Common frontend top

محمد عامر خاکوانی


کچھ شاہکار ناولوں اور فلموں کے بارے میں


پچھلی نشست میں فکشن کے چند عظیم ناولوں اور ان پر بنی فلموں کا ذکر کیا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ فکشن سے فلم اور فلم سے فکشن کا سفر ایک دوسرے میں یوں گتھا ہوا ہے کہ کوئی باذوق شخص کسی بڑے ناول کوپڑھنے کے بعد اس پر بنی فلم دیکھنا چاہتا ہے۔ اسی طرح کوئی ایسی فلم دیکھنے کے بعد وہ ناول یا کتاب بھی پڑھنے کو جی چاہتا ہے ، جس سے یہ فلم اخذ کی گئی۔ یہاں پر دیانت داری کا تقاضا ہے کہ قارئین کو خبردار کر دیا جائے کہ بعض اوقات دھچکا بھی
منگل 31 مئی 2022ء مزید پڑھیے

فکشن سے فلم تک

اتوار 29 مئی 2022ء
محمد عامر خاکوانی
کتابوں سے میری دلچسپی بچپن سے تھی ، فکشن اورنان فکشن دونوں پڑھنے کی کوشش کی۔ہمارے چھوٹے سے شہر میں کتابوں کے حوالے سے رہنمائی فراہم کرنے والے بہت کم تھے ۔اپنے طور پر جو کچھ سمجھ میں آیا پڑھتے رہے ۔اس میں کتابوں کی دستیابی /عدم دستیابی بھی اہم عنصر ہے۔ میرے آبائی شہر احمدپورشرقیہ میں خوش قسمتی سے بلدیہ کے زیراہتمام ایک پبلک لائبریری اور ریڈنگ روم موجود ہے۔ آج کل معلوم نہیں کتابوں کی کیا صورتحال ہے، نئی کتابیں آ رہی ہیں یا نہیں؟ ہمارے زمانے میں اچھی بھلی کتابیں موجود تھیں اور میٹرک ، فرسٹ ائیر
مزید پڑھیے


چولستانی عوام کو کیسے بچایا جائے؟

بدھ 18 مئی 2022ء
محمد عامر خاکوانی
چولستان میں پانی کا بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ جنوبی پنجاب کے اس بڑے صحرا میں جس کا رقبہ سینکڑوں کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے، یہاں پانی کی شدید قلت ہے اور زیادہ تر علاقوں میں موسمی بارشوں پر گزارا ہوتا ہے۔ چولستان میں روایتی طور پر گڑھے یا ٹوبے یا تالاب سے بنا دئیے جاتے ہیں، جب بارش ہو تو پانی یہاں جمع ہوجاتا ہے۔ بہت سی جگہوں پر اسی پانی سے جانور اور انسان استفادہ کرتے ہیں۔ اس سال گرمی معمول سے زیادہ ہے اور قبل ازوقت شروع ہوگئی۔ مارچ کے مہینے میں بارشیں ہوتی تھیں، اس بار
مزید پڑھیے


کیا بھٹو کو امریکہ نے ہٹایا تھا؟

جمعه 13 مئی 2022ء
محمد عامر خاکوانی
پاکستان میں ذوالفقار علی بھٹو صاحب کی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی اور ہمارے ہاں لیفٹ ونگ کے عناصر ایک زمانے میں یہ بات کہا کرتے تھے کہ بھٹو صاحب کو امریکہ نے سزا کے طور پر اقتدار سے ہٹایا ۔ تب اینٹی امریکہ جذبات پیپلزپارٹی میں نمایاں تھے۔ پارٹی جلسوں میں امریکی جھنڈے جلائے جاتے اور امریکہ کے خلاف نعرے عام تھے۔ یہ تو جب بی بی کی واپسی ہوئی (اپریل1986) تب رفتہ رفتہ پیپلزپارٹی کا مزاج بدلتا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ خود محترمہ بے نظیر بھٹو ہی نے پہلے امریکہ کے جھنڈے جلانے پر پابندی لگائی اور پھر جلسوں
مزید پڑھیے


معاملات گرفت میں نہیں آ رہے

منگل 10 مئی 2022ء
محمد عامر خاکوانی
موجودہ حکومت کو اقتدار سنبھالے ایک ماہ گزر چکا ہے۔ ویسے تو یہ چار ہفتوں کا وقت اتنا زیادہ نہیں کہ اس پر کوئی حتمی رائے دی جا سکے۔ حکمران اتحادکی کارکردگی کا درست تجزیہ کچھ مزید وقت گزر جانے کے بعد ہی ہوپائے گا۔ تاہم چونکہ یہ تجربہ کار لوگ ہیں، کئی بار حکومتیں کر چکے ہیں اوردرجن بھر پارٹیوں کی اجتماعی سیاسی دانش اور تجربہ اکھٹا ہو چکا ہے، اس لئے ان کے ابتدائی دنوں کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ سب سے بڑا دھچکا وزیراعظم میاں شہباز شریف کو دیکھ کر لگا ہے۔ وہ تجربہ کار سیاستدان
مزید پڑھیے



رمضان اور عید پر ڈراموں کے رنگ

اتوار 08 مئی 2022ء
محمد عامر خاکوانی
پچھلے سال ماہ رمضان میں ایک نیا تجربہ کیا گیا یا میرے علم میں پہلی بار آیا تھا کہ بعض ٹی وی چینلز نے مہینے بھر کے لئے ایک ڈرامہ سیریل شروع کی ، جو یکم رمضان سے شروع ہو کر عید رات تک چلا۔ پھر کسی نے اس کی آخری دو تین طویل اقساط کو میگا ایپی سوڈ کا نام دے کر عید سپیشل ٹرانسمیشن کا حصہ بھی بناڈالا۔ عام روٹین کے جذباتی رونے دھونے والے یا فیملی سازشوں سے بھرپور ڈراموں کے بجائے ان ڈراموں کو ہلکا پھلکا رکھا گیا ۔ ممکن ہے بعض قارئین کو یہ بات ناپسند
مزید پڑھیے


براہ کرم تقسیم مزید نہ بڑھائیں

اتوار 01 مئی 2022ء
محمد عامر خاکوانی
پچھلے تین چار دن سے سوشل میڈیا پر ایک طوفان بپا ہے۔ ویسے تو یہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے چل رہا ہے، اس میںروزانہ بلکہ ہر چند گھنٹوں کے بعد شدت اور کبھی کمی آ جاتی ہے۔ مسجد نبوی ﷺ میںاحتجاج کا جو افسوسناک واقعہ ہوا، اس کے بعد تو لگتا ہے اچانک کشیدگی غیر معمولی حد تک بڑھ گئی۔ فیس بک پر آگ لگی ہے، ٹوئٹر بھی اس سے محفوظ نہیں بلکہ اب تو واٹس ایپ گروپوں میں خونی رشتے، قریبی دوستیاں ٹوٹنا شروع ہوگئی ہیں۔ کئی جگہوں پر تو میاں بیوی میں ان
مزید پڑھیے


کچھ مثبت بھی سننے کو ملا

اتوار 24 اپریل 2022ء
محمد عامر خاکوانی
اخوت کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب کی نوبیل انعام (برائے امن) کے لئے نامزدگی پر دلی خوشی ہوئی۔ ڈاکٹرامجد ثاقب ہر لحاظ سے بڑے آدمی ہیں۔ سماجی خدمت کے لئے ہمہ وقت تیار۔ ہر مثبت منصوبے کے لئے ہاں کر دیتے ہیں۔ میں نے پچھلے دس پندرہ برسوں میں بارہا دیکھا کہ کسی بھی اچھے کام کے لئے ان سے رابطہ کیا جائے، وہ کبھی ناں نہیں کہتے۔ کسی نہ کسی طرح اس میں حصہ ڈالنے، اسے کامیاب بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہی چیز میں نے ڈاکٹر امجد ثاقب کے دست راست اور قریبی ساتھی ڈاکٹر اظہار ہاشمی میں
مزید پڑھیے


بھٹو، ضیا اور دائود ۔سامراجی سازش کے تین شکار

بدھ 20 اپریل 2022ء
محمد عامر خاکوانی
کتابیں پڑھنے کا عمل جاری ہے۔ مجھے ذاتی طور پر بائیوگرافیز میں بہت دلچسپی ہے۔ یاداشتوں سے سیکھنے کو بھی بہت کچھ ملتا ہے او ر اگر وہ کوئی معروف شخصیت ہو تو تاریخ کی کئی اہم کڑیاں بھی مل جاتی ہیں۔ پاکستان کے سابق سفیر کرامت اللہ غوری کی تازہ کتاب روزگار سفیر کا مطالعہ جاری ہے۔ غوری صاحب نے خاصا کھل کر بہت سی باتیں کہی ہیں۔ کتاب کے ایک باب میں انہوں نے افغانستان کے حوالے سے بھٹو، ضیا اور سابق افغان صدرسردار دائود کا ذکر کیا اور بتایا کہ کس طرح باہمی امن قائم کرنے کی
مزید پڑھیے


عمران خان کے پاس کیا آپشنزہیں؟

جمعه 15 اپریل 2022ء
محمد عامر خاکوانی
عمران خان کا دور تمام ہوا۔ ساڑھے تین سال سے کچھ زیادہ عرصہ گزار کر وہ تاریخ کا حصہ بن گئے۔ ایک اور وزیراعظم جو اپنی مدت مکمل نہیں کر سکا۔ عمران خان کی حکومت، ان کی کارکردگی، حکومتی خوبیاں، خامیاں … یہ سب اب تاریخ کا ایک باب ہے۔ اس پر تجزیے، تبصرے آتے رہیںگے۔ آج کل تو ویسے ہی ہنگامی حالات چل رہے ہیں، ہر روز کوئی نیا واقعہ ، نیا ایشو، جو فوری تبصرے کا متقاضی ہوتا ہے۔ ذرا سکون اور یکسوئی ملے تو عمران کے دور کا تفصیلی تجزیہ کریں گے۔ اس وقت تو سوال دو
مزید پڑھیے








اہم خبریں