Common frontend top

اوریا مقبول جان


موجودہ سیاسی بھونچال ( تاریخ کے تناظر میں) ……(2)


قیامِ پاکستان سے پہلے ہی یہ دُنیا دو عالمی طاقتوں، امریکہ اور سوویت یونین میں تقسیم ہو چکی تھی۔ ایسی دُنیا میں کسی بھی ملک کا آزادوخودمختار رہنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن تھا۔ خصوصاً وہ ممالک جو وسائل کی دولت سے مالا مال تھے یا جن کی جغرافیائی اہمیت ایسی تھی کہ ان پر قبضہ کرنا ان دونوں طاقتوں کے لئے اپنی بالادستی قائم رکھنے کیلئے ضروری تھا۔ دونوں عالمی طاقتوں کے لئے لڑائی کا میدان ایشیائ، افریقہ اور جنوبی امریکہ کے وہ ممالک تھے جو غریب تھے مگر معدنی و زرعی وسائل سے مالا مال تھے یا پھر
جمعه 25 مارچ 2022ء مزید پڑھیے

موجودہ سیاسی بھونچال ( تاریخ کے تناظر میں) …(1)

جمعرات 24 مارچ 2022ء
اوریا مقبول جان
ہندوستان کی قدیم دیو مالا میں بھونچال کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ ہماری زمین کو ایک بہت بڑے بیل نے اپنے ایک سینگ پر اُٹھا رکھا ہے۔ جیسے ہی ایک سینگ تھک جاتا ہے تو وہ اُسے اُٹھا کر دوسرے سینگ پر رکھ دیتا ہے۔ سینگ بدلنے کے اس عمل کے دوران بھونچال آتا ہے۔ جدید دَور میں بھی اس کی طبعی تشریح کچھ زیادہ مختلف نہیں ہے۔ ماہرین ارضیات کے مطابق زمین دراصل شمالی اور جنوبی کونوں تک محدود تھی، پھر تبدیلیوں کے نتیجے میں اس کے براعظموں کی صورت ٹوٹ پھوٹ کر حصے ہو گئے
مزید پڑھیے


جمہوریت، سیاست اور پارٹی وفاداری

بدھ 23 مارچ 2022ء
اوریا مقبول جان
جمہوری نظام اور جمہوری سیاست کا جامع تصور علامہ اقبالؒ نے اپنی شہرۂ آفاق نظم ’’ابلیس کی مجلسِ شوریٰ‘‘ کے شعر میں ایسا پیش کیا ہے کہ اس کے پسِ پردہ تمام محرکات واضح ہو جاتے ہیں۔ اس نظم میں ابلیس اپنے خطاب میں زمین پر موجود تمام سیاسی نظاموں پر تبصرہ کرتے ہوئے جمہوریت کے بارے میں یوں روشنی ڈالتا ہے ہم نے خود شاہی کو پہنایا ہے جمہوری لباس جب کبھی آدم ہوا ہے خود شناس و خود نگر یہ شعر کرۂ ارض پر گذشتہ ڈیڑھ سو سال سے تدریجی مراحل طے کرتے ہوئے جمہوری نظام کی وجۂ تخلیق سے پردہ
مزید پڑھیے


بھٹو، صدام، قذافی کے بعد اب کون؟

منگل 22 مارچ 2022ء
اوریا مقبول جان
جمہوریت کے مزاج میں شروع دن سے اُکتاہٹ، بے چینی اور اضطراب رکھ دیا گیا ہے۔ دُنیا بھر میں سیاسی پارٹیوں کا وجود، الیکشنوں کا انعقاد اور ان کی گہما گہمی ایک ایسا فریبِ نظر ہے جس کی چکا چوند میں انسان فیصلے کرنے والی بینائی سے محروم ہو جاتا ہے۔ آسٹریلیا سے لے کر کینیڈا تک، آپ تمام جمہوریتوں کا جائزہ لیں، آپ حیران رہ جائیں گے کہ یہ موجودہ انسانی، تہذیبی، معاشی اور اخلاقی ڈھانچے کو بدلنے پر قادر ہی نہیں ہیں جو آج سے ایک سو سال پہلے اس جدید نظام کو عالمی سطح پر منظم کرنے
مزید پڑھیے


سچا، کھرا، بلوچ انقلابی

جمعه 18 مارچ 2022ء
اوریا مقبول جان
اس قدر محبت، وارفتگی اور والہانہ پن سے میں نے کسی شخص کو گلے ملتے نہیں دیکھا۔ دُور سے اپنے بازو پھیلاتا اور اس تپاک سے ملتا کہ دیکھنے والے چونک جاتے۔ میں اس شخص کو ملنے سے بہت پہلے ہی سے جانتا تھا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے بلوچستان میں آرمی ایکشن شروع کیا اور عطاء اللہ مینگل کی حکومت کو اپنی ذاتی اَنا کی بھینٹ چڑھاتے ہوئے برطرف کر دیا تو پنجاب میں رہنے والے وہ سیاسی کارکن جو بھٹو کی کرشماتی شخصیت کے حصار میں نہیں تھے وہ بلوچستان کے حالات میں خصوصی دلچسپی لیا کرتے تھے۔ اس
مزید پڑھیے



ایک ہنگامے پہ موقوف ہے…

جمعرات 17 مارچ 2022ء
اوریا مقبول جان
اس طرح تو ہونا تھا… ایسا ہنگامہ تو اب برپا کیا ہی جانا ہے۔ یہ سارا کھیل سجایا ہی اسی لئے گیا ہے۔ یہ میلہ جس چادر کو چھپنے کے لئے لگایا گیا ہے وہ مملکتِ خداداد پاکستان کی سالمیت، بقاء اور استحکام کی چادر کی ہے۔ اس ملک کے پچاس سال سے گروی شدہ نام نہاد اقتدارِ اعلیٰ پر مکمل قبضے پر بڑی طاقتوں میں جنگ اس دن سے شروع ہو گئی تھی، جب گیارہ اکتوبر 2011ء کو امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کا فارن پالیسی میگزین میں مضمون "America's Pacific Century" ’’امریکہ کی بحرالکاہل میں اگلی صدی‘‘
مزید پڑھیے


اپوزیشن کا عصر کے وقت افطار…(2)

بدھ 16 مارچ 2022ء
اوریا مقبول جان
تحریک عدم اعتماد کے کامیاب ہونے اور عمران خان کے اقتدار سے محروم ہونے کے بعد پاکستانی سیاست میں کیا طوفان برپا ہو گا اور کون اس طوفان کی لہروں پر اُبھر کر سامنے آئے گا؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب اب بالکل مشکل نظر نہیں آ رہا۔ پاکستان میں چلنے والی گذشتہ تحریکیں اور عوام کی نفسیات یہ بتانے کے لئے کافی ہے کہ عدم اعتماد کے بعد کی عوامی صورتِ حال کیسی ہو گی۔ اس ملک کی سب سے بڑی اور کامیاب تحریک وہ تھی جو 1977ء میں الیکشنوں کی دھاندلی کے الزامات کے نتیجے
مزید پڑھیے


اپوزیشن کا عصر کے وقت افطار

منگل 15 مارچ 2022ء
اوریا مقبول جان
بلوچستان کے براہوی قبائل میں سے ساتکزئی قبیلہ مستونگ اور بولان میں آباد ہے۔ اس قبیلے کے ایک سردار کی سرگزشت مجھے نواب محمد اسلم رئیسانی نے سنائی جو خود بھی اسی علاقے سے نہ صرف تعلق رکھتے ہیں بلکہ وہ پورا علاقہ جسے ساراوان کہتے ہیں اس کے چیف بھی ہیں۔ بقول راوی اور ’’دروغ برگردنِ راوی‘‘، اس قبیلے کے ایک سردار کو روزہ کھلنے سے تھوڑی دیر پہلے بہت زیادہ بھوک لگتی۔ وہ تھوڑی دیر صبر کرتا رہتا، لیکن پھر جب پیمانۂ صبر لبریز ہو جاتا، تو کارندوں کو بھیجتا کہ جائو مسجد کے مولوی صاحب کو بلا
مزید پڑھیے


برطانیہ روس نفرت کا الائو اور تیسری عالمگیر جنگ

جمعه 11 مارچ 2022ء
اوریا مقبول جان
روس اور برطانیہ کی چپقلش صدیوںپرانی ہے۔ یہ کبھی خالصتاً دو بادشاہتوں کی جنگ تھی تو کبھی دو عیسائی فرقوں کی لڑائی۔ یورپ میں رنگ، نسل، زبان اور قومیت کی بنیاد پر لڑی جانے والی دو عالمی جنگوں کے بعد، روس اور مغربی دُنیا کے درمیان پچھتر سالہ سرد جنگ کا موسم بھی کم خوفناک اور خونخوار نہیں تھا۔ گذشتہ ایک صدی میں تمام ہولناک جنگوں کا آغاز بھی یورپ سے ہوا اور اس کا مرکز و محور بھی یہی عالمی طاقتیں تھیں۔ سرد جنگ میں انہوں نے اپنی لڑائی کے لئے غریب مگر وسائل سے مالا مال ممالک کو
مزید پڑھیے


برطانیہ روس نفرت کا الائو اور تیسری عالمگیر جنگ ……(2)

جمعرات 10 مارچ 2022ء
اوریا مقبول جان
وہ پشتون اور بلوچ قبائل جو ڈیورنڈ لائن کے آس پاس آباد ہیں، انہیں اس خطے میں برطانوی افواج کے لئے بنائی جانے والی ڈیڑھ سو سال پرانی چھائونیوں، سرحد کے ساتھ ساتھ تعمیر شدہ پکے مورچوں، یہاں تک کہ فوجی تربیت کے لئے بہترین اداروں کے قیام سے بخوبی اندازہ ہے، کہ برطانیہ نے یہ تمام اہتمام روس سے مقابلے کے لئے کیا تھا۔ برصغیر پر تاجِ برطانیہ کی مکمل عملداری ابھی قائم نہیں ہوئی تھی اور ’’ایسٹ انڈیا کمپنی‘‘ ہی ہندوستان برطانوی مفادات کا تحفظ کیا کرتی تھی، زارِ روس اس وقت سے بحرِاسود تک رسائی حاصل کر
مزید پڑھیے








اہم خبریں