مکرمی!طنِ عزیز میں سیاسی میدان میں ہونے والی اقتدار کے حصول کی کشمکش سے عام پاکستانی مایوس اورنوجوان ناامید ہیں جسکے نتیجہ میں تارکینِ وطن افراد کی تعداد میں تاریخی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ غریب خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ عام آدمی سٹرکوں پر ہے۔ پوری قوم مہنگائی کے ہاتھوں تنگ اور سراپا احتجاج ہے۔ زوال کی طرف بڑھتے معاشرہ میں کھیل کے میدانوں سے کچھ اچھی خبریں آرہی ہیں۔ پاکستان کے ارشد ندیم نے ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپسٹ میں منعقد ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئین شپ میں جیولن تھرو کے فائنل مقابلے میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پاکستانی ایتھلیٹ نے ان مقابلوں کی تاریخ میں کوئی بھی تمغہ جیتا ہو۔فائنل میں ارشد ندیم نے اپنی بہترین تھرو 87.82 میٹر دور پھینکی اور یہ رواں سیزن میں ان کی بہترین تھرو بھی تھی۔ ارشد ندیم نے سہولیات کی عدم فراہمی کے باوجود بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وطن واپسی پر انکا شاندار استقبال کیا گیا۔ دوسری خبر کرکٹ کے گروانڈسے ہے، افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز میں کامیابی حاصل کر کے پاکستان ون ڈے رینکینگ میں نمبر ون کی پوزیشن پر آ گئی۔ کپتان بابر اعظم ورلڈ نمبر ون بیٹر قرار پائے۔ اس کے ساتھ ہی ایشیا کپ کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس کے بعد ورلڈ کپ شیڈول ہے۔کرکٹ پاکستان کا مقبول ترین کھیل ہے۔ 1987 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں آسڑیلیا کے ہاتھ پاکستان کی شکست بھی حافظہ میں محفوظ ہے۔ 1992 کا ورلڈ کپ جیتنے پر تمام قوم خوش تھی اور کپتان عمران خان ایک ہیرو کے طور پر کرکٹ سے ریٹائر ہوئے۔ اس کے بعد عمران خان سیاست میں آئے اوراینگری مین کے طور پر وزارتِ عظمیٰ تک پہنچے لیکن اسکے بعد سیاست میں اگلا دروازہ جیل کا ہی کُھلتا ہے۔ میدانِ سیاست سے پاکستانیوں کے حصہ میں خوشی کچھ کم ہی آئی۔ مسائل اور مشکلات وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتے ہی گئے۔پریشیان قوم کے لیے اب خوشیوں کی واحد امید کھیل کے میدان رہ گئے ہیں۔ کرکٹ کے میدان میں بھی بہت ٹیلنٹ موجود ہے چھوٹے شہروں میں اپنی محنت کے بل بوتے پر بہت سے نامور کھلاڑی سامنے آ آئے ہیں اور آ سکتے ہیں۔ پاکستان کے نامور کرکٹر ذوالفقار علی بابر ایک ایسی ہی مثال ہے جو بے پناہ صلاحیتوں کے باوجود قومی ٹیم میں بہت دیر سے شامل ہوا لیکن جتنی کرکٹ کھیلی اس سے ثابت کیا کہ اگر اس عظیم کھلاڑی کو موقع ملتا تو یہ پاکستان کیلئے بہت کچھ کر سکتا تھا۔ ہم نے سیاست کو کرکٹ اور کرکٹ کو سیاست کی طرح چلایا آج 2023 میں کرکٹ ون ڈے ورلڈ کپ ہے اور پاکستان میں سیاست کا بھی پاکستانی کپ ہے۔ کرکٹ ورلڈ کپ کی ٹیم تو تیار ہے عوام پاکستانی ٹیم کیلئے دعاگو ہیں۔ جس طرح ورلڈکپ میں کامیابی بڑی سکرینوں اور نعروں سے ہی ممکن نہیں اسی طرح سیاست میں شخصیت پرستی اور جذباتی نعرے بہتری نہیں لا سکتے۔(سلمان احمد قریشی )