پشاور (92نیوز ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے حالیہ الیکشن(باقی صفحہ4نمبر5) کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے 30جولائی کو احتجاج کا اعلان کیا ہے اور انتخابات میں ہونے والی ننگی دھاندلی ادارے اور نگران حکومت کی ملی بھگت قرار دیا ہے ۔ولی باغ چارسدہ میں پارٹی کے تھنک ٹینک اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اسفندیار ولی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پہلے سے پلان کیا ہوا تھا اور جو بھی کیا گیا پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے کے اندر کیا گیا ،تمام پولنگ ایجنٹس کو ایک گھنٹے کیلئے باہر نکال دیا گیا اور اسی دوران ووٹوں کے بکس بھرے گئے ، در حقیقت پشتون قیادت کو جان بوجھ کر ٹارگٹ کیا گیا ،یہ کارروائی اے این پی کے خلاف نہیں بلکہ تمام پشتونوں کے خلاف ہے ، انہوں نے استفسار کیا کہ چیف الیکشن کمشنر ریاضی میں کمزور نہ ہوں تو حساب کر لیں 53سیکنڈ میں دو بیلٹ پیپر کیسے پول ہو سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ پولنگ کا سارا عملہ دھاندلی میں شریک تھا، الیکشن کمیشن کے جو بھی گڑ بڑ کی وہ ایک گھنٹے میں کی پولنگ ایجنٹس کو پولنگ بوتھ سے نکال دیا گیا ، پولنگ عملہ لوگوں کو بیٹ پر مہر لگانے کا کہتا تھا ،اسفندیار ولی خان نے کہا کہ پہلے مرحلے میں30جولائی کو اس دھاندلی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ اے این پی