کراچی ،لاہور ،حیدرآباد(سٹاف رپورٹر، بیورو رپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم کوالیکشن میں بند کمروں کے فیصلے قبول نہیں ہے جبکہ ایم ایم اے کے صدر و امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ عوام ملکی نظام کو تبدیل کریں ، آج قوم کو ایک بار پھر موقع مل رہا ہے کہ پاکستان کی اسلامی شناخت کو متعارف کرائے ۔گزشتہ روز باغ جناح کراچی میں ایم ایم اے کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہمیں ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو امریکہ کی طرف نہ دیکھے ۔ ہم انقلاب اور تبدیلی چاہتے ہیں۔ ستر سال سے مسلط حکمرانوں نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا۔ کرپشن اور ملاوٹ تب ہی ختم ہوسکتی ہے جب پاکستان میں دیانتدار قیادت برسراقتدار ہو جو مکہ مکرمہ کی طرف دیکھتی ہو۔ 2018کا الیکشن افراد کے درمیان مقابلہ نہیں بلکہ نظریات کے درمیان ہے ،یہ حیا اور بے حیائی کے درمیان ، مسجد اور ڈانس کلب کے درمیان مقابلہ ہے ۔اس مقابلے میں پیسہ خرچ کرنا جہاد کبیر ہے ۔ ہم خون کے آخری قطرے تک ملک کیلئے کام کرینگے ۔ ہمارے گلدستہ میں سے کسی نام بھی پانامہ لیکس میں نہیں ہے ۔ مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ یہ زمانہ تلوار، بندوق ، توپ کا نہیں جس کے ذریعے فتح حاصل کی جاتی تھی۔عوام کے ووٹ نے اس ملکی نظام اور اقتدار کو تبدیل کرنا ہے ۔ستر سال سے مسلط طبقات پاکستان کو کچھ نہیں دے سکے ۔یہ ملک کواسلام دے سکے نہ حالات ٹھیک کرسکے ۔ملک چلتا ہے امن وامان سے اور خوشخالی سے مگر انہوں نے ہمیں قتل وغارت کے سوا کچھ نہیں دیا۔ بلوچستان اور کراچی ایک عرصہ سے قتل وغارت کا محور بنے ہوئے ہیں۔ پاکستان قرضوں کے بوجھ تلے دب چکا ہے ، یہ نااہل ہوچکے ہیں۔ عوام اپنے ووٹ کو حق کیلئے استعمال کرینگے تو حق کی فتح ہوگی۔ جے یوآئی کے رہنما راشد سومرو نے کہا کہ کراچی اور اندرون سندھ کے مسائل ایک جیسے ہیں۔سٹریٹ لائٹس کے ٹھیکے میں 10کروڑ کی کرپشن کی گئی۔کاشتکاری کیلئے لوگوں کے پاس پانی نہیں جو اپنی ماں کا کیس نہیں لڑ سکے وہ سندھ کے لوگوں کا کیا کیس لڑینگے ۔ایم ایم اے مرکزی سیکرٹری اطلاعات علامہ اویس نورانی نے کہا کہ کے ڈی اے سمیت بلدیاتی ادارے لوٹے گئے ۔اب بلٹ کے ذریعے نہیں بیلٹ کے ذریعے نظام بدلے گا۔عملی جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے ۔قبل ازیں کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کے اپنے والد آصف زرداری کے وزیراعظم بننے کا خواب دیکھنے پر کوئی پابندی نہیں ہے کیونکہ بہت سے لوگ ہیں جو رات کو سوتے میں پاکستان کے وزیراعظم بنے ہوتے ہیں۔ پرانی بوتل پر نیا لیبل لگا کر قوم کو مزید دھوکہ نہیں دیا جاسکتا جبکہ متحدہ مجلس عمل ایک اتحاد ہے ، ہم مستقبل کا روشن پروگرام دینگے ، چاہتے ہیں ملک میں بسنے والے ہر شخص کے چہرے پر مسکراہٹ ہو ۔25 جولائی کو کرپٹ مافیا کا احتساب ہوگا،غریب کی طاقت سے خوشحال پاکستان بنا سکتے ہیں۔ کراچی کو 25 سالوں سے محروم اور مکینوں کو یر غمال بنائے رکھا گیا اب ایسا نہیں ہو گا، عالمی سازشوں کو شکست دینگے ۔ اب قوم ماموں ،چاچوں کی بجائے اسلامی نظام کو ترجیح دیگی۔علاوہ ازیں کوہ نور چوک اورلطیف آبادمیں استقبالیہ جلسہ اورریلی سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ بلاول مخلوط حکومت میں ابوکووزیراعظم اور ابوپترکووزیراعظم بناناکاکہہ رہے ہیں،باری باری حکومت کرنیوالادورگیا،اب عوام کا راج آئیگا۔پی پی اورایم کیوایم نے بارباراقتدارملنے کے باوجودعوام کوکچھ نہیں دیا،حیدرآبادکے لوگ آج بھی جوہڑ کاگندہ پانی پینے پرمجبورہیں اور30سال سے یونیورسٹی کامطالبہ کررہے ہیں۔سندھ میں غربت ناچ رہی ہے ،اقتدارملنے پران لوگوں نے کارخانے ،شوگرملیں،محل اوربینک بیلنس میں اضافہ کیاہے ۔1983 کا حیدرآبادآج کے حیدرآبادسے بہترتھا،اہل حیدرآبادنے محبتیں دے کر ثابت کردیاکہ متحدہ مجلس عمل کے نمائندے یہاں سے منتخب ہونگے ۔سراج الحق آج ٹکنڈوباغ جیکب آباد ،فٹ بال گراؤنڈ جعفرآباد بلوچستان،سٹی پارک کشموراورحسینی روڈ سکھرمیں انتخابی جلسوں سے خطاب کرینگے ۔اس موقع پرم متحدہ مجلس عمل اورجماعت اسلامی کے صوبائی ومقامی رہنمابھی انکے ہمراہ ہونگے ۔