Common frontend top

ریاض مسن


سیاسی جمود سے کیسے نکلیں؟


خیال تھا کہ اگر پارلیمان بالادست ہوجائے، عدلیہ آزاد اور صوبے خود مختار ہوں تو ملکی سیاست استحکام کی طرف گامزن ہوجائیگی۔ ملکی استحکام ہوگا تو معیشت بھی اپنے پاوں پر کھڑی ہوجائیگی۔ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انیس سو نوے کی دہائی کی حریف جماعتوں ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن سے میثاق جمہوریت کرایا گیا اور انہیں این آر او بھی ملا۔ دس سال معاملات ٹھیک چلے کہ پارٹیوں نے بار ی باری حکومت کی۔ اس سیاسی بھائی چارے کا فائدہ تو کیا ہونا تھا احتساب کے دانت کھٹے کردیے گئے اور مقامی حکومتیں
منگل 13 دسمبر 2022ء مزید پڑھیے

بے نیازی نہ کھپے

اتوار 11 دسمبر 2022ء
ریاض مسن
نیازی حکومت کے خاتمے کے بعد آنے والی حکومت کو ہم بھلا کیا نام دیں جب ایک دو نہیں ایک درجن سیاسی پارٹیاں بر سرا قتدار ہیں اور جن میں کچھ اور مشترک نہیں سوائے اسکے کہ وہ تبدیلی کے نام سے چڑتی ہی نہیں بلکہ اسے فتنہ بھی سمجھتی ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ ہمیں یقینِ کامل ہے کہ موجودہ حکومت اقتدار میں اپنی مرضی سے نہیں بلکہ کسی کی 'نگاہ کرم 'سے آئی ہے۔ معلوم وجوہات کی وجہ سے ہم اس معاملے کو غیر جانبداری کے عدسے سے نہیں بلکہ 'بے نیازی' کے نقطہ نظر سے
مزید پڑھیے


سنتا جا، شرماتا جا۔۔۔

پیر 28 نومبر 2022ء
ریاض مسن
پچھلے سال فروری سے مقتدر ادارے کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے سیاست سے دور رہنے کا حتمی اور اٹل فیصلہ کر لیا ہے لیکن کسی نے کان نہیں دھرا۔ نہ سیاسی پارٹیوں نے اور نہ ہی "چیف تیرے جانثار "کے فلک شگاف نعرے لگانے والے کاروباری اور سماجی گروہوں نے۔ سب سے زیادہ بے یقینی کی کیفیت تحریک انصاف پر چھائی ہے جس نے اپنی حکومت کے خلاف رچائی سازش کو ناکام نہ کیے جانے پر احتجاجاً قومی اسمبلی سے ہی استعفیٰ دے ڈالا اور اب وہ صوبائی اسمبلیوں کو بھی خیر باد کہنے جارہی ہے۔ پاکستان
مزید پڑھیے


اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں

منگل 22 نومبر 2022ء
ریاض مسن
پر امن ہمسائیگی کے حامی، کسی عالمی چقپلش کا حصہ نہیں بننا چاہتے ،ایسی دنیا چاہتے ہیں جو ہم پر سرمائے اور تجارت کے دروازے بند نہ کرے۔ پچھلے ہفتے اسلام آباد میں اِپری کی طرف سے منعقعدہ تین روزہ کانفرنس میں کہے گئے وزیر مملکت برائے خارجہ امورمحترمہ حنا ربانی کھر کے یہ الفاظ وضاحت کرتے ہیںاس قومی سلامتی پالیسی کی جو شہریوں کے مفادات کے گرد گھومتی ہے۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پر امن ہمسائیگی کے لیے باہمی رابطہ کاری اور تجارت کی ضرورت ہے جو ہونہیں رہی۔ افغانستان اور
مزید پڑھیے


کیا' سیاسی صدمہ' قابلِ علاج ہے؟

بدھ 09 نومبر 2022ء
ریاض مسن
عمران خان پر وزیر آباد میں ہوئے قاتلانہ حملے نے ملک کی سیاسی فضا کو مکدر کردیا ہے۔ پارٹی قیادت حکومت اور اداروں پر انگلیاں اٹھا رہی ہے اور ارکان سراپا احتجاج۔ قیادت اور کارکنان سمجھتے ہیں کہ امریکہ اور اسکے مقامی اتحادی انکی قیادت کو ایوان اقتدار سے ہی باہر نکال پھینکنے پر اکتفا نہیں کر رہے بلکہ اسے راستے سے ہٹانے کے درپے ہیں تاکہ وہ اس ملک کیخلاف سازش میں کامیا ب ہوسکیں۔ بیانیے کی جنگ سے نکلیں، یہ ایک نفسیاتی معاملہ ہے ، جسے' سیاسی صدمہ 'کہا جاتا ہے۔ اس نفسیاتی کیفیت سے تحریک
مزید پڑھیے



تخت یا تختہ؟

هفته 29 اکتوبر 2022ء
ریاض مسن
بظاہر ایک اندھے قتل نے ملکی سیاست میں آئی دراڑ کو مزید گہرا کردیا ہے۔ تحریک انصاف ،جس کے مرحوم نظریاتی طور پر خاصے قریب تھے، کا اس حکومت کو بزور بازوچلتا کرنے کا عزم مزید پختہ ہوا ہے۔عمران خان نے اس سانحے کو اپنی حکومت کے گرائے جانے کی امریکی سازش کا تسلسل قرار دیا۔ انہوں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے ذریعے اسلام آباد مارچ، جس کا کہ وہ الیکشن کمیشن سے اپنی متنازعہ نااہلی کے تناظر میں ارادہ کررہے تھے، کا اعلان کردیا۔ لگتا نہیں کہ وہ جذبات کی رو میں بہہ گئے ہیں۔ انہوں نے عوام کی
مزید پڑھیے


تقدیر

هفته 15 اکتوبر 2022ء
ریاض مسن
ستلج اور اس کے مشرق میں واقع لق و دق صحرا ، روہی (چولستان )کے درمیان چالیس کلومیٹرسرسبز پٹی میں واقع اپنے گاوں میں سوا مہینہ حسرت ویاس کی تصویر بنا بیٹھا رہا۔ رشتہ دار اور برادری کا پرسا اپنی جگہ دمان سے بھی غمخوار پہنچے جہاں کوہ سلیمان سے اترنے والی ندیاں قیامت بن کر ٹوٹی تھیں۔ بیٹے کی جدائی کا غم دوہرا ہوگیا۔دمان کے سیلابی ریلوں میں تو بستیاں تک بہہ گئی تھیں۔ بھوک اور بیماری نے پس ماندگان کو زندہ در گور کر رکھا تھا۔ستلج کے اِس پار اگرچہ کپاس کی فصل یلغار سے محفوظ رہی
مزید پڑھیے


مجبوری

جمعه 19  اگست 2022ء
ریاض مسن
حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو 2023ء میں ،جنوری اور اپریل تک، بالترتیب پٹرول اور ڈیزل پر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی زیادہ سے زیادہ 50 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کا وعدہ کیا ہے۔سات بلین ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (آئی ایم ایف ) کے ساتویں اور آٹھویں جائزوں کی تکمیل کی باضابطہ منظوری کے لیے آئی ایم ایف کو بھیجے گئے اپنے لیٹر آف انٹینٹ (ایل او آئی) میں پاکستان نے موجودہ 5 ہفتوں سے رواں مالی سال کے اختتام تک کم از کم 10 ہفتوں کی درآمدات تحفظ دینے کے لیے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے اور
مزید پڑھیے


سیاسی بحران: فائدہ کس کو؟

بدھ 20 جولائی 2022ء
ریاض مسن
ترکی ضرب المثل ہے کہ اگر کسی بحران کی سمجھ نہ آرہی ہو تو دیکھو فائدہ کس کو پہنچ رہا ہے۔ سب واضح ہوجائیگا، پاکستانی سیاست میں تحریک انصاف کے ظہور کے بعد جاری بحران کا معاملہ بھی یہی ہے ۔ پنجاب کے ضمنی انتخابات جو کہ ان بیس سیٹوں پر منعقد ہوئے تھے جوتحریک انصاف کے منحرف اراکین کے مخالف کیمپ میں جانے کی وجہ سے خالی ہوئی تھیں۔ ان بیس سیٹوں میں سے پندرہ سیٹیں ہی واپس ہو پائیں۔ چار سیٹیں مسلم لیگ ن کے پاس گئیں جبکہ پانچویں ایک آزاد امیدوار کے حصے میں آئی۔ عمران خان نے
مزید پڑھیے


ماہنڑوں، ایں نہ کھپے!

بدھ 06 جولائی 2022ء
ریاض مسن
عمران خان' باد شاہ بندے' ہیں۔ سازش کے موضوع پر ایک اورجلسہ کر ڈالا۔ انکی تقریر کے دوران مخالفین کے بیانات بھی جلسہ گاہ میں لگی بڑی سکرینوں پر دکھائے گئے۔ تقریرکم پریزنٹیشن زیادہ لگتی تھی۔ لگتا ہے فیصل جاویدکی کچھ ذمہ داریاں لمبی چھٹی پر گئے اینکر پرسنز نے اپنے سر لے لی ہیں۔ بہر حال خورشید شاہ کی بات دل کو لگتی ہے کہ تقریروں سے تبدیلی نہیں آئیگی، اس مقصد کے لیے پارلیمان سے رجوع کرنا پڑیگا۔ اگر پنجاب کے ضمنی انتخابات کے نتائج ادھر ادھر ہوگئے تو شاید تبدیلی کا نعرہ ہی دفن ہوجائے۔جہاں تک سازش کی
مزید پڑھیے








اہم خبریں