ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ دورہ پر پاکستان اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔جہاں ان کے شایان شان استقبال کیا گیا۔ چشم ماروشن دل ماشاد‘ ایرانی صدر کا دورہ پاکستان کی حکومت اور عوام کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ ایرانی صدر دورہ پاکستان کے دوران صدر مملکت‘ وزیر اعظم پاکستان‘چیئرمین سینٹ‘ اور سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کرینگے۔ اس دوران وہ لاہور اور کراچی کا دورہ بھی کرینگے۔ اس میں شبہ نہیں خطے کے دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان عشروں پر محیط ہمہ جہت تاریخی تعلقات ہیں جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ دنیا میںپاکستان کو سب سے پہلے ایران نے ہی تسلیم کیا تھا۔ معزز مہمان کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی ایرانی تجارتی وفد بھی پاکستان آیا ہے۔ دونوں ملکوں کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی تجارت‘ توانائی ، زراعت اور دوطرفہ ثقافتی رابظوں سمیت کئی شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں۔ ایرانی صدر کا یہ دورہ عالمی و علاقائی مسائل پر ایک دوسرے کے نکتہ نظر کو سمجھنے اور دہشت گردی کے خاتمے اور مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لئے بھی دو طرفہ تعاون پر بات چیت کو مزید آگے بڑ ھانے میں ممد و معاون ثابت ہو سکتا ہے ۔ امید کی جا سکتی ہے کہ عزت مآب ایرانی صدر جناب رئیسی کا دورہ مشترکہ تجارت سمیت مختلف شعبوں مین دو طرفہ تعاون و مفاہمت میں اضافے اور پاک ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں سنگ میل ثابت ہو گا۔