Common frontend top

ارشاد احمد عارف


اجتماعی استعفے


عمران خان اور موجودہ حکومت کو پریشان کرنے کے لئے اپوزیشن کے پاس سینٹ‘ قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے اجتماعی استعفے ترپ کا پتہ ہیں‘ متحدہ اپوزیشن اگر ہمت کرے‘ادنیٰ ذاتی‘ خاندانی اور گروہی مفادات کو پس پشت ڈالے اور اتفاق رائے سے استعفوں کا کارڈ کھیلے تو ملک میں بحران پیدا کر سکتی ہے‘ عمران خان کہہ تو رہے ہیں کہ وہ ضمنی انتخابات کرا دیں گے مگر وسیع پیمانے پر چاروں صوبوں میں انتخابات کا انعقاد آسان نہیں‘ عام انتخابات سے ملتا جلتا مرحلہ ہے اور نتائج وسط المدتی انتخاب کی راہ ہموار کر سکتے ہیں مگر اپوزیشن
منگل 08 دسمبر 2020ء مزید پڑھیے

جلسہ بمقابلہ جنازہ

اتوار 06 دسمبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
’’اڑتی سی اک خبر ہے زبانی طیور کی‘‘ کہ قائد محترم میاں نواز شریف لاہور میں 13دسمبر کو پی ڈی ایم کا ایسا عدیم النظیر جلسہ چاہتے ہیں جس کے سامعین کی تعداد علامہ خادم حسین رضوی کے جنازے میں شریک سوگواروں سے زیادہ ہو‘ یقین تو نہیں آتا کہ ایک تجربہ کار سردوگرم جشیدہ سیاستدان متحدہ اپوزیشن کے جلسے میں شریک سامعین کا موازنہ ایک درویش کی نماز جنازہ کے اجتماع سے کرنا چاہتے ہوں ‘سیاسی اجتماع اور نماز جنازہ میں کیامماثلث اور کیسا موازنہ مگر راوی کا اصرار ہے کہ بات سچ ہے۔ علامہ خادم حسین رضوی کی
مزید پڑھیے


’’غیرسیاسی باتیں‘‘

جمعرات 03 دسمبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
کم و بیش بارہ چودہ سال پہلے کی بات ہے گپ شپ کے دوران برادرم عامر خاکوانی نے مجھے عمدہ کالم اور منفرد کالم نگار کے حوالے سے رائے دینے کو کہا‘ ایک ایسا اخبارنویس جو زندگی بھر اچھا کالم لکھنے کی خواہش سے مغلوب مگر تکمیل میں ناکام رہا وہ بھلا عمدہ کالم کی تعریف کا اہل کیونکر اور منفرد کالم نگار کی نشاندہی کے قابل کہاں‘ پھر بھی عرض کیا جس دن لکھنے کے لیے موضوع دستیاب نہ ہو‘ سارے ہی کالم نگار ٹامک ٹوئیاں مارنے میں مصروف ہوں اورپامال موضوع کو رگیدا جا رہا ہو کسی بظاہر
مزید پڑھیے


ماڑی سی تے لڑی کیوں سی؟

منگل 01 دسمبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
پی ڈی ایم نے کورونا‘ حکومت اور ملکی قوانین کی پروا نہ کرتے ہوئے ملتان میں جلسہ کر لیا‘ پیپلز پارٹی نے کورونا کے پیش نظر امسال یوم تاسیس نہ منانے کا اعلان کیا تھا مگر یہ اعلان صرف سندھ یا کراچی تک محدود رہا‘ملتان میں یوم تاسیس کے نام پر پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے بھر پور اجتماع کا فیصلہ ہوااور پنجاب میں کارکنوں کی کمی پوری کرنے کے لئے سندھ سے شرکاء لانے کی سعی کی‘ سامعین کے اعتبار سے جلسہ کیسا تھا؟ اب یہ غیر متعلقہ سوال ہے‘ پنجاب حکومت نے ایک دن کے اجتماع
مزید پڑھیے


گاہے گاہے باز خواں ایں قصۂ پارینہ را

اتوار 29 نومبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
انور عزیز چودھری مرحوم کے بارے میں کالم پر بعض دوستوں نے خواجہ صفدر مرحوم کی ناکامی اور سید فخر امام کی کامیابی کی وجوہات جاننے پر اصرار کیا کہ آخر چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر جنرل ضیاء الحق کا اُمیدوار شکست سے دوچار کیسے ہوا‘ جبکہ محمد خان جونیجو کو پوری اسمبلی نے بلا مقابلہ منتخب کیا اور بعدازاں اتفاق رائے سے اعتماد کا ووٹ بھی دیا۔ سوال واقعی وزنی ہے مگر جواب بہت ہی دلچسپ ہے۔ بعض سرپھرے منتخب ارکان اسمبلی نے اپنی اہمیت جتلانے اور قوم کے علاوہ معروف سیاسی و جمہوری قوتوں کے روبرو اپنا اختلاف رجسٹر
مزید پڑھیے



عملیت پسند سیاستدان

جمعه 27 نومبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
انور عزیز چودھری اللہ کو پیارے ہو گئے‘ چودھری صاحب سے میری ملاقات 1985ء کے غیر جماعتی انتخابات سے قبل بزرگ صحافی نذیر ناجی صاحب کے توسط سے ہوئی ۔روزنامہ جنگ میں ناجی صاحب ایڈیٹر رپورٹنگ ڈیسک تھے اور میں ایک نوآموز رپورٹر‘ نذیر ناجی صاحب نے ہدایت کی کہ انور عزیز چودھری صاحب کبھی کبھار بیان بھیجیں تو فائل کر دیا کرو‘ بھٹو دور میں انور عزیز چودھری ایک دور اندیش سیاست دان کی شہرت کما چکے تھے‘1970ء کے الیکشن کے دوران نارووال کے ایک حلقے میں پیپلز پارٹی کے امیدوار ملک سلیمان نے چودھری صاحب کو شکست دی
مزید پڑھیے


اسرائیل سعودی تعلقات؟

منگل 24 نومبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
اسرائیلی اخبار کی خبر جزوی طور پر درست لگتی ہے‘ سعودی عرب کی حکومت نے تردید کی ہے مگر تردید میں ایک ملاقات کا حوالہ دیا جس میں امریکی حکام شریک تھے ‘عرب امارات اور بحرین کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنا‘ سعودی حکومت کے مشورے اور رضا مندی کے بغیر ممکن نہ تھا‘ ان دونوں ریاستوں کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی نوعیت کو پنجابی شاعر نے ان الفاظ میں بیان کیا تھا ؎ تیری‘ میری اک جندڑی تینوں تاپ چڑھے تے میں ہونگاں عربی قہوہ پینے‘ شاہی دسترخواں سے لطف اندوز ہونے اور شاہ
مزید پڑھیے


عاشق کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے

اتوار 22 نومبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
علامہ حافظ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ میں انسانوں کے بے کراں ہجوم کو دیکھ کر امام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول یاد آیا‘ فرمایا ’’ہمارے بعد ہمارے جنازے فیصلہ کریں گے کہ حق پر کون تھا؟‘‘ ہم سب نے تحریک لبیک کے سربراہ اور بریلوی مسلک کے عالم دین کی نماز جنازہ سمجھ کر قیاس کے گھوڑے دوڑائے‘ حافظ خادم حسین رضوی کی چار پانچ سالہ سیاسی جدوجہد کو عوامی مقبولیت کے ترازو میں تولا اور 2018ء کے انتخابات میں تحریک لبیک کی انتخابی ناکامی کے علاوہ لاہور کے دھرنے میں پیر افضل قادری
مزید پڑھیے


ایسی چنگاری بھی یا رب اپنے خاکستر میں تھی

جمعرات 19 نومبر 2020ء
عا رف نظا می
سوشل میڈیا پر سید فیاض علی نے ایک ٹیکسی ڈرائیور کی ایمانداری کا واقعہ شیئر کیا ہے‘ لکھتے ہیں ’’آج نسبت روڈ سے واپسی پر میں اور میرے دوست نے لکشمی چوک کے مشہور ریستوران سے کھانا کھایا اور آن لائن گاڑی بک کی‘ ہمارے پاس کچھ ہوم اپلائنسز اور دیگر قیمتی اشیاء تھیں‘ جو ہم نے نسبت روڈ آنے سے قبل شاہ عالمی سے خریدی تھیں۔ میرے پاس کیمرہ بیگ بھی تھا ‘دوست کو میں نے مال آف لاہور ڈراپ کیا‘ کیولری گرائونڈ پہنچ کر رائیڈ ختم کی ‘گاڑی کی پچھلی نشست سے سارا سامان اتارا اور گھر آ
مزید پڑھیے


اور دھاندلی ہو گئی

منگل 17 نومبر 2020ء
ارشاد احمد عارف
گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات کے نتائج 2009ء اور 2015ء کے انتخابات سے صرف اس قدر مختلف ہیں کہ ماضی میںجس جماعت کی مرکز میں حکومت تھی وہ پندرہ سولہ نشستیں جیتی یعنی دوتہائی اکثریت حاصل کی جبکہ اس بار تحریک انصاف کو تن تنہا سادہ اکثریت نہیں ملی وہ حکومت سازی کے لئے اپنی اتحادی مجلس وحدت المسلمین اور آزاد امیدواروں کی محتاج ہے دھاندلی کہاں‘ کیسے اور کس نے کی‘ مریم نواز شریف کبھی بتا پائیں گی نہ بلاول بھٹو زرداری جو دو تین ہفتے تک پہاڑی علاقوں میں سرگرداں دن میں حکومت بنانے کے خواب دیکھتے رہے۔ پاکستان
مزید پڑھیے








اہم خبریں