لاہور (اپنے نیوز رپورٹر سے ،کرائم رپورٹر) انسداد منشیات عدالت کے جج مسعود ارشد نے منشیات برآمدگی کیس میں ن لیگ پنجاب کے صدررانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید14 روز توسیع کرکے انہیں دوبارہ 7 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیدیا اورآئندہ سماعت تفتیشی رپورٹ طلب کر لی،رانا ثناء اللہ کے وکلاء نے ضمانت کی درخواست بھی دائر کر دی جبکہ اینٹی نارکوٹکس حکام نے ضمانت کی درخواست پر دلائل کے لیے وقت مانگ لیا، عدالت نے درخواست ضمانت پر وکلاء کو بحث کے لیے 28 اگست کو طلب کر لیا۔ اے این ایف کے مطابق رانا ثنا اللہ کے خلاف سی این ایس اے 1997ء کی دفعات 9 سی، 15 اور 17 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا،یکم جولائی کو موٹر وے پر ناکہ لگا کران سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد کی گئی،اے این ایف پراسیکیوٹر نے عدالت میں سیف سٹی کی فوٹیج سی ڈی میں فراہم کر دی جبکہ رانا ثنائاللہ کے وکلاء کی استدعا پرلیگی رہنما کا پرس اور دیگر ذاتی اشیاء بھی دے دیں۔ اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کے اثاثے منجمد کرنے کی درخواست بھی دائر کردی جس پر عدالت نے 7 ستمبر کووکلا کو بحث کے لیے طلب کرلیا ۔میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنااللہ نے کہا مودی نے کشمیر میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے اورحکومت صرف عوام کو بیان بازی سے بہلا رہی ہے ،، سیاسی انتقام کی خاطر یہ سب کارروائیاں ہو رہی ہیں، میری منشیات برآمدگی کی ویڈیو کہاں ہے ، یہ جھوٹے اور ظالم لوگ ہیں، ہم اس ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں۔صباح نیوز کے مطابق عدالت نے رانا ثنااﷲ کو روسٹرم پر بلایا اور ان سے دستخط لینے کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج سر بمہر کردی جبکہ اے این ایف کوآئندہ سماعت پر ہر صورت کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔رانا ثنا اﷲ نے اپنی اہلیہ سے کمرہ عدالت میں ملاقات بھی کی۔ رانا ثناکی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔