لاہور(اپنے نیوزرپورٹرسے)لاہور کی انسداد منشیات عدالت نے سابق صوبائی وزیر رانا ثنااﷲ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی۔گزشتہ روز منشیات برآمدگی کیس میں سابق وزیر قانون رانا ثنااﷲ کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ کے بعد انسداد منشیات عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ کیس کی سماعت سے قبل عدالتی عملے کی جانب سے میڈیا نمائندوں کو عدالت سے نکال دیا گیا۔ عدالتی عملے کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ جج شاکر حسن نے عدالت میں میڈیا کے داخلے پر پابندی لگا رکھی ہے ۔ دوران سماعت رانا ثنااﷲ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے موقف اختیار کیا کہ پراسیکیوشن فرد جرم عائد کروانا چاہتی تھی لیکن مقدمے کا مکمل ریکارڈ نہ آنے تک فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی۔ فرہاد علی شاہ نے بتایا کہ 4 جولائی کو وفاقی وزیر اور اے این ایف نے پریس کانفرنس میں دعوی کیا تھا کہ رانا ثنااﷲ کی تین ہفتوں کی سرویلنس کی فوٹیج موجود ہے جو کہ وزیراعظم کو بھی دکھائی گئی ہے ۔وکیل فرہاد علی شاہ نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر کوئی ایسی فوٹیجز موجود ہیں تو اس کی کاپی فراہم کی جائے ۔