مکرمی !قوم اپنے ان فرزندوں کو خاص طور پر عزیز رکھتی ہے جو اپنے پیارے وطن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کردیتے ہیں۔ستمبرپاک فوج کے شہداء کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا مہینہ ہے ۔ اس مہینہ میں پاک فوج نے جرات اور بہادری کے بھرپور جوہر دکھاتے ہوئے بھارتی فوج کے دانت کھٹے کرکے ان کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیا۔شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جاتیں بلکہ ان کے لہو سے انقلاب آتا ہے ۔بجا طور پر پاکستانی فوج کے جری جوانوں پر فخر کیا جاسکتا ہے جن میں جذبہ شہادت کوٹ کوٹ کر بھرا ہواہے ۔شہادت کی تمنا انہیں گھٹی میں پلائی جاتی ہے ۔وطن کی سرحدوں کے یہ رکھوالے موت سے نہیں ڈرتے بلکہ موت ان سے ڈرتی ہے ۔تاریخ شاہد ہے کہ جس نے بھی پاک فوج سے ٹکر لی اسے ہمیشہ منہ کی کھانا پڑی ۔ستمبر1965ء کی جنگ ہو یا کارگل کا محاذ دشمن کو دم دبا کر بھاگنا پڑا ۔مودی سرکار پر متعدد بارجنگ کا جنون طاری ہوا لیکن جب اس نے ماضی کے دریچوں سے 1965ء کے محاذ کو جھانکا تو اس کا دل دہل گیا۔ ان شہداء کی لازوال قربانیوں کو شہری آج بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ان فوجی جوانوں کی شہادت آج بھی یہی پیغام دے رہی ہے کہ ملکی سا لمیت اور بقا کے لیے وطن عزیز کا ہر فوجی ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔پاک فوج کے ساتھ ساتھ پاکستانی قوم ’’یوم دفاع پاکستان‘‘ کے موقع پر اس عہد کی تجدید کررہی ہے کہ خون دل دے کے نکھاریں گے رخ برگ گلاب ہم نے گلشن کے تحٖفظ کی قسم کھائی ہے۔( تنویر حسین، احمد پور سیال)