نیپرا نے ماہانہ اور سہ ماہی فیول ایڈجسمنٹ کے نام پر ایک ہی دن میں دو بار بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، جس کے نتیجے میں صارفین فروری کے بلوں پر مزید پانچ روپے فی یونٹ دیں گے۔ جب کہ اکتوبر، نومبر اور دسمبر کے بلوں پر بھی 2.74 روپے فی یونٹ ادا کریںگے۔عید الفطر کے قریب صارفین پر مہنگائی کے بم گرائے جا رہے ہیں ،پہلے پٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں جان لیوا اضافہ کیا گیا ،اگلے دن بجلی کی قیمتیں بھی بڑھا دی گئیں ۔حکومت ہر دو ماہ کے بعد بجلی کی ایڈ جسٹمنٹ کے نام پر عوام کو قربانی کا بکرا بناتی ہے ۔جب کہ اس کے اپنے اخراجات میں کسی قسم کی کمی ہوتی ہے کہ قومی خزانہ قوم پر خرچ کیا جاتا ہے ۔ اس بارے بھی صارفین نئے بلوں کے ساتھ پرانے بلوں کے اضافی واجبات دیں گے جو مجموعی طور پر 125 ارب روپے سے زائد بنتے ہیں۔مالی سال 2023-24 کی دوسری سہ ماہی یعنی اکتوبر، نومبر, دسمبر کی فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 2 روپے 74 پیسے اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔جبکہ اپریل، مئی اور جون 2024 کے ماہانہ بلوں میں اضافہ وصول کیا جائے گا۔جس طرح روٹی کپڑا اور مکان عوام کی بنیادی ضرورت ہے اسی طرح پٹرول ،بجلی اور گیس بھی اب ضرورت ہیں ،لہذا حکومت یہ چیزیں مہنگی کر کے عوام کو احتجاج پر مجبور مت کرے ۔سماجی تنظیموں کو بھی اس پر احتجاج کرنا چاہیے تاکہ عوام کو احساس ہو کہ کوئی تو ان کے ساتھ کھڑا ہے ۔