وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر تمام تفریحی مقامات سینما گھر اور انڈور ڈائینگ اورجمز کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ طبی ماہرین بھارتی قسم ڈیلٹا کے تیزی سے پھیلنے اور جان لیوا ہونے کی وجہ سے حفاظتی اقدامات پر زور دے رہے تھے۔ حکومت نے بھی عوام سے کورونا ایس او پیز پر عمل کرنے اور ویکسین لگوانے کی اپیل کی ہے ۔ مگر بدقسمتی سے کورونا کی تیسری لہر کے خاتمے کے بعد شہریوں نے لاپرواہی برتنا شروع کر دی، جس کی وجہ سے کورونا کی چوتھی لہر تیزی سے پھیل رہی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مثبت کیسز کی شرح چار فیصد جبکہ کراچی میں 14فیصد ہے، جس سے ملک کے دیگر علاقوں میں کورونا کے تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے ۔چوتھی لہر اس لحاظ سے بھی زیادہ مہلک ہے کہ اس بار بھارتی اور برطانوی قسم سمیت چھ ممالک کے کورونا وائرس کے کیسز کراچی میں رپورٹ ہوئے ہیں ۔پنجاب میں کورونا مثبت کیسز 1.3فیصد ہیں مگر لاہور میں یہ شرح 4.3فیصد ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہ کئے تو مثبت کیسز اور شرح اموات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ بہتر ہو گا حکومت وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لئے بغیر کورونا ویکسین سرٹیفیکٹ کے سفر پر پابندی لگائے اور ویکسین کا عمل بھی تیز کرے تاکہ کورونا کی چوتھی لہر کو شہروں سے باہر پھیلنے سے روک کر عوام کے جان و مال کومحفوظ رکھا جا سکے۔