Common frontend top

محمد عامر خاکوانی


براہ کرم تقسیم مزید نہ بڑھائیں


پچھلے تین چار دن سے سوشل میڈیا پر ایک طوفان بپا ہے۔ ویسے تو یہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے چل رہا ہے، اس میںروزانہ بلکہ ہر چند گھنٹوں کے بعد شدت اور کبھی کمی آ جاتی ہے۔ مسجد نبوی ﷺ میںاحتجاج کا جو افسوسناک واقعہ ہوا، اس کے بعد تو لگتا ہے اچانک کشیدگی غیر معمولی حد تک بڑھ گئی۔ فیس بک پر آگ لگی ہے، ٹوئٹر بھی اس سے محفوظ نہیں بلکہ اب تو واٹس ایپ گروپوں میں خونی رشتے، قریبی دوستیاں ٹوٹنا شروع ہوگئی ہیں۔ کئی جگہوں پر تو میاں بیوی میں ان
اتوار 01 مئی 2022ء مزید پڑھیے

کچھ مثبت بھی سننے کو ملا

اتوار 24 اپریل 2022ء
محمد عامر خاکوانی
اخوت کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب کی نوبیل انعام (برائے امن) کے لئے نامزدگی پر دلی خوشی ہوئی۔ ڈاکٹرامجد ثاقب ہر لحاظ سے بڑے آدمی ہیں۔ سماجی خدمت کے لئے ہمہ وقت تیار۔ ہر مثبت منصوبے کے لئے ہاں کر دیتے ہیں۔ میں نے پچھلے دس پندرہ برسوں میں بارہا دیکھا کہ کسی بھی اچھے کام کے لئے ان سے رابطہ کیا جائے، وہ کبھی ناں نہیں کہتے۔ کسی نہ کسی طرح اس میں حصہ ڈالنے، اسے کامیاب بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہی چیز میں نے ڈاکٹر امجد ثاقب کے دست راست اور قریبی ساتھی ڈاکٹر اظہار ہاشمی میں
مزید پڑھیے


بھٹو، ضیا اور دائود ۔سامراجی سازش کے تین شکار

بدھ 20 اپریل 2022ء
محمد عامر خاکوانی
کتابیں پڑھنے کا عمل جاری ہے۔ مجھے ذاتی طور پر بائیوگرافیز میں بہت دلچسپی ہے۔ یاداشتوں سے سیکھنے کو بھی بہت کچھ ملتا ہے او ر اگر وہ کوئی معروف شخصیت ہو تو تاریخ کی کئی اہم کڑیاں بھی مل جاتی ہیں۔ پاکستان کے سابق سفیر کرامت اللہ غوری کی تازہ کتاب روزگار سفیر کا مطالعہ جاری ہے۔ غوری صاحب نے خاصا کھل کر بہت سی باتیں کہی ہیں۔ کتاب کے ایک باب میں انہوں نے افغانستان کے حوالے سے بھٹو، ضیا اور سابق افغان صدرسردار دائود کا ذکر کیا اور بتایا کہ کس طرح باہمی امن قائم کرنے کی
مزید پڑھیے


عمران خان کے پاس کیا آپشنزہیں؟

جمعه 15 اپریل 2022ء
محمد عامر خاکوانی
عمران خان کا دور تمام ہوا۔ ساڑھے تین سال سے کچھ زیادہ عرصہ گزار کر وہ تاریخ کا حصہ بن گئے۔ ایک اور وزیراعظم جو اپنی مدت مکمل نہیں کر سکا۔ عمران خان کی حکومت، ان کی کارکردگی، حکومتی خوبیاں، خامیاں … یہ سب اب تاریخ کا ایک باب ہے۔ اس پر تجزیے، تبصرے آتے رہیںگے۔ آج کل تو ویسے ہی ہنگامی حالات چل رہے ہیں، ہر روز کوئی نیا واقعہ ، نیا ایشو، جو فوری تبصرے کا متقاضی ہوتا ہے۔ ذرا سکون اور یکسوئی ملے تو عمران کے دور کا تفصیلی تجزیہ کریں گے۔ اس وقت تو سوال دو
مزید پڑھیے


سیکھنے کی باتیں

اتوار 10 اپریل 2022ء
محمد عامر خاکوانی
سیاست کی چخ چخ ،شور شرابا چل رہا ہے، اس میں کسی اور طرف دیکھنے کا یارا نہیں۔ ان سیاسی ڈویلپمنٹس پر ان شااللہ لکھا جائے گا بلکہ عمران خان پر تو ایک پوری سیریز لکھنا ہے، کئی مہینوں سے قرض ہے۔ایک دو دنوں میں جب چیزیں نارمل ہوں تو ان شااللہ لکھیں گے۔ سردست تو ڈاکٹر امجد ثاقب کی کتاب ’’چار آدمی ‘‘ پڑھ رہا ہوں، اس میں بہت سے ایسے دلچسپ، فکر افروزاقتباسات، اہم ٹکڑے ہیں کہ انہیں قارئین سے شیئر کرنے کا جی چاہتا ہے۔ اس کتاب میں چار شخصیات کا قصہ زندگی ہے، ماہر نفسیات اور
مزید پڑھیے



چار آدمی

اتوار 03 اپریل 2022ء
محمد عامر خاکوانی
جگہ ہے فائونٹین ہائوس، لاہور کی مشہور علاج گاہ برائے نفسیاتی امراض ۔خوشگوار موسم، تازہ ہوا، بادل ۔ تین آدمی۔ منفرد، ممتاز، یکتا ، نابغہ روزگارآدمی۔سرگنگا رام، ملک معراج خالد اور ڈاکٹر رشید چودھری بیٹھے گفتگو کر رہے ہیں۔ ان تین درویشوں کی اس گفتگو کومحور بنا کر کتاب ’’چار آدمی‘‘لکھی گئی ۔یہ تین درویشوں کی کہانی ہے جنہوں نے اپنی زندگی اس دنیا میں خوبصورتی لانے اور دکھوں کوکم کرنے کے لئے وقف کر دی۔ اس کتاب کے مصنف ہی راوی ہیں،ڈاکٹر امجد ثاقب ۔ چوتھے درویش، ویسے ہی منفرد، ممتاز، یکتا شخص ۔ وہی جذبہ، وہی فرزانگی ،
مزید پڑھیے


آخری رائونڈ

بدھ 30 مارچ 2022ء
محمد عامر خاکوانی
حکومت اپوزیشن لڑائی کا یہ آخری رائونڈ چل رہا ہے۔ باکسنگ کی فائٹس دیکھنے والوں کو معلوم ہے کہ کسی بڑے اور سخت مقابلے میں کئی بار مقابلہ اتنا کلوزہوتا ہے کہ جیتنے ، ہارنے والے کا پتہ نہیں چل پاتا۔ مقابلہ ختم ہونے کے بعد ججز کے فیصلہ سے ہی فاتح کا پتہ چلتا ہے۔ ہمارے ہاں بھی ایسی کلوز فائٹ چل رہی ہے، جس کے نتیجے کا تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلے حتمی اندازہ نہیں ہو پائے گا۔ ممکن ہے پہلے کوئی اتحادی ٹوٹ جائے یا ایسا اعلان کہیں سے آ جائے جس سے لگے کہ
مزید پڑھیے


پاکستانی سیاست کے اوراق

اتوار 27 مارچ 2022ء
محمد عامر خاکوانی
عدم اعتماد کی تحریک پر پچھلے دو ہفتوں میں اتنا کچھ بولا اور لکھا جا چکا ہے کہ مزید کچھ لکھنے کا جی ہی نہیں چاہتا۔ واقعات اتنی سست رفتاری سے آگے بڑھ رہے ہیں کہ عام آدمی تو کیا، صحافی تک شدید بیزار ہوچکے ۔اگلے روز ایک صحافی دوست کہنے لگے، ’’اسٹیبلشمنٹ کو کبھی غیر جانبدار نہیں ہونا چاہیے، اس سے عجیب وغریب سیاسی ماحول بن جاتا ہے۔اگر اسٹیبلشمنٹ اس بار اپوزیشن کی طرف ہوتی تو کب کے اتحادی حکومت سے ٹوٹ چکے ہوتے اور شائد عمران خان کو اکثریت ختم ہوجانے پرشرما شرمی استعفاد ینا پڑ جاتا۔ اگر
مزید پڑھیے


دِ س از ناٹ کرکٹ

منگل 22 مارچ 2022ء
محمد عامر خاکوانی
وکٹورین انگریز کرکٹ کو اپنی زندگی کا بہت اہم حصہ سمجھتے اور اس کھیل کو تمام اصول وضوابط کے مطابق کھیلنے کے قائل رہے۔ اگرچہ باڈی لائن کرکٹ کا سیاہ داغ بھی انگریزوں یعنی برطانویوں کی ایجاد ہے، جس میں آسٹریلین ڈان بریڈمین کو رنز بنانے سے روکنے کے لئے ان پر بانسروں کی بوچھاڑ کی گئی ۔ویسے اس طرح کی منفی جارحانہ کرکٹ پر خود انگلینڈ میں بہت تنقید ہوئی ۔ انگریزوں نے یہ محاورہ تخلیق کیا کہ کوئی کام سپورٹس مین سپرٹ کے مطابق نہ ہو رہا ہو تو کہا جائے، دِس از ناٹ کرکٹ (This Is Not
مزید پڑھیے


اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟

منگل 15 مارچ 2022ء
محمد عامر خاکوانی
اونٹ کو ہر ایک نے دیکھا ہی ہوگا، اسے کھڑا ہوتا یا بیٹھتے دیکھنا بھی ایک دلچسپ تجربہ ہے۔یہ عمل قسطوں میں انجام پاتاہے۔ بیٹھتے ہوئے خاص طور سے بہت زیادہ ڈولتا ہے کہ اندازہ لگانا مشکل ہو جاتا ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔ اردو کی اس کہاوت کا ایک دلچسپ پس منظر بھی بیان کیا جاتا ہے ۔ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک گھسیارے (گھاس والے)اور کمہار نے مل کر اونٹ کرائے پر لیا اور منڈی کی طرف روانہ ہوئے۔ کمہار نے اونٹ کی ایک طرف اپنے مٹی کے برتن لاد دئیے، جبکہ دوسری طرف گھسیارے
مزید پڑھیے








اہم خبریں