مکرمی!تنخواہ دار طبقہ اور مزدور شدید مالی مسائل کا شکار ہو چکے ہیں۔سفید پوش شہریوں کو اپنابھرم رکھنا دشوار ہوگیا ۔ دودھ دہی اور اشیائے خوردنوش کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔ بھاری بجلی کے بل اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے اضافے نے رہی سہی کسر بھی نکال دی۔ غریب طبقہ فاقوں کاشکار ہے، مہنگائی سے تنخواہ دار طبقہ اور دیہاڑی دار مزدور شدید مالی مسائل کا شکا رہو چکے ہیں۔سبزیوں، دالوں آٹا ،گھی ،چینی اور دیگر اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ ہو چکا ہے کہ عام آدمی کی قوت خرید جواب دے چکی ہے۔ یہی عالم دودھ ،دہی اور دیگر کھانے پینے والی اشیا کا ہے، گوشت اور فروٹ کو تو اب عام آدمی صرف دیکھ سکتا ہے خرید نہیں سکتا۔ مہنگائی کے عروج پر پہنچنے سے دکانداروں نے بھی منافع کے چوکے چھکے لگانا شروع کر رکھے ہیں اور انتظامیہ کا عمل دخل تو کہیں نظر نہیں آرہااور دوکاندار منہ مانگے داموں اشیائے خورد ونوش فروخت کرر ہے ہیں۔ رہی سہی کسر حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ سے پوری کردی ہے اور بسوں ویگنوں کے کرائے جو کہ ٹرانسپورٹرز پہلے ہی زیادہ وصول کر رہے تھے ان میں مزید اضافہ کردیا ہے جبکہ دوکانداروں نے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی آڑ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مزید بڑھا دی ہیں۔ جس سے غریب آدمی کو اپنا اور بچوں کا پیٹ پالنا دشوار ہو گیا اور بات فاقہ کشی تک پہنچ چکی ہے۔ حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کے لئے فوری اقدامات نہ ملک میں ک کبھی معاشی استحکام نہیں آ سکتا۔کرسی اور ا قتدار کی لڑائیاں لڑنے والوں کو چا ہیے کہ وہ عوامی مسائل حل کریں اور عوام کے لئے جینا آسان منائیں۔ محمد عمران ( گجر پتن روڈ ،پنڈی بھٹیاں)