پشاور(خبرنگار)خیبرپختونخوااسمبلی نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر ہونیوالے عورت مارچ میں غیرشرعی سرگرمیوں کے خلاف مذمتی قراردادمتفقہ طو رپرمنظورکرلی ہے ،ارکان نے مطالبہ کیاکہ دو فیصد این جی اوز مافیا ہمارے معاشرے کو ہائی جیک کرنا چاہتاہے ، یہ ہماری تہذیب وآئین پر حملہ ہے ان آرگنائزیشن کیخلاف کارروائی کی جائے جبکہ خیبرپختونخواکے وزیرقانون سلطان محمدنے کہا کہ اسلام نے ہزاروں سال پہلے خواتین کے حقوق بتلادئیے ہیں ترقیافتہ ممالک میں آج بھی خواتین کو انکے حقوق حاصل نہیں،حقوق کاہرگزیہ مطلب نہیں کہ اس کی آڑمیں دیگرطبقات کے حقوق پر ڈاکہ ڈالاجائے ،کسی نے اسلام کاٹھیکہ نہیں لیاہوا ایوان میں متنازعہ گفتگوسے گریزکیاجائے ۔بدھ کواسمبلی کے اجلاس میں قراردادحکومت اوراپوزیشن ارکان نے مشترکہ طو رپر پیش کی ،قراردادکے مطابق یہ اسمبلی اس کی حمایت کرتی ہے تاہم آٹھ مارچ کو جس قسم کی فحاشی کامطالبہ کیاگیا صوبائی حکومت مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ درپردہ قوتوں کو سامنے لاکر ان سازشوں کاقلع قمع کیا جائے اور آئندہ کیلئے لائحہ عمل طے کرے تاکہ آئندہ کوئی اسلام دشمن ملک اور نظریے کی بنیادیں کھوکھلاکرنے کی جرات نہ کرسکے ۔