میٹرک حاضری،یوٹلیٹی بلز پر کنڑول،وقف پراپرٹیز پر نئے کرایہ جات پر عملدرآمد،وقف اراضیات کا علاقہ ریٹ پر نیلام عام،اربن وقف اراضیات کی کمرشل مقاصد کے لیے نئی پالیسی کے تحت لیز،تاریخ میں پہلی مرتبہ حقائق پر مبنی بجٹ کی منظوری،زونل ناظمین اوقاف کو ماہانہ بنیادوں پر آمدن کے حصول کے ٹارگٹ کا تعین اوراس کے نتیجہ میں سابقہ سال کی نسبت 43فیصد آمدن میں اضافہ،جنوری تا جون2023میں گزشتہ سال کی نسبت آمدن میں 45فیصد اضافہ،تین سال سے منجمد میچور شدہ پنشن،جی پی ایف کا حصول،محرم الحرام میں مسلکی ہم آہنگی کے لیے صوبہ بھر میں امن وفود کے دورہ جات،وزیر اعلیٰ پنجاب سے محرم الحرام میں امن کے لیے اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس کا انعقاد،محرم الحرام سیل کا قیام،صوبائی سیر ت البنی اورڈویژنل سیرت النبی کانفرنس کا انعقادِ،جشن بہاراں کے پروگرامز کا انعقاد،لہورلہوراے کے پروگرامزکا انعقاد اورفیلڈ دفاترکی خصوصی مانیٹرنگ کے لیے آفیسران کی نامزدگی و دیگر امور شامل ہیں۔ واضح رہے کہ اوقاف کی موجودہ لیڈر شپ نے اوقاف ڈیپارٹمنٹ کی تعمیر و ترقی کے لیے جو ’’ایکشن پلان 2023ئ‘‘ جاری کیا تھا، اس میں محکمانہ ریفارمز، محصولات ِ زر کی بر وقت وصولی، برسوں سے التواء کا شکار اوقاف کمرشل پالیسی کا موثر آغاز و اجرائ، محکمانہ وسا ئل میں اضافہ،ان کا صحیح استعمال اور متذکرہ بالا امور بطور خاص شامل تھے،اس کو اوقاف کی ٹیم نے کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچایا۔