وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران کو معطل کر کے فوری انکوائری کا حکم دیا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ٹیکس ٹربیونلز میں اس وقت حکومت کے سینکڑوں ارب روپے کے کیسز زیر سماعت ہیں‘ وزیر اعظم نے منصب سنبھالتے ہی ایف بی آر میں صلاحات کرنے اور اس کے فوری نفاذ کی ہدایات جاری کرتے ہوئے خود اس کی نگرانی کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ قانونی تنازعات کی وجہ سے قومی خزانے کے سینکڑوں ارب روپے پھنسے ہوئے ہیں ،ملکی معیشت جن مسائل کا شکار ہے۔ اس کے پیش نظر ضروری ہے کہ کیسز میں غیر ضروری اور دانستہ التوا نہ کیا جائے اور اعلیٰ عدالتوں میں پیش کر کے جلد ان کی تاریخیں لے کر نمٹانے کی سعی کی جائے۔ اس میں شبہ نہیں کہ چیف کمشنر ان لینڈ اسلام آباد اور متعلقہ افسران کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ قانونی تنازعات کی زد میں آنے والے کیسوں کو پوری تیاری کے ساتھ بروقت تیار کر کے عدالتوں میں پیش کرتے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دانستہ التوا کے مرتکب ان افسران کی انکوائری کے تمام قاضے پورے کیے جائیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ فیصلوں کے متقاضی کیسو ں کو جلد عدالتوں میں لیجانے میںتاخیر نہ کی جائے تاکہ قومی خزانے کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
ٹیکس مقدمات کے التوا پر وزیر اعظم کا نوٹس
جمعرات 25 اپریل 2024ء
وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس لیتے ہوئے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد اور ان کے ساتھ متعلقہ تمام افسران کو معطل کر کے فوری انکوائری کا حکم دیا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ٹیکس ٹربیونلز میں اس وقت حکومت کے سینکڑوں ارب روپے کے کیسز زیر سماعت ہیں‘ وزیر اعظم نے منصب سنبھالتے ہی ایف بی آر میں صلاحات کرنے اور اس کے فوری نفاذ کی ہدایات جاری کرتے ہوئے خود اس کی نگرانی کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ قانونی تنازعات کی وجہ سے قومی خزانے کے سینکڑوں ارب روپے پھنسے ہوئے ہیں ،ملکی معیشت جن مسائل کا شکار ہے۔ اس کے پیش نظر ضروری ہے کہ کیسز میں غیر ضروری اور دانستہ التوا نہ کیا جائے اور اعلیٰ عدالتوں میں پیش کر کے جلد ان کی تاریخیں لے کر نمٹانے کی سعی کی جائے۔ اس میں شبہ نہیں کہ چیف کمشنر ان لینڈ اسلام آباد اور متعلقہ افسران کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ قانونی تنازعات کی زد میں آنے والے کیسوں کو پوری تیاری کے ساتھ بروقت تیار کر کے عدالتوں میں پیش کرتے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دانستہ التوا کے مرتکب ان افسران کی انکوائری کے تمام قاضے پورے کیے جائیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ فیصلوں کے متقاضی کیسو ں کو جلد عدالتوں میں لیجانے میںتاخیر نہ کی جائے تاکہ قومی خزانے کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعرات 25 اپریل 2024ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں