مکرمی !ایک مستند فنانشل تجزیہ کار کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی کئی وجوہات ہیں۔ ان کے مطابق بڑھتے ہوئے ملکی و غیر ملکی قرضے، سرکاری اداروں کو بھاری سبسڈیز سمیت حکمرانوں کی لوٹ مار دیگر کئی غلط اقتصادی فیصلے اور گورننس کے متعدد مسائل اس کی وجہ ہیں اور جن کی بدولت ہی ہم آج ان برے اقتصادی حالات سے دوچارہیں۔ یوکرین میں امریکہ کی پراکسی جنگ، چین اور امریکہ کے تنازعے میں اضافے سمیت دیگر جیو پولیٹیکل معاملات کا بھی اثر مہنگائی پر پڑ رہا ہے جو سب سے زیادہ ایندھن اور خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں نظر آ رہا ہے ۔موجودہ حالات میں بہت سی چیزیں اتنی مہنگی ہو گئی ہیں کہ لوگوں کی قوتِ خرید سے باہر ہو چکی ہیں۔ لوگوں نے یا تو وہ خریدنی چھوڑ دی ہیں یا لوگ انکے متبادل تلاش کر رہے ہیں۔ مختلف اقتصادی ماہرین کا یہی کہنا ہے کہ طلب میں کمی اگر صرف قیمتوں کی وجہ سے ہو تو انکے واپس بڑھنے کا امکان رہتا ہے۔ جب تک لوگ مستقل طور پر ان کے متبادل پر نہ منتقل ہو جائیں۔سوال بہت سے ہیں۔ حکومت اور اقتصادی ماہرین کو ان سوالوں کا جواب اور حل تلاش کرنا ہو گا۔اس مقصد کے حصول کیلئے تمام سیاسی اورغیرسیاسی قوتوں کو اپنی انا اور ذاتی مفاد کو ترک کرنا ہو گا تاکہمعاشی وسیاسی استحکام کی منزل حاصل کی جاسکے۔ (منورصدیقی، لاہور)