ہوائی(ویب ڈیسک ) اگرچہ وہیل گہرے پانیوں میں لمبے سفر کی عادی ہوتی ہیں لیکن بالخصوص نسل خیزی اور ملاپ کے وقت وہ سرگرم ہوکر اپنے ساتھی کی تلاش میں 6000 کلومیٹر تک کا فاصلہ پورا کرتی ہیں۔نئی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ موسمِ گرما مین الاسکا اور کینیڈا میں رہتی اور کھاتی ہیں۔ پھر سردیوں میں وہ نسل خیزی کے لیے ہوائی یا پھر میکسیکو تک جاتی ہیں۔ ماہرین نے ثابت کیا ہے کہ صرف نر ہی نہیں بلکہ مادہ وہیل بھی نسل خیزی کیلئے طویل سفر کرتی ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق وہیل ایک گھنٹے میں چار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکتی ہیں۔